سری لنکا میں آج عام انتخابات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-17

سری لنکا میں آج عام انتخابات

کولمبو
پی ٹی آئی
سری لنکا میں کل عام انتخابات کے سلسلہ میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ جب کہ مہندراراجا پکشے بحیثیت وزیر اعظم سیاسی واپسی کے لئے نگاہیں مرکوز کئے ہوئے ہٰں۔ جب کہ انہیں صدر کی حیثیت سے کئی ماہ قبل بے دخل کردیا گیا تھا، انتخابات کے تعلق سے یہ توقع کی جارہی ہے کہ وزیر اعظم رانیل ورکام سنگھے اپنی پارٹی اور یونائیٹیڈ نیشنل پارٹی اور صدر مائتری پالا سری سینا کی یونائیٹیڈ پیپلز فریڈم الائنس کے درمیان سخت قریبی مقابلہ رہے گا۔ دونوں کے درمیان دشمنی پارٹی عہدوں کی حد تک محدود ہے ۔ جب کہ وکرما سنگھے کوتائید حاصل رہی جس سے وہ جنوری میں صدر بن گئے تاہم حقیقی چیالنج یو این پی کو سابق صدر اور سنہالا کے طاقتور شخص راجا پکشے سے درپیش ہے ۔ راجا پکشے69جو بذات خود یو پی ایف اے کے ساتھ پارلیمانی چناؤ کے لئے مقابلہ چاہتے ہیں ۔ جب کہ یہ کارروائی ملک کے سابق صدر کے لئے غیر معمولی ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ سری سینا، راجا پکشے کو پارٹی ٹکٹ دینے کے حق میں نہیں تھے لیکن ان کی پارٹی حامیوں نے ان کی کواہش کے خلاف کام کیا۔ نہ صرف سری سینا نے راجا پکشے کو گزشتہ ہفتے لکھے گئے ایک مکتوب میں لکھا کہ نہ صرف آپ دو میعاد تک عہدہ پر فائز رہے اور پارٹی کے سینئر کو مواقع سے محروم کردیا جس کے لئے آپ ہمیشہ کے لئے اس پر برقرار رہنے کی کوشش کی ۔ سری سینا نے کہا کہ انہوں نے راجا پکشے کو اگست17کے انتخابات میں مقابلہ کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ کیونکہ ایسا خطرہ لاحق ہوگیا تھا کہ اگر انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تو پارٹی میں پھوٹ پڑ سکتی ہے ۔ راجا پکشے پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ انہوں نے ٹامل اور مسلم اقلیتوں کے ساتھ ایس ایل ایف پی کے ذریعہ وابستگی کی ہے۔ سری سینا نے اپنے پیشرو سے کہا کہ وہ پارٹی کو تقسیم نہ کریں ۔ سری سینا راجا پکشے کے وزیر صحت اس وقت ھے جب وہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کی حیثیت سے اس وقت کے صدر کو چیالنج کیا تھا ۔ انہیں فوری طور پر پارٹی سے انہیں فوری طور پر پارٹی سے معزولی کا سامنا رہا ۔ صرف انہیں پارٹی کی قیادت سونپی گئی جب انہوں نے راجا پکشے کو جنوری کے صدارتی انتخابات میں شکست دی تھی ۔ میں اب اسی مقام سے شروعات کروں گا جہاں میں نے جنوری میں چھوڑا تھا ۔ یہ بات راجا پکشے نے کہی جو سنہالہ بدھسٹ اکثریتی دیلی ضلع میں اپنی قیام گاہ کو منتقل کردیا ہے ۔ سابق صدر نے سری سینا وکرما سنگھے حکومت پر الزام عائد کیا کہ کئی انفراسترکچر پراجکٹس کو تعطل میں رکھا جسے انہوں نے چین کے تعاون سے شروع کیا تھا ۔ سنہالیوں کے وہ ہیرو تصور کئے جاتے ہیں کیونکہ انہوں نے ایل ٹی ٹی کے تین دہے سے جاری علیحدگی پسند خانہ جنگی کو ختم کردیا تھا ۔ راجا پکشے نے ان اندیشوں کا اظہار کیا کہ نئی حکومت ٹامل لوگوں کے ساتھ نرم پالیسی اختیار کرے گی جس سے نسلی جھگڑوں کا احیاء ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے سنہالیوں سے اپیل کی کہ انہیں یوپی اے وزارتی امید وار کی حیثیت سے اقتدار پر بحال کریں ۔

Sri Lanka elections: Rajapaksa hopes for comeback

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں