ہلاری کلنٹن کی جانب سے اوباما کی امیگریشن پالیسی کی مدافعت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-17

ہلاری کلنٹن کی جانب سے اوباما کی امیگریشن پالیسی کی مدافعت

آئیووا۔ امریکہ
رائٹر
امریکہ کی ڈیمو کریٹ صدارتی امید وار ہلاری کلنٹن نے آج ریپبلکن امید وار جیب بش کے تبصروں پر جوابی تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عراق پر صدر بارک اوباما کی پالیسیوں کی وجہ سے وہاں عدم استحکام پیدا ہوگیا اور وہ اسلامی ریاست عسکریت پسند گروپ کے ابھرنے کا باعث بنا ۔ کلنٹن جنہوں نے اوباما انتظامیہ میں سکریٹری آف اسٹیٹ کے طور پر خدمات انجام دی ہیں جیب بش کے بڑے بھائی سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو عراق میں عدم استحکام کے لئے مورد الزام ٹھہرایا جنہوں نے2003میں پر امریکہ کی قیادت میں عراق پر حملہ کیا تھا اور امریکی سپاہیوں اور سابق عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کی دستبرداری کے لئے معاہدہ پر بھی دستخط کی تھی ۔ کلنٹن نے ایک پریس کانفرنس میں سابق صدر جارج ڈبیو بش کے فیصلے کو غلط قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ جیب بش اپنے بھائی کی عراق میں کارروائی کا دفاع کررہے ہیں لیکن فی الحال عراق میں جو حالت ہیں وہ 2011کے آخر تک امریکی فوج کے واپس آنے کے معاہدے پر ان کے دستخط کئے جانے کی وجہ سے ہیں ۔ سابق صدر نے2003میں عراق پر حملہ کرنے کی ہدایت دی تھی اور امریکی فوجی ٹکڑی کو واپس کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط کئے تھے ۔ مسٹر جیب بش نے عراق میں دولت اسلامیہ کی قوت و بالا دستی اور وہاں کے موجودہ حالات کے سلسلے میں بارک اوباما پر سوال اٹھائے تھے ۔ وہ ریپبلکن پارٹی کے2016کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ہیں ۔
دریں اثنا واشنگٹن سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب جلد باز اور صاف گو، ٹرمپ نے موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور ہیلاری کلنٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تاریخ کی بد ترین وزیر خارجہ تھیں ۔ انہوں نے امیگریشن کے معاملات پر فوری اقدام کا وعدہ کیا جو امریکی عوام اور سیاسی انتظامیہ کے لئے اہمیت کا باعث معاملہ ہے ڈیمو کریٹ اور ریپبلکن امیدوار2016کے امریکی صدارتی انتخابات کے پرائمری مرحلے میں رونمائی کے لئے ہفتے کے روز ریاست آئیووا پہنچے ۔ انہیں توقع ہے کہ وہ شرکا کے دل جیتنے میں کامیاب ہوں گے ، جہاں کی وسط مغربی ریاست کے فارمس پر اس وقت ایک میلے کا سماں ہے ، جس میں تمغے جیتنے والے مویشی، ہنر مندوں کی نمایاں تخلیقات کی نمائش اور لذیذ کھانے پکانے کے نسخے بھی دلوں کو گرما رہے ہیں ۔ امید وار، ڈونالڈ ٹرمپ، جو رئیل اسٹیٹ اور ٹیلی ویژن کی معروف شخصیت ہیں، وہ ریپبلکن امید واروں میں پیش پیش ہیں۔ وہ اپنے نجی ہیلی کاپٹر میں آئیووا پہنچے ۔ ڈیمو کریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی ہیلاری کلنٹن نمایاں ہیں، جن کے آگے پیچھے سیکورٰٹی والے اور عملہ ہے اور جب وہ آئیووا پہنچیں تو اخباری نمائندوں نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔ عین اسی وقت آئیووا سے تعلق رکھنے والے سابق امریکی سینیٹر ٹام ہارکن کی آمد ہوئی ، جنہوں نے ہیلاری کی نامزدگی کی توثیق کی ہے ۔ ہیلاری نے پکے ہوئے پورک چوپ کا نمونہ چکھا ، جس کے بعد وہ اور ان کا قافلہ تقریب سے واپس روانہ ہوا ۔ امریکی سینیٹر ، برنی سینڈز ، دوسرے ڈیمو کریٹک امیدوار ہیں جو بھی اسی دوران آئیووا ہی میں موجود تھے ۔ ٹرمپ نے امی گریشن کے معاملات پر بھی فوری اقدام کا وعدہ کیا اور جو امریکی عوام اور سیاسی انتظامیہ کے لئے اہمیت کا باعث معاملہ ہے۔ اپنی متنازعہ تجویز کے حوالے سے کہ جیتنے کے بعد میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر مورچہ بندی کریں گے، انہوں نے کہا کہ امی گریشن اور غیر قانونی پناہ گزینوں کے معاملے پر اقدام لینے پر آپ مجھ سے محبت کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ ہم ایک دیوار بنائیں گے ۔ یہ ایسی دیوار ہوگی جسے عبور نہیں کیا جاسکے گا۔ انہوں نے دفاعی اخراجات میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اتنا پختہ اور مضبوط ، اور اتنا تیز ہونا چاہئے کہ کسی کو ہمارے ساتھ الجھنے کی مجال نہ ہو ۔ جمعے کے روز ہیلاری کلنٹن اور سینڈورز نے بھی اپنے ریپبلکن مخالفین کی خوب تضحیک کی، یہ کہتے ہوئے کہ ہم ہی دراصل صحیح امیدوار ہیں ۔ جنہیں تمام امریکیوں کو معاشی اور سماجی انصاف فراہم کرنے کا ہنر آتا ہے ۔ ٹرم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ہیلاری نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ ان دونوں زیادہ تر دھیان ایک رنگین مزاج(ریپبلکن) کی جانب مبذول ہے جو پیش پیش ہیں ، تاہم انہوں نے شرکا سے کہا کہ ریپبلکن پارٹی کے دیگر امید واروں کے بیانات کو نظر انداز نہ کریں ۔ جن میں فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش اور امریکی سینیٹر مارکو وبیو شامل ہیں۔ ہیلاری نے کہا کہ یہ ایک سرکس ہے ، جس سے آپ مایوس نہ ہوں ۔ اگر آپ ان کی پالیسیوں کی جانب دیکھیں گے تو، ان میں زیادہ تر امید وار ٹرمپ ہی کی طرح کے ہیں ، بس ان میں مزاج کا بھڑکیلا پن ذرہ کم ہے ۔ اس موقع پر2000سے زائد شرکاء کی جانب سے سینڈرز کو بھی خاصی پذیرائی ملی۔ بقول ان کے، امریکہ میں نسلی امتیاز کے خاتمے اور ہمارے فوجداری انصاف کے بے ہنگم نظام کی اصلاح کے لئے مجھ سے زیادہ تگ و دو کرنے والا کوئی اور نہ ہوگا۔

Hillary Clinton: Obama Immigration Effort 'Historic Step'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں