ابن صفی کے نمائندہ نسوانی کردار - ایم فل مقالہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-09

ابن صفی کے نمائندہ نسوانی کردار - ایم فل مقالہ

MPhil on Representative female characters in Ibn-e-Safi novels
اسرار احمد ناروی معروف بہ ابن صفی اردو ناول نگاری کی روایت کا ایک اہم نام ہے ۔انھوں نے اپنے جاسوسی نالوں سے ایک جہان کو سیراب کیا ۔ان کے ناول صرف تفریحی نہیں بلکہ فنی اعتبار سے بھی بے حد اہم ہیں ۔ان کے ناولوں میں پیش کردہ کردار ،کردار نگاری کی روایت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔زیر نظر مقالے میں ابن صفی کے نالوں کے کرداروں کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے ۔یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہے کہ جب میں کرداروں سے متعلق مواد کی فراہمی میں سرگرداں تھا ،فن کردارنگاری اور اردو ناولوں کے کردار کے عنوان سے ایک پی ایچ ڈی کا مقالہنظر سے گزرا ۔ یہ مقالہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی میں پروفیسر نصیر احمد کی نگرانی میں 2002 میں جمع کیا گیا تھا۔مقالہ نگار فیروز عالم نے اپنے پیش لفظ میں لکھا ہے :
"فکشن سے میرا شروع سے والہانہ تعلق رہا ہے اور ابن صفی کے عمران ،حمید ،قاسم اور فریدی کے ذریعے ناولوں سے جو عشق ہوا اس کا فطری انجام شاید اس سے بہتر نہ ہوسکتا تھا کہ میں فن کردار نگاری کے اصول اور ان کی روشنی میں کرداروں کا تجزیہ کروں لیکن اس بات کا بہر حال افسوس رہے گا کہ ابن صفی کے یہ لا زوال کردار شامل بحث نہ ہوسکے کہ جاسوسی ناولوں کے یہ کردار سنجیدہ ادب اور فکشن میں شمار نہیں ہوتے۔”
یعنی جن کرداروں کو پڑھ کر ان کو ناولوں سے عشق ہوا وہی بے چارے ان کی توجہ کے مستحق نہ ہوسکے ۔ حالاں کہ وہ ان کرداروں کو لازوال بھی کہتے ہیں اور بحث میں شامل نہ کیے جانے پر افسوس بھی ظاہرکرتے ہیں ۔اور معصوم سا عذر بھی پیش کرتے ہیں کہ یہ کردار سنجیدہ ادب میں شمار نہیں ہوتے ۔یہ ان کا قصور نہیں ہے ۔یہ اس رجحان کا قصور ہے جو ابن صفی کے ساتھ روا رکھا گیا ۔لیکن مجھے بڑی خوشی ہے کہ میں ابن صفی کے لازوال کرداروں پر کچھ لکھ سکا ۔اور یہ امید بھی رکھتا ہوں کہ آئندہ جب کوئی قلم کا راردونالوں کے کرداروں کی تاریخ لکھے گا تو ابن صفی کے کرداروں کو اہم مقام دے گا اور ان نالوں کو سنجیدہ ادب سے باہر بھی نہیں گردانے گا۔
ابن صفی کے فن پر ابھی تک بہت زیادہ نہیں لکھا گیا ہے ۔خاص طور سے کرداروں کے حوالے سے صرف چند مضامین یا مضامین میں جزوی طور پر چند کرداروں کا ذکر ملتا ہے ۔اور اتفاق سے وہ تمام مضامین ایک ہی کتاب میں شامل ہیں ۔اور معاملہ یہ ہے کہ ابن صفی پر جتنا لکھا جا رہا ہے ان میں خالص تنقیدی مضامین کم ہی لکھے جارہے ہیں ۔زیادہ تر ان کے کارناموں پر ہی خامہ فرسائی کی جارہی ہے ۔ان مضامین کے مطالعے سے یہ احساس بھی ہوتا ہے کہ معروف افسانہ نویس اور موت کی کتاب اور نعمت خانہ جیسے ناولوں کے خالق ڈاکٹر خالد جاوید کے جس تنقیدی مضمون کی وجہ سے ہند وپاک میں ابن صفی پر لکھنے لکھانے کاباقاعدہ آغاز ہواہمارے لکھنے والے اس سے آگے نہیں بڑھ سکے ہیں ۔ ڈاکٹر خالد جاوید نے 2006 میں "ابن صفی :چند معروضات " کے عنوان سے ایک بے حد پر مغز اور تنقیدی مضمون ابن صفی کے فن پر قلم بند کیا تھا ۔جس میں ابن صفی کے اسلوب ،بیانیے اور کرداروں سے لے کر عصر حاضر میں ان کی معنویت پر جو گفتگو کی تھی وہ نہ صرف یہ کہ اپنے آپ میں بے حد اہم ہے بلکہ ابن صفی پر آج تک اس سے بہتر کام ہو ہی نہیں سکا ہے ۔ اس لیے مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ابن صفی کے کرداروں پر یہ مقالہ ایک ایسے شخص کی نگرانی میں لکھاجا سکا جوپاک وہند میں ابن صفی پر اتھارٹی ہیں ۔ اس لیے اگر میں اپنے نگراں ڈاکٹر خالد جاویدکاشکریہ ادا کروں تو وہ صرف رسمی ہی ہوگا۔ وہ ایک بہترین نگراں ہی نہیں ایک مشفق استاد اور مربی بھی ہیں ۔ان کی تربیت اورقدم قدم پررہنمائیوں کا کوئی بدل تو ہوہی نہیں سکتا ۔
زیر نظر مقالہ تین ابواب پرمشتمل ہے ۔پہلاباب "ابن صفی کی شخصیت و سوانح "ہے ۔جس میں ان کی حیات و خدمات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔دوسرا باب” کردار اور کردار نگاری "سے متعلق ہے جس میں کردارکی تعریف اوراقسام کے بیان کے علاوہ وضع کردار کے طریقوں پر گفتگو کی گئی ہے ۔ تیسرا باب” ابن صفی کی کردار نگاری اور نمائندہ کردار”ہے جس کے دو جز ہیں ۔ پہلے جز میں ابن صفی کی کردارنگاری کے فن اور ان کے کرداروں کی اہمیت پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ دوسرے جز میں ابن صفی کے ناولوں میں پیش کردہ نمائندہ مرد کرداروں کا بیان ہے ۔ اور چوتھا باب "ابن صفی کے نمائندہ نسوانی کردار "مقالے کا بنیادی موضوع ہے جس میں نمائندہ نسوانی کرداروں کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے ۔کرداروں کی ترتیب میں الفبائی ترتیب رکھی گئی ہے۔ آخر میں ماحصل کے بعد کتابیات دی گئی ہے ۔
زیر نظر مقالے میں تحقیق کے بنیادی اصولوں کا خیال رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے ۔پھر بھی فروگزاشتوں سے انکار ممکن نہیں کیوں کہ بہر حال یہ ایک طالب علمانہ کا وش ہے ۔میں اپنے نگراں ڈاکٹر خالد جاوید اور شعبے کے تمام اساتذہ کرام کا تہہ دل سے ممنون ہوں جن کی رہنمائیوں ،حوصلہ افزائیوں اور قیمتی مشوروں کی وجہ سے یہ مقالہ پایہ ء تکمیل کو پہنچا ۔خا ص طور سے شعبے کے صدر پروفیسر وہاج الدین علوی صاحب کا شکر گزار ہوں جن کی عنایتیں شامل حال رہیں ۔
پاکستانی مصنف راشد اشرف صاحب کا بھی شکر گزار ہوں کہ انھوں نے مجھے ادارہ شب خون کے توسط سے اپنی کتاب ابن صفی ۔شخصیت اور فن فراہم کرائی ۔اور پہلے باب کی تیاری میں متعدد مقام پر اپنے مفید مشوروں اور تصدیقات وتصحیحات کے ساتھ متعدد حوالے بھی بذریعہ ای میل روانہ کیے ۔دوسری طرف محمد حنیف صاحب کی ویب سائٹ ابن صفی ڈاٹ انفو نے بے حداہم دستاویز ات جمع کر رکھے ہیں ۔جس سے ابن صفی کی شخصیت پر نہ صرف بھرپور روشنی پڑ تی ہے بلکہ ان کے کارناموں اور ان پر لکھے گئے متفرق مضامین کا حصول بھی آسان ہوجاتا ہے ۔میں ان کا بھی شکر گزار ہوں کہ ان کی وجہ سے غیر ممالک میں شائع مضامین تک میری رسائی ہوسکی ۔ ہندوستانی مصنف اور ہندوستان میں ابن صفی کے ناولوں کو اپنے احتجاجی اداریوں کے ساتھ جدید انداز میں پیش کرنے والے عارف اقبال کی مرتب کردہ کتاب ابن صفی :مشن اور ادبی کارنامہ سے بھی استفادہ کیا گیا ہے ۔وہ بھی شکریے کے مستحق ہیں ۔پورے مقالے میں ناولوں کے نمبر اور سنہ اشاعت اسی کتا ب کے مطابق دی گئی ہے ۔مقالے کی تیاری میں مذکورہ مصنفین کے علاوہ جن مصنفین اور مضمون نگار وں کی تحریروں سے استفادہ کیا گیا ہے ان سب کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں ۔اردو اکادمی دہلی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی دہلی کے لائبریرین حضرات کا بھی شکریہ ۔اخیر میں اپنے ان احباب کا شکریہ ادا کروں گا جو جزوی طور سے ہی میرے مقالے کی تیاری میں معاون ہوئے ۔
محمد طیب علی
ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، نئی دہلی 110025

  • مقدمہ
  • باب اول: ابن صفی :شخصیت وسوانح
  • باب دوم: کردار اور کردار نگاری
  • باب سوم : ابن صفی کی کردار نگاری اور نمایندہ کردار
    • (الف ) ابن صفی کی کردار نگاری

    • نمبرنامنمبرنام
      1احمد کمال فریدی11کیپٹن فیاض
      2ساجد حمید12سلیمان
      3علی عمران13سنگ ہی
      4سارجنٹ ناشاد14نادرظفر الملک
      5تنویر اشرف 15جمن عرف جیمسن
      6صفدر سعید 16محبوب نرالے عالم
      7بلیک زیرو17ہد ہد
      8جوزف مگونڈا..
      9انور سعید..
      10قاسم رضا..

  • نمبرنامنمبرنامنمبرنامنمبرنام
    1لیڈی بہرام11لیڈی جہانگیر21رینا ڈکسن31صبیحہ اور زرینہ
    2لیڈی پرکاش12جیسیکا22لیڈی زوبی32صفورا کلاسوری
    3پرنسز تارا13جینی23زوبیا33صوفیہ
    4مادام تتاریہ14رافیہ سموناف24ساجدہ حبیب34صوفیہ (دوم )
    5لیڈی تنویر15رانی آف ساجد نگر25ساحرہ35عامرہ
    6تھریسیا بمبل بی آف بوہیمیا16رشیدہ26سارارحمان36غزالہ
    7تھیلما17رلانے والی27سائرہ37فریدہ
    8ثریا18روشی28سلیمہ38کنول
    9جولی وکٹر19روزا29شہناز39لزی
    10جولیانا فٹز واٹر20ریما30صبیحہ 40لوسی کریگ
    ......41مارتھا
    ......42مونا چنگیزی
    ......43لیڈی مونیکا
    ......44نانوتہ
    ......45نجم السحر نجمی
    ......46نیلم
    ......47نینا
  • ماحصل
  • کتابیات

***
Taiyab Furqani
ای-میل : ali1taiyab[@]gmail.com
طیب فرقانی

The Female representative characters in Ibn-e-Safi novels. Article: Taiyab Furqani

3 تبصرے:

  1. بہت عمدہ۔۔۔ ابن صفی صاحب ایک عظیم ترین مصنف ہیں۔ ان پر ایم فل کا یہ مقالہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. بہترین۔۔۔ بہت خوشی ہوئی دیکھ کر۔۔۔ بہت اعلی۔ عظیم ترین مصںف ابن صفی صاحب کے عظیم ترین کرداروں کرنل فریدی، کیپٹن حمید، علی عمران، قاسم، سلیمان، جوزف وغیرہ کی بات ہی اور ہے۔۔۔ بہت خوب۔ ابن صفی صاحب پر ایم فل مقالہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

    جواب دیںحذف کریں