سعودی عرب کی مسجد میں خود کش دھماکہ - 15 جاں بحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-07

سعودی عرب کی مسجد میں خود کش دھماکہ - 15 جاں بحق

ریاض
اے ایف پی
یمن کی سرحد کے قریب سعودی عرب کی اسپیشل فورس کے ہیڈ کوارٹرس میں واقع مسجد میں ایک خود کش بم بردار نے دھماکہ کرتے ہوئے15افراد کو ہلاک کردیا ۔ وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ دہشت گرد حملہ جنوبی صوبہ عسیر کے شہر ابھامیں ظہر کی نماز کے دوران کیا گیا ۔ 12مہلوکین اسپیشل ویپنس اینڈ ٹیکٹکس(SWAT) یونٹ کے ارکان تھے جب کہ دوسرے تین مہلوکین اس کمپاؤنڈ میں کام کرتے تھے ۔ دھماکہ میں 7افراد زخمی بھی ہوئے ۔ الجزیرہ نے بتایا کہ داعش نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ سعودی سیکوریٹی فورسس کے خلاف یہ حالیہ ہفتوں کا سب سے بد ترین حملہ ہے۔ داعش نے اس سے پہلے بھی حملوں میں سعودی سیکوریٹی فورسس کو نشانہ بنایا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ دہشت گردوں نے نماز کے دوران نمازیوں پر حملہ کیا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ ایسا شبہ ہے کہ یہ حملہ ایک خود کش بم بردار نے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ کے مقام پر ایک شخص کے جسم کے اعضا پائے گئے ہیں ۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ دھماکہ کے لئے دھماکو اشیا کی بیلٹ کا استعمال کیا گیا ۔ عسیر صوبہ کے گورنر پرنس فیصل بن خالد بن عبدالعزیز نے حملہ کے مقام کا دورہ کیا اور ہاسپٹل میں زخمیوں سے ملاقات کی ۔ انہوں نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس حملہ کا مقصد ملک کو غیر مستحکم کرنا اور شہریوں میں خوف پیدا کرنا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ حملہ کس نے کیا ہے۔16جولائی کو دارالحکومت ریاض کی ایک جیل کے قریب سیکوریٹی چیک پوائنٹ پر کار بم حملہ ہوا تھا ۔ جس میں ڈرائیور ہلاک اور دو پولیس ملازمین زخمی ہوئے تھے ۔ حکام نے اس ڈرائیور کی شناخت ایک19سالہ سعودی شہری کی حیثیت سے کی تھی ۔ داعش نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی اورکہا تھا کہ یہ جیل میں بند جہادیوں کے لئے ایک پیغام ہے ۔ انہیں بھلایا نہیں گیا ہے ۔ قبل ازیں اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ ابھا حملے میں17افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ سعودی ٹیلی ویژن نے بتایاکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کش بم بردار نے اپنی کمر پر بندھی دھماکو اشیا کی پٹی کے ذریعہ یہ دھماکہ کیا۔ سعودی عرب کے سیاسی تجزیہ کار نے الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ اگر یہ حملہ داعش کی کارستانی ہے تو یہ مملکت میں سعودی فورسس پر داعش کا سب سے بڑا حملہ ہوگا ۔ تجزیہ نگار جمال خشوگی نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ لوگ ہمارے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں ۔ اس سے ہمارے پیروں تلے زمین نکل رہی ہے ۔ مئی کے مہینے میں مسلسل دو جمعہ کو مشرقی صوبہ میں اقلیتی شعیعہ فرقہ کو نشانہ بناتے ہوئے دھماکے کئے گئے جن میں25افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ داعش سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ نے جس نے اپنا نام صوبہ نجد بتایا تھا ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس کے علاوہ اسی گروپ نے جون میں کویت کی ایک شیعہ مسجد میں26افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے خود کش حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی تھی ۔ ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ داعش کے خود کش بمبار نے عسیر صوبہ کے فوجی کیمپ پر حملہ کیا۔ اس بیان میں مسجد کا ذکر نہیں کیاگیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ خود کش بم بردار سیکوریٹی رکاوٹیں توڑ کر گھسا اور ایک ٹریننگ کیمپ میں ان کے مجمع میں دھماکہ کردیا۔

Suicide bomber kills 15 in Saudi security site mosque

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں