منی میں بھگدڑ - 717 حجاج جاں بحق - 850 زخمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-25

منی میں بھگدڑ - 717 حجاج جاں بحق - 850 زخمی

منی
پی ٹی آئی
سعودی عرب میں حج کے دوران پیش آنے والے اب تک کے دوسرے بد ترین سانحہ میں آج منیٰ کے قریب بھگدڑ میں کم از کم4ہندوستانیوں کے بشمول717افراد جان بحق اور860سے زائد زخمی ہوگئے۔ جدہ میں ہندوستانی قونصل خانہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران اس سانحہ میں چار ہندوستانی جاں بحق ہوئے جن میں ایک خاتون اور ایک والینڑ شامل ہیں تاہم بعض اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہندوستانیوں کی تعداد کم از کم پانچ ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دو کم از کم دو ہندوستانی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کے سیول ڈیفنس محکمہ نے بتایا کہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے جمرات جانے والے حجاج کی تعداد میں اچانک اضافہ کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی جس سے مختلف زومیتوں کے717افراد جاں بحق اور863زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہندوستانیوں میں حیدرآباد کی دو خواتین بی بی جان ساکن ایل بی نگر اور صباحت تسنیم ساکن چندرائن گٹہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے محمد ساکن کھر سور بھی جاں بحق ہوئے ۔ کیرالہ کی خاتون زخمیوں میں شامل بتائی گئی ہیں ۔ آسام سے تعلق رکھنے والے دو ہندوستانی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں بھی ہاسپٹل مین شریک کیا گیا ہے ۔ یہ1990کے بعد حج کے دوران پیش آنے والا دوسرا بڑا سانحہ ہے ۔1990میں مقدس مقامات کو جانے والی ایک سرنگ کے اندر بھگدڑ میں1,426افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ منیٰ اور مکہ کے تمام سرکاری ہاسپٹلس میں ہندوستانی حج مشن کے ڈاکٹرس کو تعینات کی اگیا ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والے حجاج کی بڑ تعدادضعیف مردو خواتین پر مشتمل ہے جودم گھنٹے سے بے ہوش ہوکر گر ے اور بعد میں پیچھے آنے والے حاجیوں کے ریللے کے پیروں تلے کچلے گئے ۔ محکمہ شہری دفاع کے تویٹر اکاؤنٹ سے جاری ہوانے والے بیان کے مطابق حادثہ، منیٰ کی شاہراہ نمبر204پر رونما ہوا ۔ چار ہزار فوجی اور 220گاڑیوں کے ذریعہ زخمیوں کو بچا کر چار مختلف اسپتالوں منتقل کیاگیا ۔ حادثہ حج کے آخری مناسک بڑے درمیانے اور چھوٹے شیطان کو کنکریاں مارنے کے موقع پر رونما ہوا جہاں لاکھوں حجاج، جمرات کے مقام پر جمع تھے۔ شہری دفاع کا عملہ متاثرہ علاقہ میں فوری پہونچ گیا اور حاجیوں کو بھگدڑ سے بچانے کے لئے متبادل راستہ کی طرف رہنمائی کی ۔ حادثہ کی جگہ بنائی جانے والی ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو زمین پر لیٹے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ شہری دفاع اور طبی عملہ متاثرین کو مدد فراہم کر رہا ہے ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ آج صبح سات بجے حادثے والی سڑک پر موجودسیکوریٹی عہدیدارحاجیوں کو تنگ سڑک میں داخل ہونے سے روک رہے تھے ۔ سعودی عرب کی مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ اور مکہ کے گورنر پرنس خالد الفیصل نے جائے حادثہ کاد ورہ کیا اور سانحہ کی وجوہات جاننے کی کوشش کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ افریقی ملکوں سے تعلق رکھنے والے حجاج حادثہ کا سبب بنے ۔ یہ واقعہ جمرات کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے صبح ہی سے بڑی تعداد میں حاجیوں کی آمد کے وقت پیش آیا ۔ حاجی اس سنت کی ادائیگی کے بعد قربانی کا فریضہ اداکرتے ہیں اور پھرسر کے بال منڈواتے ہیں ۔ مرنے والوں میں نائیجیریا سے تعلق رکھنیو الے حاجیوں کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ اس کے علاوہ ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کا کہا ہے کہ مرنے والوں میں43ایرانی شامل ہے ۔ پاکستانی عہداروں نے اپنے ملک کے چار شہریوں کے جاں بحق ہونے کی توثیق کی ہے ۔ یاد رہے کہ یہ رواں برس سعودی عرب میں حاجیوں کی آمد کے بعد پیش آنے والا دوسرا بڑا حادثہ ہے ۔ اس سے قبل12ستمبر کو مکہ کی مسجد الحرام کے صحن میں کرین گنرے سے109افراد ہلاک اور200سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مکہ پہنچتے ہیں اور اس سال حج کے لئے مجموعی طور پر30لاکھ سے زیادہ مسلمان سعودی عرب میں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ سعودی عرب حکام کی جانب سے حفاظتی اقدامات میں بہتری کے بعد گزشتہ9برسوں سے حج کے دوران کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا تھا۔

دبئی سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب منیٰ کے قریب بھگدڑ سانحہ کے بعد جس میں700سے زائد حجاج کرام جان بحق ہوئے ، سعدی عرب کے شاہ سلمان نے کہا کہ انہوں نے حج کے لئے مملکت کے منصوبہ پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے ۔ شاہ سلمان نے سعودی عرب کے العربیہ ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اس دردناک واقعہ کی فوری تحقیقات کی ہدایت دی ہے ۔ شاہ سلمان بھگدڑ سانحہ کے وقت منیٰ میں ہی تھے وہ انتظامات کی نگرانی کے لئے چہار شنبہ کی شام منیٰ پہنچے تھے ۔ اس سے پہلے ولیعہد نے بھگدڑ سانحہ کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ سعودی حج کمیٹی کی صدارت کرنے والے پرنس محمد بن نائف نے منیٰ میں حج انتظامات کے لئے ذمہ دار سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ تحقیقات کی رپورٹ شاہ سلمان کو پیش کی جائے گی جو اس پر مناسب کارروائی کریں گے ۔
سعودی عرب کے زیر صحت نے بھگدڑ سانحہ کے لئے غیر منظم حجاج کرام کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ ہدایات پر عمل کرتے تو یہ واقعہ پیش نہیں آتا ۔ الاخبار یہ ٹیلی ویژن نے وزیر صحت خالد الفلیح کے حوالہ سے کہا کہ کئی حجاج کرام عہدیداروں کی جانب سے مرتب کردہ ٹائم ٹیبل کا احترام کئے بغیر آگے بڑھے جو اس واقعہ کی بنیادی وجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حجاج کرام ہدایات پر عمل کرتے تو اس طرح کے سانحہ کو ٹالا جاسکتا تھا۔
دبئی سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نے کہا ہے کہ مقد س شہر منیٰ کے قریب بھگدڑ کے سانحہ کے لئے سعودی عرب کی حکومت کو ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ خامنائی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ بہت افسوسناک واقعہ کے لئے سعودی حکومت کو ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ۔ بد انتظامی نا مناسب اقدامات کے باعث یہ سانحہ پیش آیا ہے ۔ سپریم لیڈر نے بھگدڑ سانحہ پر ایران میں تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے ۔ قبل ازیں ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہ حیان نے کہا کہ یہ سانحہ انتظامی غفلت کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا تھاکہ ایران اس مسئلہ پر تہران میں سعودی عرب کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے احتجاج کرے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ منیٰ کے قریب دو راستے بند کرنے کے باعث یہ سانحہ پیش آیا ہے ۔ بھگدڑ سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں میں ایرانی شہری بھی شامل ہیں ۔

Death toll in Mina stampede rises to 717; over 850 injured

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں