مذاکرات بحال کرنے افغان طالبان کی خواہش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-17

مذاکرات بحال کرنے افغان طالبان کی خواہش

اسلام آباد
یو این آئی
طالبان نے افغانستان کے کشیدہ صورتحال کے سیاسی حل کے لئے امن مذاکرات کی بحالی کی خواہش کا اظہار کردیا ہے تاہم مذاکراتی عمل سے قبل غیر ملکی فوجوں کی واپسی اور ملک میں اسلامی حکومت کے قیام کو ضروری قرار دیا ہے۔ طالبان نے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ ہم جنگ کو ختم کرنے کے لئے بامعنی مذاکرات کے آغاز کے لئے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ یہ بیان امریکی بارک اوباما کی جانب سے افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کے انخلاء کے منصوبہ میں تبدیلی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے ۔ واضح رہے کہ بارک اوباما جو کہ رواں سال کے اختتام تک افغانستان سے تمام غیر ملکی فوجوں کو نکالنے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ ملک میں موجودہ امریکی فوجی تعدا دکو2017ء تک برقرار رکھا جائے گا ۔ طالبان نے بیان میں کہا ہے کہ قبضہ کسی بھی صورت میں ہوا سے ختم ہونا چاہئے ، افغانیوں کے اتفاق رائے سے یہاں اسلامی حکومت بنائی جائے اور افغانستان کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت ختم ہونی چاہئے ۔ طالبان نے مزید کہا ہے کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جب افغان شہریوں کو قبضے کے خاتمے اور غیر ملکی فوجوں کی واپسی کے حوالے سے یقین دہانی کرائی جائے گی تو افہام و تفہیم اور بات چیت سے تمام مسائل بہ آسانی حل ہوجائیں گے ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھی کہا تھا کہ موسم رما میں بغاوت میں ہونے والی کمی امن مذاکرات کی بحالی کے لئے مواقع فراہم کرتی ہے ۔ دوسری جانب پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ہم افغانستان میں امن اور تحفظ کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے اور ہم انٹرا افغان مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے مرحلے کی میزبانی کی ہے اور اگر افغان حکومت چاہتی ہے تو ایک اور مرحلے کی میزبانی کے لئے بھی تیار ہیں، ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس کی مدد سے افغانستان میں امن قائم ہوگا۔
دریں اثنا واشنگٹن سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب پاکستان میں امریکی سفیر کی حیثیت سے سبکدوش ہونے والے رچرڈ اولسن کو پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کا نمائندہ خصوصی مقرر کیا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق رچڑ اولسن18ستمبر کو امریکی نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے سبکدوش ہونے والے ڈین فیلڈ مین کی جگہ نئے نمائندہ خصوصی کے طور پر فرائض انجام دیں گے ۔ رچرڈ اولسن پاکستان میں امریکہ کے سفیر کے طور پراپنی سروس مکمل کرنے کے بعد17نومبر سے نئے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ رچرڈ اولسن ایسی پالیسیوں اور پروگرامز نافذ کرے اور انہیں آگے بڑھانے کے زمہ دارہوں گے جو امریکہ کی قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افغانستان میں استحکام اور خوشحالی لانے کا باعث بنیں ۔ واضح رہے کہ رچرڈ اولسن گزشتہ تین سال سے پاکستان میں امریکی سفیر کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں ۔ اس سے قبل وہ افغانستان میں قائم امریکی سفارت خارنے میں2011ء سے2012ء کے دوران معیشت اور ترقیات کے شعبے میں افغان حکومت کے ساتھ کوآپریٹینگ ڈائرکٹر کے طور پر ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں۔

Afghan Taliban signal willingness to resume dialogue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں