گجرات میں تشدد کے تازہ واقعات - 7 ہلاک ۔ امن کے لیے وزیر اعظم کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-27

گجرات میں تشدد کے تازہ واقعات - 7 ہلاک ۔ امن کے لیے وزیر اعظم کی اپیل

گاندھی نگر، احمد آباد
یو این آئی، پی ٹی آئی
فوج نے آج گجرات میں تشدد سے متاثر 5شہروں میں فلیگ مارچ کیا جہاں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔ علاوہ ازیں200گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا جن میں 89بسیں شامل ہیں ۔ 15پ ولیس چوکیوں کے علاوہ سرکاری دفاتر کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ ہاردک پٹیل کی مختصر حراست کے بعد کل رات تشدد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس پی سی ٹھاکر نے بتایا کہ فوج نے احمدآباد، سورت ، وڈودرا ، راج کوٹ اور مہسانہ اضلاع میں فلیگ مارچ کیا جس کا مقصد ان علاقوں کے عوام میں اعتماد کا ماحول بنانا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ فوج نے آج صرف فلیگ مارچ کیا ہے اور ان کی تعیناتی عمل میں نہیں آئی ہے ۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وہ پوری طرح تیار ہیں۔ ہم نے فوج کے پانچ کالم کو طلب کیا ہے۔ گجرات میں پٹیلوں کے لئے او بی سی کوٹہ کے مطالبہ پر دن بھر کے بند کے دوران تشدد کے نئے واقعات پیش آئے جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امن و سکون قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعہ حل ہوسکتے ہیں ۔ احمد آباد، سورت ، اور مہسانہ اضلاع کے بعض علاقوں میں کشیدگی برقرار رہی جس کے سبب یہاں کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے ہزاروں نیم فوجی دستوں اور انسداد فساد عملہ کو تعینات کردیا گیا ۔ آتشزنی اور سنگباری کے کئی واقعات سورت سٹی کے بیشتر علاقوں میں پیش آئے ۔ پولیس نے بتایا کہ پٹیل برادری کثیر تعداد میں بند کو کامیاب بنانے کے لئے سڑکوں پر اتر آئی ۔ ایک ہزار افراد پر مشتمل ہجوم نے شہر کے اودھنا علاقہ میں سورت میونسپل کارپوریشن کے دو گوداموں کو آگ لگادی۔ شہر کے کئی علاقوں میں موٹر بائیکس، بسوں اور دیگر گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ سورت پولیس کنٹرول روم عہدیداروں نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ احمد آباد، سورت ، راج کوٹ اور شمالی گجرات کے علاقوں میں کشیدگی برقرار رہی ۔ ہاردک پٹیل کی مخٰتصر حراست کے بعد تشدد میں اضافہ ہوا ۔ ہاردک پٹیل در حقیقت او بی سی کوٹہ کا مطالبہ کرتے ہوئے پٹیل برادری کی جانب سے احتجاج کی قیادت کررہے ہیں۔ مودی نے گجراتی میں ایک ٹیلی ویژن اپیل کے دوران کہا کہ ہر شخص اس بات سے آگاہ ہے کہ تشدد کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا اور نہ ہی کسی کو اس سے کوئی فائدیہ پہنچتا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت پورے عوام کی فلاح و بہبود کی پابند ہے اور تمام مسائل پر امن طریقہ سے بات چیت کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کی سر زمین پر تشدد کو جس طرح سے آلہ کار بنایاجارہا ہے اس کے پیش نظر میں تمام گجراتی بھائیوں اور بہنوں سے امن و سکون قائم رکھنے اور تشدد سے دامن بچانے کی اپیل کرتا ہوں ۔ ہمارا واحد منتر شانتی ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ نریندر مودی، ریاست گجرات کے چیف منسٹر کی حیثیت سے بارہ سال تک خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل پر امن طریقہ سے حل کئے جاسکتے ہیں اور اس کے لئے ہم سب کو ایک ساتھ مل بیٹھنا چاہئے ۔ ہمیں اپنی توانائیوں کو گجرات کی ترقی کے لئے محفوظ رکھنا چاہئے۔ ہمیں بلا شبہ گجرات کو نئی بلندیوں پر پہنچانا ہے ۔ جمہوریت کے حد ود کا پابند رہنے اور اس کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے عوام کو متحد ہوکر کام کنے سے ہی ترقی حاصل ہوتی ہے اور خصوصی طور پر غریبوں کی خدمت کے مواقع حاصل ہوتے ہیں۔
ہاردک پٹیل نے تشد د کے لئے پولیس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند روز میں احتجاج میں مزید شدت پیدا کی جائے گی ۔ گجرات کے بعض علاقوں میں عام زندگی پوری طرح مفلوج رہی اور اسکولس، کالجس اور تجارتی ادارے بند رہے جن میں بینکس اور سرکاری ٹرانسپورٹ شامل ہیں ۔ گزشتہ شب ہاردک پٹیل کو مختصر وقت کے لئے حراست میں لے لیا گیاتھا کیوں کہ انہوں نے جی ایم ڈی سی گراؤنڈ میں احتجاجی مظاہرہ کے لئے اجازت طلب نہیں کی تھی تاہم انہیں کچھ دیر بعد ہی رہا کردیا گیا ۔ سورت کی سب سے بڑی ڈائمنڈ اور ٹیکسٹائل صنعتیں مکمل طور پر بند رہیں ۔ مرکز نے ریاپڈ ایکشن فورس، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے پانچ ہزار ارکان عملہ کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے نظم و ضبط کی برقراری میں تعاون کے لئے روانہ کردیا ہے ۔ سورت پولیس کمشنر راکیش آستانہ نے بتایا کہ اضافی اسٹیٹ ریزروپولیس فورس کی تعیناتی کی بھی خواہش ظاہر کی ہے ۔ ان کے یہاں پہنچتے ہی انہیں خصوصی مقامات پر تعینات کردیاجائے گا ۔ پولیس سب انسپکٹر متیش سالونکے ، لال گیٹ علاقہ میں ہجوم کی جانب سے سنگباری میں شدید زخمی ہوگئے ۔ یہ واقعہ گزشتہ شب دیر گئے پیش آیا۔ سوراشٹر علاقیے کے تمام بڑے شہروں اور ٹاؤنس میں بند مکمل طور پر کامیاب رہا ۔ راج کوٹ ، جام نگر، بھاؤ نگر اور پوربند ر میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے ۔پولیس نے بتایا کہ آج بند کے دوران کئی جگہ سنگباری کی گئی۔ راج کوٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(رورل) گگن دیپ گمبھیر، اپلیٹا علاقہ میں سنگباری کے ایک واقعہ میں زخمی ہوگئے ۔ ہاردک پٹیل نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ گزشتہ شب کے تشدد کے لئے احتجاجی ذمہد ار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ در حقیقت پولیس ہماری تحریک میں مداخلت کی کوشش کرہی تھی جو سیاسی جماعتوں کے اشارہ پر مبنی تھی۔ ہاردک پٹیل نے کہا کہ وہ (پولیس) تشد د کی راہ اختیار کررہے ہیں اور ماؤں، بہنوں اور چھوٹے بچوں کو بھی معاف نہیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے گجرات میں بھی اتر پردیش اور بہار کا رویہ اختیار کررکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اشتعال انگیزی سے کام نہیں لیا اور ہم اہنسا کے راستہ پر گامزن رہیں گے ۔ ہم احتجاجیوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی درخواست کررہے ہیں ۔ اپنے مطالبہ کی یکسوئی کے لئے ضرورت پڑنے پر ہم پڑتال اور بھوک ہڑتال جیسی راہیں اختیار کریں گے ۔ پٹیل نے صاف انداز اور واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت یا نظریہ سے وابستہ نہیں ۔ ہم حکومت اور پولیس سے بھی امن و ضبط کی درخواست کرتے ہیں ۔ اگر ایک بھی احتجاجی کو زدوکوب کیا گیا تو پولیس سنگین نتائج کے لئے ذمہ دار ہوگی ۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گجرات کی چیف منسٹر آنندی بین پٹیل کے ساتھ آج صبح ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں مرکز کی جانب سے مکمل تعاون کا تیقن دیا ۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ حکومت گجرات کے ساتھ مسلسل ربط میں ہے اور ریاستی حکومت کی درخواست پر اضافی فورسس روانہ کی ہے ۔

Patel stir: 7 killed, army called in to control Gujarat violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں