بہار اسمبلی انتخابات - این ڈی اے میں پھوٹ کے آثار نمایاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-09

بہار اسمبلی انتخابات - این ڈی اے میں پھوٹ کے آثار نمایاں

پٹنہ
پی ٹی آئی
بہار اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کیمپ میں پھوٹ کے آثار نظر آنے لگے ہیں ۔ اس کے دو دلت قائدین ، ہندوستانی عوام مورچہ( سیکولر) کے بانی جتن رام مانجھی اور لوک جن شکتی پارٹی کے صدر رام ولاس پاسوان میں لفظی جنگ چھڑ گئی ہے ۔ چند دن قبل اس کے حریف عظیم اتحا دکو سماج وادی پارٹی صدر کے علیحدہ ہونے سے دھکا لگا ہے ۔ سابق چیف منسٹر مانجھی نے آج پاسوان کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ایل جے پی قائد نے ایک نیوز چینل سے یہ کہتے ہوئے ان کی توہین کی ہے کہ انہیں(مانجھی کو) عارضی طور پر این ڈی اے میں شامل کیا جارہا ہے ۔ مانجھی نے کہا کہ اس مبینہ تبصرہ سے انہیں تکلیف پہنچی ہے ، کیوں کہ وہ1970کے دہے سے سیاست میں سرگرم ہیں ۔ انہوں نے ریاستی کابینہ میں بحیثیت رکن اسمبلی اور وزیر خدمات انجام دی ہیں۔ وہ موجودہ جنتادل یو حکومت میں تقریبا 9ماہ تک چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہے ہیں ۔پاسوان کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے مانجھی نے سوال کیا کہ وہ(پاسوان) کس طرح دلتوں کے قومی قائد ہونے کا دعو ی کرسکتے ہیں ۔ جب کہ انہوں نے درج فہرست ذاتوں( ایس سی) کو در پیش کئی مسائل پر ایک لفظ تک نہیں کہا ہے۔جب ان کی اپنی ذات پاسوان اور دوساد کو نتیش کمار حکومت نے مہاد لتوں میں شامل نہیں کیا اس وقت بھی انہوں نے احتجاج کا ایک لفظ تک نہیں کہا۔ مانجھی نے جن کے ہمراہ ہندوستانی عوام مورچہ کے قائدین نتیش مشرا، اجیت سنگھ، پونم دیوی اور دیگر بھی موجود تھے کہا کہ انہوں نے ہی پاسوان اور دوساوھ ذاتوں کو مہادلتوں میں شامل کرایا تھااور زوردے کر کہا کہ اسے ایک کامیابی تصور کرتے ہوئے مرکزی وزیر پاسوان کو خود ان کی اپنی ذات کا لیڈر قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ پاسوان پر مزید تنقید کرتے ہوئے مانجھی نے کہا کہ وہ ایل جے پی صدر کو بین الاقوامی قائد تسلیم کرنے تیار ہیں ، بشرطیکہ وہ اپنے آپ کو خاندانی سیاست سے دور کرسکیں ، جس پر وہ عمل پیرا ہیں ۔

Bihar polls: Jitan Ram Manjhi versus Ram Vilas Paswan over who is the bigger Dalit leader

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں