مدھیہ پردیش میں طاقتور دھماکہ - 89 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-13

مدھیہ پردیش میں طاقتور دھماکہ - 89 ہلاک

جھابوا(مدھیہ پردیش)
پی ٹی آئی
آج89افراد اس وقت ہلاک اور100زخمی ہوگئے جب کانکنی میں استعما ل ہونے والا دھماکو مادہ اچانک پھٹ پڑا ۔ یہ دھماکو مادہ پیٹل واڑ ٹاؤن کے پر ہجوم علاقہ میں ایک مکان میں ذخیرہ کیا گیا تھا۔ یہ دھماکہ صبح8:30بجے ہوا جس کے نتیجہ میں دو عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور دیگر کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ۔ بلاک میڈیکل آفیسر ارمیلا چوئل نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ اس دھماکہ میں 89افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ یہ دھماکہ راجندر کساوا کی بلڈنگ میں ہوا جس کے پاس پہاڑی علاقوں میں کنویں کھودنے کے لئے دھماکو مادہ استعمال کرنے کے لائسنس ہے ۔ کساوا نے یہ دھماکو مادہ اور بڑی مقدار میں جلیٹن اسٹکس کو ایک رہائشی عمارت میں رکھا تھا جس میں دو دکانیں تھیں اور یہ ایک مصروف ہوٹل ، سیتھیاریسٹورنٹ سے قریب واقع تھی ۔ ریسٹورنٹ کے علاقہ میں بڑی تعداد میں مزدور موجود تھے ۔ ان کے علاوہ ریسٹورنٹ کے اندر بھی افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔ نرسنگ نامی شخص42سالہ زخمی نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد علاقہ میں انسانی جسم کے عضا اڑ کر بکھر گئے ۔ ہم نے انہیں اڑتے ہوئے اور زمین پر گرتے ہوئے دیکھا۔ اس دھماکہ میں کئی تو وہیلرس بھی تباہ ہوگئیں۔ دھماکہ کے اثر سے وہ عمارت جس میں یہ دھماکو مادہ رکھا ہوا تھا ، ڈھے گئی اور اس میں کئی افراد پھنس گئے ۔ ریاستی وزیر داخلہ بابو لال گور نے کہا کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کے احکامات دے دئیے گئے ہیں ۔ انسانی جانوں کے اتلاف پر برہمی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر شیو راج چوہان نے مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا ۔ چیف میڈیکل آفیسر ارون شرما نے کہا کہ ہم نے60نعشوں کا پوسٹ مارٹم کرلیا ہے اور باقی نعشیں ابھی احاطہ میں پڑی ہوئی ہیں ۔ مرنے والوں میں سے بڑی تعداد مزدوروں کی تھی جو اس علاقہ میں ٹھہرے اپنے روز مرہ کے کام کا انتظار کررہے تھے ۔ ان کے علاوہ گجرات جانے والے چند افراد بھی اس ہوٹل کے پاس چائے نوشی کے لئے ٹھہرے تھے اور ان میں سے ایک بڑی تعداد اس دھماکہ میں ہلاک یا زخمی ہوگئی ۔ ایک زخمی مزدور نے بتایا کہ شروع میں ہم نے ایک گھر سے پٹاخوں کے پھٹنے کی آواز سنی اور جیسے ہی کسی نے اس کا دروازہ کھولا ایک بیانک واقع ہوا اور لوگ پناہ کے لئے ادھر ادھر دوڑنے لگے ۔ صرف ہی لوگ اس دھماکہ میں بچ گئے جو جائے واقعہ سے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے تاہم انہیں بھی زخم آئے ۔ اس نے کہا کہ سہ منزلہ عمارت کے قریب واقع ریسٹورنٹ میں ابھی بھی کئی افراد پھنسے ہوئے ہیں ۔ یو این آئی کے بموجب مدھیہ پردیش کے جھابوا ضلع میں پٹیلہ واڑعلاقہ میں ایک رہائشی و تجارتی کامپلکس میں شدید دھماکہ کے نتیجہ میں کم از کم82افراد ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوگئے۔ قریبی مصروف بس اسٹانڈ کے نزد واقع ریسٹورنٹ بھی دھماکہ کی زد میں آگئی ۔ پولس نے یہ بات بتائی ۔ کلکٹر ارونا گپتا نے توثیق کی کہ دھماکہ میں 82افراد ہلاک ہوگئے جو آج تقریبا صبح آٹھ بجے ہوا ۔ یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب کامپلکس کے تجارتی فرم میں موجودہ ڈیٹونیٹرس، جیلیٹن اسٹکس، اور دیگر دھماکو مادہ پھٹ پڑا۔ حادثہ کے وقت ریسٹورنٹ میں کئی افراد چائے اور ناشتہ میں مصروف تھے ۔چندقریبی مکانات بھی آگ کی زد میں آگئے۔ کچھ لوگ ملبے میں پھنس گئے ، ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ مکان راٹھوڑ خاندان کی ملکیت ہے جس نے ایک حصہ اس فرم کو تجارتی سرگرمیوں کے لئے کرایہ پر دے رکھا ہے ۔ متعلقہ فرم نے یہاںڈیٹو نیٹرس اور دیگر دھماکو مادہ کا ذخیرہ کررکھا تھا جو سمجھا جاتا ہے کہ کانکنی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ قریبی مکین اور پولیس راحت اور بچاؤ کے کام میں مصروف تھے ۔ سینئر عہدیدار مقام حادثہ پر پہنچ گئے ۔ زخمیوں کو پٹیلہ واڑ ،جھابوا ، قریبی اضلاع رتلام اور اندور اور پڑوسی ریاست گجرات کے داہوڈ ضلع کے دواخانوں میں لے جایا گیا ۔ حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے مہلوکین کے ورثاء کو دو لاکھ روپے ایکس گریشیا اور زخمیوں کو فی کس پچاس ہزار روپے امداد دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے راحت اور بچاؤ کے کاموں پر توجہ مرکوز کرنے اور زخمیوں کے بہتر علاج کو یقینی بنانے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی ۔ وزیر داخلہ بابو لال گور نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انسپکٹر جنرل پولیس(انٹلی جنس) مکر ند دیو سکرنے یو این آئی کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بڑی مقدار میں جیلیٹن اسٹکس اور دھماکو مادہ کا غیر قانونی ذخیرہ کیا گیا تھا جس کے سبب یہ دھماکہ ہوا ۔ تاہم حقیقی وجہ فارنسک اور کیمیائی تجزیہ کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔

کانگریس نے کہا کہ غیر قانونی دھماکو اشیاء کا ذخیرہ ہی مدھیہ پردیش کے جھابوا حادثہ کا سبب بنا جس کے باعث87افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ دیگر100افراد زخمی ہوگئے ۔ ارون یادو، مدھیہ پردیش یونٹ کے کانگریس صدر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کیا یہ دھماکو اشیا نہیں تھیں ، جس کے باعث ایک بہت بڑا دھماکہ ہوا اور کئی جانیں گئیں ۔ یادو نے الزام عائد کیا کہ راجیندر کسوا ، جو بی جے پی کے بزنس سل کے صدر ہیں ، وہ دھماکو اشیا کی ذخیرہ اندوزی کرنیو الے ہیں جو عام طور پر کانکنی مقصد کے لئے استعمال کیاجاتا ہے ۔ پولیس کے بموجب اس حادثہ کی وجہ چائے کی دکان میں گیاس سلنڈر پھٹنے سے ہوا، جس کے فوری بعد قریبی عمارت میں ایک زور دار دھماکہ ہوا تھا۔

Explosion kills 89 at Petlwad town in Madhya Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں