حکومت کی سخت بے حسی کے سبب ملک میں ہڑتال - کانگریس اور سی پی آئی ایم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-03

حکومت کی سخت بے حسی کے سبب ملک میں ہڑتال - کانگریس اور سی پی آئی ایم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے دس مرکزی ٹریڈ یونینوں کی ایک روزہ ملک گیر ہڑتال سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے آج الزام عائد کیا کہ حکومت کی شدید بے حسی کی وجہ سے یہ ہڑتال کی جارہی ہے ۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جس طرح انگریز اس ملک کے لاکھوں کروڑوں مزدوروں کی قیمت پر ایسٹ انڈیا کمپنی کو فائدہ پہنچانا چاہتے تھے ، مودی حکومت،5تا6تاجرین کو فادہ پہنچانا چاہتی ہے ، جو اس حکومت کے دوست ہیں۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ حکومت، احتجاجی یونینوں سے بات چیت کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی انتظامیہ کہ ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعطل پیدا ہوا ہے اور آج ملک گیر ہڑتال کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ شدید بے حسی ، ورکرس کے لئے نقصان دہ اور چند سرمایہ داروں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کی خاطر لیبر قوانین میں تبدیلی کی اندھا دھند کوشش اس حکومت کے طرز عمل کو ظاہر کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ اور سب کا وکاس محض ایک نعرہ تھا ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ملک کی بڑی ٹریڈ یونینیں، اپنے12نکاتی منشور مطالبات پر زور دینے ایک روزہ ہڑتال کررہی ہیں۔ ان مطالبات میں مہنگائی پر قابو پانے فوری اقدامات بے روزگاری کی روک تھام ، بنیادی لیبر قوانین کے سختی سے نفاذ ، تمام ورکرس کے لئے سوشل سیکوریٹی کو ر اور15ہزار ورپے مہانہ کی اقل ترین اجرت مقرر کرنے کا مطالبہ شامل ہے ۔وہ ورکرس کے لئے پنشن میں اضافہ، سرکاری یونٹوں سے سرمایہ نکاسی کی روک تھام ، بونس اور پراویڈنٹ فنڈ پر عائد حد کی برخواستگی، ٹریڈ یونینوں کے اندرون45دن لازمی رجسٹریشن، لیبر قوانین میں یکطرفہ طور پر ترمیم کا مطالبہ بھی کررہے ہیں ۔ اسی دوران کولکتہ سے موصولہ یو این آئی کی اطلاع کے مطابق بایاں محاذ نے آج عام ہڑتال کی ستائش کرتے ہوئے اسے بنگال میں عوام کی فتح قرار دیا اور کہا کہ پولیس کی بربریت اور ریاست بھر میں بند کے حامیوں پر حکمراں ترنمول کانگریس کے حملوں کے باوجود یہ بر سر موقع اور مکمل رہی۔ بائیں محاذ کے صدر نشین بمن باسو نے بند کے حامیوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل ریاست بھر میں یوم احتجاج منائیں گے ۔ سی پی آئی ایم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی کا سامنا کرتے ہوئے عوام نے اس ہڑتال میں حصہ لیا۔ سی پی آئی ایم کے سابق رکن پارلیمنٹ معین الحسن پر برہام پور میں پولیس اور ترنمول کانگریس کے حامیوں نے حملہ کیا۔ سی پی آئی ایم کے رکن اسمبلی شیخ انصر علی پر ضلع مرشدآبادکے ہرہ ہر پاڑہ میں اینٹ سے حملہ کیا گیا اور وہ خون میں نہا گئے۔ انہیں مقامی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا ۔ بہر حال ٹی ایم سی کے ضلع صدر منان حسین نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں نے بند کے خلاف احتجاج کیا۔ سی پی آئی ایم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہڑتال کی اپیل پر شمالی بنگال میں چائے کے باغات کو فوری بند کردیا گیا ۔ کولکتہ میں سڑکیں سنسان پڑی تھیں۔ حکومت نے ریاستی روڈویز کی بسوں کو چلانے کی اجازت دی۔ لیکن یہ معمول سے کم تعداد میں چلائی گئی ہیں ۔ خانگی شعبہ میں ٹرانسپورت اور تمام اضلاع بری طرح متاثر رہے ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق صنعتی تنظیم اسوسی ایٹیڈ چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری(اسوچم) نے آج مرکزی ٹریڈ یونینوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ایک روزہ ہڑتال سے دستبردار ہوجائیں، کیونکہ اس کی وجہ سے مختلف لازمی خدمات جیسے بینکنگ، برقی سربراہی، تیل اور گیس ، ٹرانسپورٹ ، ویئر ہاؤزنگ کے متاثر ہوجانے کا امکان ہے ۔ اسوچم کے سکریٹری جنرل ڈی ایس راوت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ضروری خدمات کے درہم برہم ہونے سے معیشت کو25ہزار کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوگا اور کئی بالواسطہ نقصانات بھی ہوں گے ۔

Congress blames govt's 'utter apathy' for nationwide strike

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں