دلیپ کمار خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے - قصوری کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-15

دلیپ کمار خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے - قصوری کا انکشاف

ممبئی، اسلام آباد
یواین آئی
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اپنی کتاب نائید رائے ہاک نارائے ڈو کے اجراء کے بعد کہا کہ معروف فلم اداکار دلیپ کمار خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے ۔ اپنی کتاب کی ایک کاپی دلیپ کمار کو سونپنے کے بعد قصوری نے کہا کہ وہ حکومت ہند کے لئے خفیہ مشن پر دوبارہ پاکستان گئے تھے ۔ اپنے دورہ ہند کے آخری دن قصوری نے دلیپ کمار سے ملاقات کے بعد انہیں امن کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا دلیپ کمار صاحب کی بیوی سائرہ بانو نے مجھے بتایا کہ وہ دوبار خفیہ مشن پر حکومت ہند کی طرف سے خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان گئے تھے ۔ مجھے معلوم ہے کہ ان کا پہلا دورہ جنرل ضیاء الحق کے دور اقتدار میں ہوا تھا اور دوسری بار وہ حال ہی میں پاکستان گئے تھے ۔ قصوری نے اپنی کتاب میں اٹل بہاری واجپائی نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے فون کے ذریعے کہا تھا کہ وہ شریف کی کسی سے بات کرانا چاہتے ہیں۔ قصوری نے کہا فون پر دلیپ کمار کی آواز سن کر وہ حیران رہ گئے ۔ قصوری نے بتایا کہ اس وقت دلیپ کمار نے فون کے ذڑیعہ شریف سے کہا میاں صاحب ہمیں آپ سے یہ امید نہیں تھی آُ نے ہمیشہ سے ہی پاکستان اور ہندستان کے درمیان امن کا حامی ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ میں آپ سے کہنا چاہوں گا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی صورت میں ہندوستانی مسلمانوں کی حالت بہت ہی غیر محفوظ ہوجاتی ہے ۔اور انہیں اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں بھی پریشانی ہوتی ہے۔ برائے مہربانی اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے کچھ کیجئے۔ قصوری نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈانی نے ان سے بات کر کے کتاب کے اجراء کے دوران ہوئے حملے کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا اڈوانی نے مجھے فون کرکے دونوں ملکوں کے درمیان امن کا آغاز کرنے کے لئے میرے مشن کے ساتھ اتحاد کا اظہار کیا ۔ خیال رہے کہ دو روز قبل قصوری کی کتاب کے اجرا کے موقع پر شیو سینا کے کارکنوں نے سدھیندر کلکرنی کے چہرے پر سیاہی پوت دی تھی۔ شیو سینا قصوری کی کتاب کے اجرا کی مخالفت کررہی ہے ۔

Dilip Kumar visited Pakistan twice on secret missions: Khurshid Mahmud Kasuri

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں