پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کہا کہ دادری میں اخلاق احمد کو بیف کھانے کے شبہ میں شدید زدوکوب کرتے ہوئے قتل کردینے کے واقعہ سے این ڈی اے حکومت کی شبیہ متاثر ہوئی ہے اور آر ایس ایس اس پر کچھ نہیں کرسکتی۔ پاریکر نے پاناجی کے مضافاتی علاقہ بمبولیم میں فنڈا کٹھا کرنے کی ایک تقریب کے دوران کہا کہ دادری طرح کے واقعات سے این ڈی اے کی شبیہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کا ویژن بھی متاثر ہوتا ہے ۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ اتر پردیش کے دادری دیہات میں بیف کھانے کے شبہ میں ایک شخص کو پیٹ کر قتل کردینے جیسے واقعات بہار انتخابات کے لئے عوام کو تقسیم کرنے آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہیں تب انہوں نے کہا کہ کبھی کبھار مقامی مسائل اپنے تناسب سے زیادہ ہوجاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں بچپن سے ہی آر ایس ایس کا سخت گیر سیوم سیوک رہا ہوں، دادری جیسے واقعہ کا آر ایس ایس سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہندوستانی سماج میں قوت برداشت ایک دوسرے کو سمجھنے والا سماج ہے، جہاں مسائل کاحل بات چیت اور مصالحت سے نکالاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکل میں تشدد نا قابل قبول ہے ۔ یوگا گرو رام دیو کی جانب سے ملک بھر میں بیف پر امتناع عائد کرنے کے مطالبہ پر پاریکر نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ واضح اور ہر ایک کے لئے ہے ۔ کبھی سبزی خور افراد ساری دنیا میں صرف سبزی کھانے کا مطالبہ کرسکتے ہیں ، اس وقت کیا ہوگا جب سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور سبزی خوروں کو اگر سبزیاں کھانے کو نہ ملیں ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ فوجی کارروائیوں میں خواتین کی شمولیت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ میں خود چاہتا ہوں کہ خواتین فوجی کی جانب سے مخالف دہشت گرد کاررائیوں میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اصولی طور پر میں اس طرح کی کارروائیوں میں خواتین کی شمولیت کے حق میں ہوں لیکن اس پر ابھی حتمی فیصلہ کیاجانا باقی ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ خواتین کو ہر چیز میں برابری کا درجہ نہ دیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع خواتین کو انسداد دہشت گردی کارروائیوں میں سرحدوں پر یا اندرون ملک اس طرح کی کارروائیوں سے نمٹنے کے ذمہ کام سپرد کرے گی ۔ ایک ہفتہ قبل ایرچیف مارشل اروپ راہا نے کہا تھا کہ ہندوستانی فضائیہ میں خاتون پائلٹس کے تقرر کے منصوبے کا جائزہ لے رہی ہے ۔اس پر مرحلہ وار طریقہ سے عمل آوری کی جائے گی۔ یہ فوری طور پر نہیں ہوگا ۔ پاریکر نے مزید کہا کہ فضائی میں خاتون فائٹر پائلٹس کی شمولیت کے لئے اعلامیہ جاری کیاجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں لڑاکا طیاروں کی خاتون پائلٹس ہیں جو آئی ایس آئی ایس کے اہدفات پر حملہ کررہی ہیں ۔ پاک مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلو چستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پوچھے گئے سوال پر وزیر دفاع پاریکر نے کہا کہ پاک مقبوضہ، کشمیر، بلوچستان، اور سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہین جسے عالمی سطح پر پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے فروغ میں پاکستان کو رول کو عالمی سطح پر پیش کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح وقت ہے کہ پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی اور سنجیدگی سے روشنی ڈالی جائے ۔ اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پشاور میں بچوں کو قتل اور ذبح کیاجارہا ہے ۔ یہ ہندوستان کے خلاف نفرت کی مہم کے زہریلے بیج بونے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صرف ہندوستانی کشمیری جانتے ہیں کہ پاکستان میں فوج کیا کررہی ہے ، میں نہیں سمجھتا کہ وہ پاکستان کا حصہ بننا چاہیں گے ۔ کشمیری عوام کو اپنے حقوق پر فخر کرنا چاہئے ۔ پاریکر نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان اپنے دفاع کا خود قابل ہے اور سرحد پار دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے بھی تیار ہے ۔ قوم کو جس چیز کی ضرورت ہوگی وہ اقدام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت سے پاکستان پریشان ہے ۔
دریں اثناء دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی کے سرپرست ایل کے اڈوانی نے آج افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ زائد از ایک دہے قبل کارگل ریویو کمیٹی کی سفارشات کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف(سی ڈی ایس) کو بطور حکومت کے واحد فوجی مشیر کے عہدہ ابھی تک تقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ چانکیا سنٹر فار اسٹراٹیجک اسٹیدیم میں چانکیا جرنل کے پہلے شماری کو جاری کرنے کی تقریب میں وہاں موجود اسٹرا ٹیجک مفکرین سے خطاب کرتے ہوئے اڈوانی نے کہا کہ چیف آف دی ڈیفنس کے عہدہ کی تخلیق مسلح افواج میں اشتراک کے لئے کی گئی تھی تاکہ اندرونی اور بین تعلقاتی خدمات کو منصوبہ بندی کے ذریعہ موثر بنانے اور ان میں صلاحیتوں کو مستحکم اور فعال بنایاجاسکے ۔ بی جے پی کے سینئر قائد نے سی ڈی ایس کے مسئلہ کو ایک ایسے وقت اٹھایا ہے جب کہ وزیر دفاع اس مسئلہ پر کابینی نوٹ تیار کرنے میں مصروف ہیں ۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ سی ڈی ایس یا صدر نشین چیف آف اسٹاف کمیٹی کے عہدہ قائم کرنے پر نوٹ مودہ کی تیاری کے مرحلہ حتمی مراحل میں ہے۔ کارگل تنازعہ کے تناظر میں سیکوریٹی صورتحال کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی مسائل پر مسلح افواج میں تال میل سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کاہ کہ کارگل ریویو ، آزادی کے بعد سے پہلا جامع ریویو تھا ، جس میں ساری سیکوریٹی سے متعلق ضروری مواد پر غور کیاگیا تھا ۔ اڈوانی نے تقریب سے خطاب کے دوران ملک میں عدم رواداری کے بڑھتے واقعات پر تشویش ظاہر کتے ہوئے آج کہا کہ یہ جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے ۔ حالیہ دنوں میں ملک میں عدم رواداری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ یہ جمہوریت کے خلاف ہے۔ انہوں نے اپنے رفیق رہنے والے سدھیندر کلکرنی پر ممبئی میں شیو سینکوں خی جانب سے سیاہی پھینکے جانے کے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ سابق نائب وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان پر بین الاقوامی دہشت گردی اور سائبر دہشت گردی کا خطرہ منڈلا رہا ہے ۔ جس سے نپٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہندوستان کو بیشتر انتہا پسندوں کو باہر سے مد د ملتی رہے ہے ۔ انہوں نے آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیموں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی ایک اوراطلاع کے بموجب مختلف ممالک کی کئی قومی انسانی حقوق کمیشنوں کے درمیان تال میل قائم کرنے والے بین الاقوامی ادارے نے قومی انسانی حقوق کمیشن سے اتر پردیش کے درادری میں گزشتہ ماہ مشتعل عوام کے ہاتھوں ایک شخص کے قتل کے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب ہے ۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کے کارگزار صدر جسٹس سریک جوزف نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جنیوا واقع اقوام متحدہ کے ادارے انٹر نیشنل کرڈینیٹنگ کمیٹی آف ہیومن رائٹس انسٹیٹیوشن نے دادری کے واقعہ کے بارے میں کمیشن کو خط لکھ کر اس سے اس واقعہ کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور کمیشن کو اس معاملے میں دو تین شکایت بھی موصول ہوئی ہں ۔ اس کے علاوہ میڈیا سے بھی اس کی اطلاع ملی ہے ۔ کمیشن ان شکایتوں پر اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی شروع کرنے والا تھا تبھی اسے پتہ چلا کہ اقلیتی کمیشن نے پہلے ہی اس کا نوٹس لیا ہے اور وہ اس ضمن میں کارروائی بھی کررہا ہے ۔ جسٹس جوزف نے کہا کہ جب کوئی کمیشن یا عدالت کسی معاملے کا نوٹس لے کر کارروائی شروع کردیتی ہے تو انسانی حقوق کمیشن اس میں اپنی طرف سے مزید کوئی کارروائی نہیں کرتا۔
Dadri lynching: Such incidents dent NDA's image, says Manohar Parrikar
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں