مجلس بہار کے انتخابات میں حصہ لے گی - اسد اویسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-13

مجلس بہار کے انتخابات میں حصہ لے گی - اسد اویسی

حیدرآباد
اعتماد نیوز
مجلس اتحاد المسلمین بہار اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے گی ۔ صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا ۔ مجلس نے بہار کے پسماندہ شمال مغربی علاقہ سیما آنچل سے امید وار کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مجلس جس کا ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں ہے، اپنی سر گرمیوں کو وسعت دیتے ہوئے پہلی مرتبہ بار کی انتخابی سیاست میں داخل ہورہی ہے ۔ حالیہ عرصہ میں مجلس نے مہاراشٹرا میں اپنے وجود کو منوایا جہاں اس کے دو ارکان اسمبلی منتخب ہوئے ۔ ریاست تلنگانہ میں اپنا سیاسی دبدبہ رکھنے والی مجلس اتحاد المسلمین کرناٹک ، آندھرا پردیش ، اتر پردیش ، دلی، مغربی بنگال ، اترا کھنڈ ، ٹاملناڈو دیگر علاقوں میں اپنی تنظیمیں سر گرمیوں کو وسعت دے رہی ہے ۔ تلنگانہ اور مہاراشٹرا کے علاوہ آندھرا پردیش و کرناٹک کے حکومت مقامی ادارہ جات میں مجلس کے کئی امید وار منتخب ہوئے ہیں۔ بہار کے انتخابی میدان میں داخل ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے بہار کے سینئر قائد و سابق رکن مقننہ جناب اختر الایمان کو مجلس کی بہار یونٹ کا صدر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ سیما آنچل ، بہار کا انتہائی پسماندہ علاقہ ہے ۔ متواتر حکومتوں نے اقلیتوں و دلتوں کی غالب آبادی والے اس علاقہ کو نظر انداز کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اس پچھڑے علاقہ کی ترقی کے مقصد سے یہاں انتخاباب لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس بہار اسمبلی میں اور ملک کی پارلیمنٹ میں اس علاقہ کو دستور کے آرٹیکل371کے تحت ترقی دلانے اور اس علاقہ کے لئے ایک علاقائی ترقیاتی کونسل کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے جدو جہد کرے گی ۔ بہار کی سیاست میں مجلس کے داخلہ پر اعتراض کرنے والوں کا جواب دیتے ہوئے صدر مجلس نے کہا ہندوستان میں جمہوریت ہے ۔ مجلس ملک کے دستور کے تحت جمہوری طور پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہے ۔ انہوں نے گاندھی جی اور اچاریہ ونو بھاوے کے حوالے دئیے جنہوں نے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے جدو جہد کی تھی۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ اگر مجلس سیما آنچل جیسے پسماندہ علاقہ کی ترقی کی بات کررہی ہے تو اس پر اعتراض کیوں؟ بہار انتخابات سے متعلق مختلف سروے رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سروے رپورٹس آتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چار اضلاع ، اراریہ، پورنیہ، کشن گنج، کٹیہار پر مشتمل سیماآنچل علاقہ پر ہی مجلس کی توجہ مرکوز ہوگی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنی نشستوں پر مجلس امید وار کھڑا کرے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر مجلس نے ان اندیشوں کو مسترد کردیا کہ مجلس کے انتخابی میدان میں آنے سے سیکولر ووٹ منقسم ہوں گے اور بی جے پی کو فائدہ ہوگا ۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ بہار میں243نشستیں ہیں جس کے منجملہ مجلس صرف4اضلاع پر محیط علاقہ پر مرکوز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر ووٹ کی تقسیم کے اندیشے بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہریانہ، دلی، جھار کھنڈ اور دیگر علاقوں میں منعقدہ اسمبلی انتخابات اور جموں و کشمیر ، مدھیہ پردیش ، راجستھان میں منعقدہ بلدی انتخابات میں مجلس نے تو حصہ نہیں لیا پھر وہاں کے نتائج کیوں اس طرح سامنے آئے ہیں ۔ انہوںنے دلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے انتخابات کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں سیکولر ازم کا بیانر تھامے ہوئے ہیں ان کی صلاحیت اور حوصلے کا یہ امتحان ہے ۔ اس سوال پر کہ بہار میں تنظیم نہ ہونے کے باوجود انتخاب لڑنے کے کیا معنی؟ صدر مجلس نے کہا کہ مجلس نے تنظیمی سطح پر خود کو مستحکم کیا ہے تبھی اس انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بیرسٹر اویسی نے کہا کہ وہ ان کا صد احترام کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں جناب ادیب نے ایک پارٹی بنائی اور عوام نے اس کے بارے میں جو کچھ فیصلہ دیا وہ سامنے ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بہار میں اقلیت اور دلت ایک بڑی سیاسی طاقت رکھتے ہیں ۔ مجلس اتحاد المسلمین دلت ، مسلمان اور دیگر پچھڑوں کو با اختیار بانے کا یہاں ایک تجربہ کرے گی ۔ اس سوال پر کہ سیما آنچل علاقہ سے ہٹ کر بہار کے دیگر علاقوں میں جہاں مجلس کے امید وار نہیں ہیں مجلس کی قیادت عوام کو کیا پیام دے گی ۔ صدر مجلس نے کہا کہ بہار میں فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے جو اہل ہے عوام اس کو ووٹ دیں۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان طاقتوں کو شکست دینے کی اپیل کرتے ہیں جو ہمہ جہتی تہذیب تمدن اور مختلف مذاہب والے اس ملک کو ہندو راشٹر ا میں بدلنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مجلس پوری سنجیدگی کے ساتھ اپنی انتخابی مہم چلائے گی اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ مجلس بہار میں شاندار کامیابی حاصل کرے گی ۔ مجلس کی بہار یونٹ کے صدر اختر الایمان نے کہا کہ سیماآنچل میں مسلمان، دلت ، ایک بڑی سیاسی طاقت کے حامل ہیں لیکن اس علاقہ کو غربت سے دوچار کردیا گیا ۔ اس علاقہ کی ترقی عوام کی بہبود و خوشحالی کے عظیم تر مقصد کے لئے مجلس اتحاد المسلمین کے بیانر تلے ایک نیا انقلاب لانے کی کوشش کی جائے گی ۔ سیماآنچل علاقہ میں تعلیمی مہم چلارہے قائد غلام ساجد ، سیما آنچل کے بزرگ قائد آفتاب احمد ، مظہر الحسن ، مجلس اتحاد المسلمین کے قائد لیجسلیچر پارٹی جناب اکبر الدین اویسی، معتمد عمومی جناب احمد پ اشاہ قادری، رکن مقننہ جعفر حسین معراج کے علاوہ مجلس کے جوائنٹ سکریٹری حسین انور و روزنامہ اعتماد کے جوائنٹ ایڈیٹر جناب عزیز احمد اس پریس کانفرنس میں موجود تھے ۔ پریس کانفرنس کے بعد مختلف ٹی وی چیانلس کے انٹر ویز کے دوران بیرسٹر اویسی نے بہار کی پسماندگی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اور ملک کے دیگر علاقوں میںبچہ مزدوری کے دوران پکڑے گئے سینکڑوں بچے سیماآنچل کی پسماندگی کا واضح ثبوت ہیں ۔انہوں نے ریمارک کیا کہ چندافراد نے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیکولرازم کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔ سیکولر ازم کے نام پر مسلمان، دلت اور پچھڑوں کو ان کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔اختر الایمان نے واضح کیا کہ سیماآنچل کا علاقہ جو چار اضلاع پر مشتمل ہے ، مجلس اتحاد المسلمین کو بہار میں داخلہ کے لئے ایک اچھی بنیاد ثابت ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقہ میں پولنگ کے آخری اور پانچویں مرحلہ 5نومبر کو رائے دہی ہوگی ۔ انہوں نے مجلس کی قیادت کو ایک قومی ضرورت سے تعبیر کیا اور اس بات کا شکر ادا کیا کہ مجلس نے بہار پر توجہ دی ہے اور بہار کے عوام مجلس کی قیادت کی توقعات پر پورے اتریں گے۔

MIM to contest Bihar elections from Seemanchal: Owaisi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں