برطانیہ میں مخالف مسلم جرائم کو خصوصی زمرہ میں شامل کیا جائے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-14

برطانیہ میں مخالف مسلم جرائم کو خصوصی زمرہ میں شامل کیا جائے گا

لندن
رائٹر
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی کے خلاف قومی سطح پر اتحاد قائم کرنے خواہاں ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ اب انگلینڈ اور ویلز میں پولیس فورس مخالف مسلم نفرت آمیز جرائم کو خصوصی زمرہ میں ریکارڈ کرے گی ۔ مسلمانوں میں بھروسہ کے علاوہ مساجد کی سیکوریٹی میں اضافہ کے لئے نئے فنڈس فراہم کئے جائیں گے ۔ کیمرن نے یہ اہم اعلانات کمیونٹی انلیجمنٹ فورم ، کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کئے جس کے وہ میزبان تھے۔ تقریب میں انتہا پسندی کے سد باب پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر ہوم سکریٹری تھریسامے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں نفرت پر مبنی جرائم کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔کیمرون نے کہا کہ جیسا کہ میں گزشتہ ہفتہ بھی کہہ چکا ہوں کہ میں چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت معاشی اصلاحات کے ساتھ ساتھ سماجی اصلاھات میں بھی جرات کا مظاہرہ کرے اور ہمیں جس سب سے بڑے سماجی مسئلہ کو حل کرنے کی ضرورت ہے ، وہ انتہا پسندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اسی لئے میں نے کمیونٹی انلیجمنٹ فورم میں اہم مسلم اور غیر مسلم شخصیات کوشمولیت کی دعوت دی ہے تاکہ میں کمیونٹیز میں ان شخصیات کے کام اور انہیں درپیش چیالنجس سے براہ راست آگاہی حاصل کرسکوں ، اس طرح سب لوگ انتہا پسندی کو شکست دینے کے لئے ہماری قومی حکمت عملی کا حصہ بن سکتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ایک ایسا قومی اتحاد تشکیل دیاجائے جو انتہا پسندی کو چیالنج کرے اور انتہا پسندی کے خلاف کھل کر آواز بلند کرے، میں برطانوی مسلمانوں کویہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر وہ نفرت پھیلانے والوں اور اس بیانیہ کے خلاف کھڑے ہوئے وہ بیانیہ جو کہتا ہے کہ مسلمان خو د کو برطانوی محسوس نہیں کرتے تو ہم ہر قدم پر ان کے ساتھ ہوں گے اور میری خواہش ہے کہ پولیس ان لوگوں کے خلاف مزید اقدامات کرے جو مذہب کی بنیاد پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں۔ تھریسامے نے کہا کہ برطانیہ میں ہیٹ کرائم کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اور میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ ہم نفرت پر مبنی ناقابل برداشت جرائم کا خاتمہ کریں گے۔

Anti-Muslim crimes get own category in statistics

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں