اپنے دور کی معروف ادیبہ واجدہ تبسم کی یہ تیکھی اور متنازعہ قسم کی کہانیاں طوائف اور بازارِ حسن کے ماحول پر لکھی گئی تھیں جو مقبول عام فلمی و نیم ادبی رسالہ "شمع" میں شائع ہوتی رہیں۔ واجدہ تبسم نے بعد میں اس موضوع کی منتخب 13 کہانیوں کو "نتھ اترائی" کے زیر عنوان کتابی مجموعہ کی شکل میں شائع کیا۔ واجدہ تبسم کہتی ہیں کہ: طوائفیں ہمارے معاشرے کی بڑی مظلوم مخلوق ہیں۔ مجھ سے پہلے بھی جانے کتنے لکھنے والوں نے اس بےپناہ تیز، حد درجہ گرم اور ناقابل یقین حد تک دردناک موضوع پر قلم اٹھایا ہے ۔۔ یہ عجیب و غریب بات ہے کہ ایک مرد، عورت پر کچھ لکھے تو اسے قابل اعتراض نہیں گردانا جاتا۔ اور عورت، ایک عورت پر لکھے تو "فحش نگار" جیسے خطاب سے نوازا جاتا ہے۔ میں نے یہ کہانیاں لکھیں ۔۔۔ اور اعتراضات کی باڑھ آ گئی۔
کتاب "نتھ اترائی (طوائفوں کی کہانیاں)" تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 11.5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
اس کتاب کا تعارف کراتے ہوئے "قوسِ خیال" میں مصنفہ لکھتی ہیں ۔۔۔لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ پتہ نہیں آپ کہاں کہاں کے کردار اٹھا لاتی ہیں۔ تو آپ سے بتا دوں کہ میرے سارے کردار اسی میری آپ کی دنیا کے ہوتے ہیں۔ یہ بچپن سے میری عادت ہے کہ جن لوگوں کو شرفا منہ لگانا بھی پسند نہیں کرتے ، میں ان سے گھل مل جاتی ہوں۔ کوئی فقیرنی دروازے پر آ جائے تو میں اس کی زندگی میں اتر جاتی ہوں ۔۔۔ میرے میاں کبھی کبھی ڈراتے بھی ہیں:
"آپ اپنی ان عادتوں کی وجہ سے ایک نہ ایک دن گھر لٹوا کر رہیں گی"۔
میں سوچتی ہوں بقول غالب: گھر میں کیا تھا جو لٹتا، لیکن ذہن کی دنیا تو آباد ہو گئی ۔۔ اور کبھی کبھی تو یہ بھی نہیں ۔۔۔ صرف ایک نگاہ کافی ہوتی ہے ۔۔۔ زبان کھولنے کی بھی نوبت نہیں آتی۔
"روزی کا سوال" ۔۔۔ یقین کیجیے گا ۔۔۔ بمبئی کے بازار حسن ۔۔۔ "ریڈ لائٹ ایریا" سے ایک بار محض ایک نگاہ نے یہ کہانی دی۔ ہوا یوں کہ اپنے میاں سے بےحد اصرار کیا ۔۔ ضد کی کہ بمبئی میں سب کچھ دیکھا وہی بازار نہ دیکھا جہاں مرد شرماتے ہوئے سر جھکا کر داخل ہوتے ہیں ۔۔۔ اور عورت جو فطری طور پر شرم و حیا کی پتلی ہے، سر اٹھا کر جھپٹ کر اپنا شکار دبوچتی ہے۔
گھوڑا گاڑی میں بیٹھے بیٹھے میں نے جو منظر دیکھا، وہ ٹھوکا لگا کے اپنے میاں کو بھی دکھایا اور قلم سے بعد میں کاغذ پر بھی اتار لیا۔ اپنے پیشے میں اس قدر سفاکی سے، مکاری سے اور ہر ممکنہ کمینگی سے اپنا حصہ جھپٹنے والی ایک نیچ اور ذلیل عورت اپنی محبت اور مامتا میں اتنی اونچی بھی ہو سکتی ہے؟ یہ صرف عورت ہی کا مقام ہے ۔۔۔ اور وہ بھی ایک پچھڑی ہوئی عورت کا ۔۔۔ جو اتفاق سے سفر حضر میں، اگر ہمارے بازو بھی آ بیٹھے تو ہم بڑی نفاست سے اپنی ناک خوشبودار رومال یا ساڑی کے پلو سے ڈھک لیتے ہیں۔
اور یہی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ: "آپ کے قلم کی سحر انگیزی سے مسحور ہو کر اگر کوئی واقعی ایسی گھٹیا عورت کو پناہ دینے پر تل جائے تو کیا یہ ٹھیک ہوگا۔۔۔؟"
کیوں نہیں ۔۔۔!
جو بھی گری ہوئی عورت توبہ کر کے ایک نیک زندگی کو اپنانے کا تہیہ کر لے تو خدا کے پاس تو اس کے بڑے مدارج ہیں ۔۔۔ اور جسے خدا ہی معاف کر دے تو بندے کی کیا اوقات ہے کہ انگلی اٹھائے ۔۔۔!
(واجدہ تبسم)
بمبئی ، اکتوبر/1981
***
نام کتاب: نتھ اترائی (طوائفوں کی کہانیاں)
از: واجدہ تبسم
تعداد صفحات: 280
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 11.5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Nath Utrai by Wajida Tabassum.pdf
فہرست | ||
---|---|---|
الف | دیباچہ | 5 |
1 | نتھ اترائی | 13 |
2 | چھنال | 38 |
3 | روزی کا سوال | 52 |
4 | چاندنی | 72 |
5 | اوہ امریکہ : 1 | 86 |
6 | اوہ امریکہ : 2 | 96 |
7 | اوہ امریکہ : 3 | 109 |
8 | پیٹ | 136 |
9 | عبادت گاہ | 146 |
10 | زخمِ تمنا | 163 |
11 | باندی | 188 |
12 | آسمان | 207 |
13 | ہنسی کہاں پہ کھو گئی | 263 |
Nath Utrai, Urdu short stories of tawaifs, By Wajida Tabassum, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں