"فکشن سے میرا شروع سے والہانہ تعلق رہا ہے اور ابن صفی کے عمران ،حمید ،قاسم اور فریدی کے ذریعے ناولوں سے جو عشق ہوا اس کا فطری انجام شاید اس سے بہتر نہ ہوسکتا تھا کہ میں فن کردار نگاری کے اصول اور ان کی روشنی میں کرداروں کا تجزیہ کروں لیکن اس بات کا بہر حال افسوس رہے گا کہ ابن صفی کے یہ لا زوال کردار شامل بحث نہ ہوسکے کہ جاسوسی ناولوں کے یہ کردار سنجیدہ ادب اور فکشن میں شمار نہیں ہوتے۔”
یعنی جن کرداروں کو پڑھ کر ان کو ناولوں سے عشق ہوا وہی بے چارے ان کی توجہ کے مستحق نہ ہوسکے ۔ حالاں کہ وہ ان کرداروں کو لازوال بھی کہتے ہیں اور بحث میں شامل نہ کیے جانے پر افسوس بھی ظاہرکرتے ہیں ۔اور معصوم سا عذر بھی پیش کرتے ہیں کہ یہ کردار سنجیدہ ادب میں شمار نہیں ہوتے ۔یہ ان کا قصور نہیں ہے ۔یہ اس رجحان کا قصور ہے جو ابن صفی کے ساتھ روا رکھا گیا ۔لیکن مجھے بڑی خوشی ہے کہ میں ابن صفی کے لازوال کرداروں پر کچھ لکھ سکا ۔اور یہ امید بھی رکھتا ہوں کہ آئندہ جب کوئی قلم کا راردونالوں کے کرداروں کی تاریخ لکھے گا تو ابن صفی کے کرداروں کو اہم مقام دے گا اور ان نالوں کو سنجیدہ ادب سے باہر بھی نہیں گردانے گا۔
ابن صفی کے فن پر ابھی تک بہت زیادہ نہیں لکھا گیا ہے ۔خاص طور سے کرداروں کے حوالے سے صرف چند مضامین یا مضامین میں جزوی طور پر چند کرداروں کا ذکر ملتا ہے ۔اور اتفاق سے وہ تمام مضامین ایک ہی کتاب میں شامل ہیں ۔اور معاملہ یہ ہے کہ ابن صفی پر جتنا لکھا جا رہا ہے ان میں خالص تنقیدی مضامین کم ہی لکھے جارہے ہیں ۔زیادہ تر ان کے کارناموں پر ہی خامہ فرسائی کی جارہی ہے ۔ان مضامین کے مطالعے سے یہ احساس بھی ہوتا ہے کہ معروف افسانہ نویس اور موت کی کتاب اور نعمت خانہ جیسے ناولوں کے خالق ڈاکٹر خالد جاوید کے جس تنقیدی مضمون کی وجہ سے ہند وپاک میں ابن صفی پر لکھنے لکھانے کاباقاعدہ آغاز ہواہمارے لکھنے والے اس سے آگے نہیں بڑھ سکے ہیں ۔ ڈاکٹر خالد جاوید نے 2006 میں "ابن صفی :چند معروضات " کے عنوان سے ایک بے حد پر مغز اور تنقیدی مضمون ابن صفی کے فن پر قلم بند کیا تھا ۔جس میں ابن صفی کے اسلوب ،بیانیے اور کرداروں سے لے کر عصر حاضر میں ان کی معنویت پر جو گفتگو کی تھی وہ نہ صرف یہ کہ اپنے آپ میں بے حد اہم ہے بلکہ ابن صفی پر آج تک اس سے بہتر کام ہو ہی نہیں سکا ہے ۔ اس لیے مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ابن صفی کے کرداروں پر یہ مقالہ ایک ایسے شخص کی نگرانی میں لکھاجا سکا جوپاک وہند میں ابن صفی پر اتھارٹی ہیں ۔ اس لیے اگر میں اپنے نگراں ڈاکٹر خالد جاویدکاشکریہ ادا کروں تو وہ صرف رسمی ہی ہوگا۔ وہ ایک بہترین نگراں ہی نہیں ایک مشفق استاد اور مربی بھی ہیں ۔ان کی تربیت اورقدم قدم پررہنمائیوں کا کوئی بدل تو ہوہی نہیں سکتا ۔
زیر نظر مقالہ تین ابواب پرمشتمل ہے ۔پہلاباب "ابن صفی کی شخصیت و سوانح "ہے ۔جس میں ان کی حیات و خدمات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔دوسرا باب” کردار اور کردار نگاری "سے متعلق ہے جس میں کردارکی تعریف اوراقسام کے بیان کے علاوہ وضع کردار کے طریقوں پر گفتگو کی گئی ہے ۔ تیسرا باب” ابن صفی کی کردار نگاری اور نمائندہ کردار”ہے جس کے دو جز ہیں ۔ پہلے جز میں ابن صفی کی کردارنگاری کے فن اور ان کے کرداروں کی اہمیت پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ دوسرے جز میں ابن صفی کے ناولوں میں پیش کردہ نمائندہ مرد کرداروں کا بیان ہے ۔ اور چوتھا باب "ابن صفی کے نمائندہ نسوانی کردار "مقالے کا بنیادی موضوع ہے جس میں نمائندہ نسوانی کرداروں کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے ۔کرداروں کی ترتیب میں الفبائی ترتیب رکھی گئی ہے۔ آخر میں ماحصل کے بعد کتابیات دی گئی ہے ۔
زیر نظر مقالے میں تحقیق کے بنیادی اصولوں کا خیال رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے ۔پھر بھی فروگزاشتوں سے انکار ممکن نہیں کیوں کہ بہر حال یہ ایک طالب علمانہ کا وش ہے ۔میں اپنے نگراں ڈاکٹر خالد جاوید اور شعبے کے تمام اساتذہ کرام کا تہہ دل سے ممنون ہوں جن کی رہنمائیوں ،حوصلہ افزائیوں اور قیمتی مشوروں کی وجہ سے یہ مقالہ پایہ ء تکمیل کو پہنچا ۔خا ص طور سے شعبے کے صدر پروفیسر وہاج الدین علوی صاحب کا شکر گزار ہوں جن کی عنایتیں شامل حال رہیں ۔
پاکستانی مصنف راشد اشرف صاحب کا بھی شکر گزار ہوں کہ انھوں نے مجھے ادارہ شب خون کے توسط سے اپنی کتاب ابن صفی ۔شخصیت اور فن فراہم کرائی ۔اور پہلے باب کی تیاری میں متعدد مقام پر اپنے مفید مشوروں اور تصدیقات وتصحیحات کے ساتھ متعدد حوالے بھی بذریعہ ای میل روانہ کیے ۔دوسری طرف محمد حنیف صاحب کی ویب سائٹ ابن صفی ڈاٹ انفو نے بے حداہم دستاویز ات جمع کر رکھے ہیں ۔جس سے ابن صفی کی شخصیت پر نہ صرف بھرپور روشنی پڑ تی ہے بلکہ ان کے کارناموں اور ان پر لکھے گئے متفرق مضامین کا حصول بھی آسان ہوجاتا ہے ۔میں ان کا بھی شکر گزار ہوں کہ ان کی وجہ سے غیر ممالک میں شائع مضامین تک میری رسائی ہوسکی ۔ ہندوستانی مصنف اور ہندوستان میں ابن صفی کے ناولوں کو اپنے احتجاجی اداریوں کے ساتھ جدید انداز میں پیش کرنے والے عارف اقبال کی مرتب کردہ کتاب ابن صفی :مشن اور ادبی کارنامہ سے بھی استفادہ کیا گیا ہے ۔وہ بھی شکریے کے مستحق ہیں ۔پورے مقالے میں ناولوں کے نمبر اور سنہ اشاعت اسی کتا ب کے مطابق دی گئی ہے ۔مقالے کی تیاری میں مذکورہ مصنفین کے علاوہ جن مصنفین اور مضمون نگار وں کی تحریروں سے استفادہ کیا گیا ہے ان سب کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں ۔اردو اکادمی دہلی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی دہلی کے لائبریرین حضرات کا بھی شکریہ ۔اخیر میں اپنے ان احباب کا شکریہ ادا کروں گا جو جزوی طور سے ہی میرے مقالے کی تیاری میں معاون ہوئے ۔
محمد طیب علی
ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی 110025
ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی 110025
- مقدمہ
- باب اول: ابن صفی :شخصیت وسوانح
- باب دوم: کردار اور کردار نگاری
- باب سوم : ابن صفی کی کردار نگاری اور نمایندہ کردار
- (الف ) ابن صفی کی کردار نگاری
نمبر نام نمبر نام 1 احمد کمال فریدی 11 کیپٹن فیاض 2 ساجد حمید 12 سلیمان 3 علی عمران 13 سنگ ہی 4 سارجنٹ ناشاد 14 نادرظفر الملک 5 تنویر اشرف 15 جمن عرف جیمسن 6 صفدر سعید 16 محبوب نرالے عالم 7 بلیک زیرو 17 ہد ہد 8 جوزف مگونڈا . . 9 انور سعید . . 10 قاسم رضا . .
نمبر نام نمبر نام نمبر نام نمبر نام 1 لیڈی بہرام 11 لیڈی جہانگیر 21 رینا ڈکسن 31 صبیحہ اور زرینہ 2 لیڈی پرکاش 12 جیسیکا 22 لیڈی زوبی 32 صفورا کلاسوری 3 پرنسز تارا 13 جینی 23 زوبیا 33 صوفیہ 4 مادام تتاریہ 14 رافیہ سموناف 24 ساجدہ حبیب 34 صوفیہ (دوم ) 5 لیڈی تنویر 15 رانی آف ساجد نگر 25 ساحرہ 35 عامرہ 6 تھریسیا بمبل بی آف بوہیمیا 16 رشیدہ 26 سارارحمان 36 غزالہ 7 تھیلما 17 رلانے والی 27 سائرہ 37 فریدہ 8 ثریا 18 روشی 28 سلیمہ 38 کنول 9 جولی وکٹر 19 روزا 29 شہناز 39 لزی 10 جولیانا فٹز واٹر 20 ریما 30 صبیحہ 40 لوسی کریگ . . . . . . 41 مارتھا . . . . . . 42 مونا چنگیزی . . . . . . 43 لیڈی مونیکا . . . . . . 44 نانوتہ . . . . . . 45 نجم السحر نجمی . . . . . . 46 نیلم . . . . . . 47 نینا - ماحصل
- کتابیات
***
Taiyab Furqani
ای-میل : ali1taiyab[@]gmail.com
Taiyab Furqani
ای-میل : ali1taiyab[@]gmail.com
طیب فرقانی |
The Female representative characters in Ibn-e-Safi novels. Article: Taiyab Furqani
بہت عمدہ۔۔۔ ابن صفی صاحب ایک عظیم ترین مصنف ہیں۔ ان پر ایم فل کا یہ مقالہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
جواب دیںحذف کریںیہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جواب دیںحذف کریںبہترین۔۔۔ بہت خوشی ہوئی دیکھ کر۔۔۔ بہت اعلی۔ عظیم ترین مصںف ابن صفی صاحب کے عظیم ترین کرداروں کرنل فریدی، کیپٹن حمید، علی عمران، قاسم، سلیمان، جوزف وغیرہ کی بات ہی اور ہے۔۔۔ بہت خوب۔ ابن صفی صاحب پر ایم فل مقالہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
جواب دیںحذف کریں