نوٹ برائے ووٹ اسکام - فون ٹیاپنگ قانون کے مطابق - مرکز کاہائی کورٹ میں بیان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-01

نوٹ برائے ووٹ اسکام - فون ٹیاپنگ قانون کے مطابق - مرکز کاہائی کورٹ میں بیان

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
مرکزی حکومت نے حیرت انگیز طور پر فون ٹیاپنگ سلسلہ میں حکومت تلنگانہ کے اقدام کی تائید کردی ۔ اڈیشنل سولیسیٹر جنرل نٹراجن نے حیدرآباد ہائی کورٹ کو بتایا کہ ٹیلیگ راف ایکٹ کے تحت حکومت تلنگانہ کو فون ٹیاپ کرنے کا حق حاصل ہے ۔ حکومت ہند کی جانب سے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اڈیشنل سولیسیٹر جنرل نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے ٹیلیفون کی ریکارڈنگ سے قبل مرکز سے اجازت طلب کی اور انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ٹیاپ کیا گیا اسے راز میں رکھنا ہوگا اور عدالت کو بھی اسے نہیں بتایاجاسکتا ۔ نٹراجن نے کہا کہ بات چیت میں جو مداخلت کرکے ریکارڈنگ کی گئی اس کے لئے ضروری ہدایات دی گئی اور عدالت اس سلسلہ میں ریکارڈ طلب نہیں کرسکتی ۔ تلنگانہ کے ایڈوکیٹ جنرل رام کرشنا ریڈی نے کہا کہ حکومت ہائی کورٹ سے اس لئے رجوع ہوئی ہے کہ وجئے واڑہ کی میٹرو پولٹن کورٹ نے تلنگانہ کے نمائندے کے خیالات جانے بغیر احکامات جاری کئے۔ یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہوگا کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام میں تلگو دیشم کے سربراہ اور چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو نے آزاد ایم ایل اے سٹیفنس سے بات چیت کر کے کہا تھا کہ ان کے آدمی ربط پید اکرنے والے ہیں اور بلا خوف فیصلہ کریں ۔ ان کی مکمل تائید کی جائے گی ۔ اس بات چیت کے افشاء کے بعد ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا ۔ نائیڈو سخت برہم ہوگئے اور وزیر اعظم ، مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کرتے ہوئے فون ریکارڈنگ پر سخت اعتراض کیا اور حکومت تلنگانہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا ۔ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے دفعہ8کے تحت حیدرآباد کا نظم و نسق گورنر کو سونپنے کا بھی مطلابہ کیا تھا۔ بات یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ گورنر کو برخواست کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ آج حیدرآباد ہائی کورٹ میں مرکز کے وکیل کے بیان کے بعد اس کیس میں ایک نئی جان آگئی ہے ۔ واضح رہے کہ تلگو دیشم پارٹی، مرکز کی این ڈی اے حکومت کی حلیف ہے۔ اب وقت ہی بتائے گا کہ نائیڈو کیا موقف اختیار کرتے ہیں ۔ ان کی پارٹی کے دوایم پیز مرکزکی وزارت میں بھی شامل ہیں اور بی جے پی کے دو ایم ایل ایز حکومت آندھرا پردیش میں نمائندگی کرتے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں