آر ایس ایس کے سماجی تنظیم ہونے پر عمر عبداللہ کا سوالیہ نشان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-03

آر ایس ایس کے سماجی تنظیم ہونے پر عمر عبداللہ کا سوالیہ نشان

سری نگر
یو این آئی
سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے آر ایس ایس کے سہ روزہ اجلاس کے انعقاد پر تنقید کرتے ہوئے آج کہا کہ اس پارٹی کو کس طرح سماجی تنظیم کہاجاسکتا ہے ۔ بہر حال ان کے توئٹر پیام پر سخت رد عمل ظاہر کیا گیا اور ایک پیام میں کہا گیا کہ وہ آر ایس ایس میں شامل ہوجائیں اور اس تنظیم کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ عمر عبداللہ نے جو اپوزیشن نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر ہیں ۔ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ آر ایس ایس سہ روزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے مودی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے جارہی ہے ۔ کیا کوئی مجھے یہ بتانا چاہے گا کہ وہ کس طرح ایک سماجی تنظیم ہے ۔ ایک ٹوئٹر پیام میں عمر عبداللہ سے کہا گیا کہ آپ کیوں آر ایس ایس میں شامل نہیں ہوتے اور یہ پتہ نہیں چلاتے کہ وہ کس قسم کی تنظیم ہے ۔ ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا گیا کہ جب ہر کس و ناکس، غیر سرکاری ، تنظیمیں، مشنریز اور اسلامی تنظیمیں مودی کی کارکردگی کا جائزہ لے سکتی ہے تو پھر اگر آر ایس ایس ایسا کرے تو کیا وہ سیاسی تنظیم بن جاتی ہے ؟ ایک اور توئٹر پیام میں کہا گیا کہ جب این اے سی نے قوانین وضع کیے تھے تو کیا آپ نے یہی سوال اٹھایا تھا ؟ ایک اور ٹوئٹر پیام میں کہا گیا کہ کوئی سماجی تنظیم کیوں کسی کی کارکردگی کا جائزہ نہیں لے سکتی؟ یہ لشکر طیبہ، یسین یا حریت سے بہتر ہے ۔

Omar questions those calling RSS a social organisation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں