تلنگانہ میں نو ڈیٹنشن پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-13

تلنگانہ میں نو ڈیٹنشن پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں نے آج متفقہ طور پر اس بات کا اعلان کیا کہ وہ کے جی تا نہم جماعت کے طلبہ کو فیل کرنے یا روکنے کے نظام کے خلاف ہیں ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے با اتفاق آراء یہ بات کہی کہ وہ کے جی تا نہم جماعت میں نوڈیٹنشن پالیسی کو جاری رکھنے اور ایس ایس سی میں بورڈ امتحان کے حق میں ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ کڈیم سری ہری کی زیر صدارت منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں سیاسی قائدین نے اپنی پارٹی کے موقف کا اظہار کیا۔ اس اجلاس میں رامچندر راؤ( بی جے پی) ڈاکٹر جے گیتا ریڈی( کانگریس)پدی ریڈی( ٹی ڈی پی) پی وینکٹ ریڈی( سی پی آئی) سی ایچ سیتا راملو(سی پی ایم ) اور سدھا کر ریڈی (ٹی آر ایس) کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے کہا کہ حکومت کا موقف بھی یہی ہے کہ نوڈیٹنشن پالیسی کو برقرار رکھا جائے۔ مرکز کو ریاستی حکومت کے موقف سے واقف کرانے سے قبل سیاسی جماعتوں کے خیالات کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے علم میں لایاجائے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے اجلاس میں کہا کہس رکاری مدارس میں زیر تعلیم 80فیصد طلبہ کی تعداد غریب ، ایس سی ، ایس ٹی اقلیتوں اور کمزور طبقات کی ہوتی ہے ۔ اگر طلبہ کو فیل کرنے یا روکنے کی پالیسی پر عمل کیاجاتا ہے تو ترک تعلیم کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہوجائے گا۔ اگر نوڈیٹنشن پالیسی پر جاری تسلسل کو توڑا جائے تو طلبہ کی ایک بڑی تعداد مایوس ہوجائے گی اور ان کے جذبات مجروح ہوسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں یہ طلبہ بچہ مزدوری کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے تجویز پیش کی کہ سرکاری مدارس میں بنیادی سہولتوں کو فروغ دیاجائے۔ اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرتے ہوئے جدید نصاب کی تدریس کے لئے اساتذہ کو تربیت فراہم کی جائے ۔ سرکاری مدارس میں بنیادی سہولتیں جیسے پینے کے پانی، بیت الخلاء ، فراہم کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے گرلز ہاسٹلوں اور کستور با اسکولس کی تمام طالبات کو سیکوریٹی فراہم کرنے کی بھی وکالت کی ۔ سیاسی قائدین نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر ساتویں جماعت کے بورڈ امتحان کو حکومت بحال کرسکتی ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے اجلاس میں کہا کہ حکومت نے ضلع کلکٹر س کو7500ودیا والینٹرس کے تقررات کے احکام جاری کئے ہیں اور یہ عمل21ستمبر تک مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نصف مدارس میں بیت الخلا کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ کڈیم سری ہری نے اس بات کا تیقن دیا کہ وہ جاری تعلیمی سال کے اختتام تک ریاست کے تمام سرکاری اسکولس میں بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے اس بات پر بھی رضا مندی ظاہر کی کہ تبدیلی نصاب پڑھانے کے لئے اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے انکشاف کیا کہ ایس ایس سی، میں کامیاب سرکاری مدارس کے طلبہ کا تناسب خانگی مدارس سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر گرلز ہاسٹلوں اور اسکولس کی طالبات کی سیکوریٹی کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر گرلز اسکولس اور ہاسٹل میں ایک لیڈی کانسٹبل یا ہوم گارڈ کو متعین کرنے پر حکومت غور کررہی ہے ۔ اور حکومت گرلز ہاسٹلوں اور کستوربا اسکولس کی حصار بندی بھی کرائے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے سیاسی قائدین اور عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ کم از کم ایک سرکاری اسکول یا ہاسٹل کو اڈاپٹ کرتے ہوئے ہر ماہ، ان اسکولس اور ہاسٹلوں کی تنقیح کریں اور طلبہ کے تعلیمی معیار کا جائزہ لیں۔

Politicos in Telangana Unite Against Move to Scrap No-Detention System

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں