آئندہ 4 برسوں میں کارپوریٹ ٹیکس میں 5 فیصد کمی ہوگی - مرکزی وزیر خزانہ جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-10

آئندہ 4 برسوں میں کارپوریٹ ٹیکس میں 5 فیصد کمی ہوگی - مرکزی وزیر خزانہ جیٹلی

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت ٹیکس سے چھوٹ پانے والے شعبوں کی ایک ایسی فہرست تیار کررہی ہے جس کے ذریعہ آئندہ چار برسون میں کارپوریٹ ٹیکس شرح کو30فیصد سے کم کر کے 25فیصد کرنا ہے ۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ آنے والے چند دنوں میں ہم ٹیکس سے چھوٹ کے لئے فہرست لے آئیں گے جو آئندہ چار برسوں میں پانچ فیصد تک کمی کی جائے گی اور کئی طرح کی چھوٹ سے تغیر قائم ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ فولاد کے شعبہ میں سمندر پار تیار کنندوں کی جانب سے اپنی پیداوار میں اضافہ سے فولاد کے مقامی تیار کنندوں کی حفاظت کے انتظامات پر غور کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ٹیکس کے مطالبہ کو ٹیکس دہشت گردی قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کالے دھن نرمی اختیار نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف بیرونی ممالک میں موجود کالا دھن کوبلکہ ملکی کالے دھن کو بھی بینکنگ نظام سے جوڑا جارہا ہے تاکہ تمام وسائل معیشت سے وابستہ ہوسکے۔ اس لئے ہم آہستہ طریقہ سے اس بین الاقوامی بینکی نظام کے طرز اختیار کرتے ہوئے کالے دھن کو ختم کیاجائے گا۔وزیر فینانس نے کہا کہ حکومت نے2015کے بجٹ میں کارپوریٹ ٹیکس کو آئندہ چار برسوں میں 30فیصد سے 25فیصد تک کم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اہم ترین گڈس اینڈ سرویس ٹیکس( جی ایس ٹی) کو یکم اپریل2016میں منظور کرلیا جائے گا کیونکہ اب اس بل کو ہر ایک کی مدد حاصل ہے ۔ کہا کہ بہتر بنانے کے راستے پر آگے بڑھنا اور اعلیٰ ترقی کی شرح حاصل کرنے کا ماحول بنانا اہم ہے ۔ موجودہ عالمی اقتصادی حالات ہندوستان کے لئے ایک بڑا موقع ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اگلے سال اپریل سے تعداد کی طاقت میں تبدیلی ہونے کی امید ہے جو حکومت کے حق میں جاسکتی ہے ۔ ماہرین اقتصادیات کا اندازہ ہے کہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے ہندوستان کے مجموعی گھریلو مصنوعات( جی ڈی پی) میں دو فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے لیکن ایوان بالا میں حکومت کے پاس اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے اسے منظور کرانے میں مشکلات در پیش آرہی ہیں ۔ تاہم حکومت اب بھی اس کے پاس کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس راجیہ سبھا میں اس بل کو روکنے کی کوشش کرتی ہے تو کانگریس ہندوستان کی معیشت کو کچھ وقت کے لئے نقصان پہنچانے رہی ہے ۔ ارون جیٹلی نے حالیہ عالمی اتھل پتھل میں بھی ہندوستان کی پوزیشن کو بہتر بتاتے ہوئے آج کہا کہ ملک اعلیٰ ترقی کی شرح حاصل کرسکتا ہے۔ مسٹر جیٹلی نے یہاں انڈیا اکونمسٹ سربراہ اجلاس میں کہا کہ ہندوستان کی بنیاد مضبوط ہے اور یہ عالمی اقتصادی بحران میں بھی بہت کم متاثر ہوا ہے ۔ ہندوستان میں اعلیٰ شرح ترقی حاصل کرنے کی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تمام ٹیکس تنازع کو ختم کرنا چاہتا ہے اور کچھ پرانے معالے ہیں جن کے جلد ہی ختم ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تیکس تنازعہ کے سب سے زیادہ کیس ختم ہوچکے ہیں ۔ کچھ معاملے زیر التوا ہیں وہ عدالتی ہیں اور حکومت عدالت کے فیصلے کو آخری ماننے کے لئے تیار ہے۔ بعض صورتوں کو حکومت عدالتوں سے باہر حل کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کے ساتھ کئے گئے آزاد تجارتی معاہدوں کی خامیوں کی صنعت کاروں سے شکایات مل رہی ہیں اور حکومت ان معاہدوں پر غور کررہی ہے ۔ مسٹر جیٹلی نے گزشتہ ہفتے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کو اقل ترین متبادل ٹیکس تنازع سے آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ اگرچہ ووڈا فون گروپ اور کیرن انرجی کا ٹیکس تنازع کا معاملہ اب بھی زیر التوا ہے ۔ وزیر خزانہ نے بینکوں کے غیر فعال اثاثوں( این پی اے) پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ5ایسے سیکٹر ہیں جس کی وجہ سے این پی اے میں اضافے ہوا ہے ۔ یہ سیکٹر اسٹیل، بجلی ، ریاست ڈسکام موٹر وے اور ٹکسٹائل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ شاہراہ کے سیکٹر میں حکومت سرمایہ کاری کررہی ہے اور اس میں بہتری کے اقدامات کئے گئے ہیں، جس سے اس سیکٹر کے این پی اے میں کمی آنے کی امید ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومتوں کے ساتھ ڈسکام کے رپر بحث چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل سیکٹر کو ڈمپنگ سے بچانے کے اقدامات پر غور کیاجارہا ہے اور بجلی کے شعبے میں بھی بہتری کی تدابیر کی گئی تاکہ این پی اے کو کم کیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بینکوں میں اپنی حصہ داری کم کرکے ان کی پوزیشن کو مضبوطبنانے کی سمت میں کام کررہی ہے ۔ چھوٹے اور کمزور بینکوں کا ادغام بھی کیاجاسکتا ہے ۔

List of tax exemptions to be phased out in few days: Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں