پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ خودکش بمبار کے حملے میں ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-17

پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ خودکش بمبار کے حملے میں ہلاک

لاہور
پی ٹی آئی
پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خان زادہ آج ایک خود کش بمبار کے حملہ میں ہلاک ہوگئے ۔ پنجاب ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کی خاتون ترجمان دیبا شہناز نے بتایا کہ اٹک میں ان کے آبائی مکان کے قریب ان پر خود کش حملہ میں جس میں13افراد ہلاک ہوگئے۔ مہلوکین میں71سالہ خان زادہ کے علاوہ ایک ڈی ایس پی بھی شامل ہے ۔ دیبا شہناز نے مزید بتایا کہ اس حملہ میں17دیگر زخمی بھی ہوئے ۔ زخمیوں میں تین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ خود کش بمبار نے ان کے سیاسی دفتر پر حملہ کیا۔ خود کش بمبار ایک عام آدمی اور ملاقات کے خواہاں کے بھیس میں عمارت میں داخل ہوا، اس کے بعد اس نے خود کو دھماکہ سے اڑالیا ۔ اس دھماکہ کی شدت سے عمارت کی چھت منہدم ہوگئی جس کے تلے شجاع خان زادہ کے علاوہ تیرہ دیگر افراد ملبوں تلے دب گئے ۔ پنجاب چیف منسٹر شہباز شریف کے مشیر نے کود کش بمبار کے حملہ میں وزیر داخلہ کی ہلاکت کی توثیق کی ۔ نعید النبی نے بتایا کہ خان زادہ خود کش بمبار کے حملہ میں ہلاک ہوگئے ۔ ان کے جسد خاکی کو اٹک کے ضلع ہیڈ کوارٹر س ہاسپٹل کو منتقل کردیا گیا ۔ راولپنڈی کمشنر زاہد سعید نے بتایا کہ شجاع خان زادہ اپ نے ڈیرہ میں بیٹھے تھے ۔ اس وقت 40تا پچاس افراد ڈیرے میں موجود تھے ، اسی دوران خود کش بمبار کسی نہ کسی طرح دفتر میں داخل ہوگیا جہاں اس نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا ۔ سعید نے بتایا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ، شوکت شاہ بھی مہلوکین میں شامل ہیں ۔ وہ ایک سبکدوش کرنل تھے اور اپنی آبائی رہائش گاہ پر اپنے علاقہ کے افراد کے ساتھ ملبوں تلے دبے افراد کو باہر نکالنے کی کوشش جاری ہے۔ ممنوعہ تنظیم لشکر جھنگوں نے خان زادہ پر خود کش حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جس کا انکشاف وزارت داخلہ ذرائع نے کیا ۔ ڈان نیوز نے ان کے حوالے سے بتایا کہ خان زادہ کو مستقل جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔ جولائی میں لشکر جھنگوی سربراہ ملک اسحاق کی ہلاکت کے ساتھ ہی دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ انٹلی جنس ذرائع نے بتایا کہ جنوبی پنجاب( پاکستان) میں لشکر جھنگوی کے کم از 150سلیپر سیلس(خاموشی سے کام کرنے والے انڈر گراؤنڈ گروپ) موجود ہیں۔ خان زادہ کو القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان سے بھی دھمکیاں موصول ہوچکی تھیں ۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جس عمارت میں اجلاس جاری تھا اس کی چھت دھنس گئی اور ملبوں تلے35افراد سے زائد لوگ دب گئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اٹک میں وزیر داخلہ کی رہائش گاہ پر وافر سیکوریٹی کا انتظام نہ ہونے کے سبب یہ واقعہ پیش آیا ۔ انہوں نے بتایا کہ آبائی مقام پر عدم وافر سیکوریٹی سے دہشت گردوں کو حملہ کا موقع ملا ۔ انسپکٹر جنرل آف پ نجاب پولیس مشتاق سکھیرا نے بتایا کہ سیکوریٹی عملہ حملہ وقت وزیر داخلہ کے ساتھ ساتھ تھام تاہم خود کش بمبار ان کے مکان میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

Anti-Taliban Pakistan Punjab Minister killed in suicide blast

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں