پارلیمنٹ میں تعطل دور کرنے کل جماعتی اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-03

پارلیمنٹ میں تعطل دور کرنے کل جماعتی اجلاس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں تعطل کے خاتمہ کے لئے پیر کو کل جماعتی اجلاس سے قبل حکومت نے اپوزیشن پر منفی رویہ اور خلل اندازی کی راہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا جس کے ساتھ ہی کانگریس نے جوابی وار کرتے ہوئے اس سلسلہ میں حکمراں فریق کی سنجیدگی اور نیک نیتی پر سوال اٹحایا۔ مانسون سیشن کا تقریبا نصف حصۃ نذر ہنگامہ آرائی ہوچکا ہے اور ایسے حالات میں حکومت نے کہا کہ للت مودی کے ساتھ وزیر خارجہ سشما سوراج کے تعاون سے متعلق مسئلہ پر بحث ہی کانگریس کے پر وقار اخراج کا واحد راستہ ہے ۔ مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے تاہم بی جے پی ہیڈ کوارٹرس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران صاف الفاظ اور انداز میں وضاحت کی کہ ویاپم اسکام کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہے اور یہ ایک ریاستی معاملہ ہے لہذا پارلیمنٹ میں اس پر بحث ناممکن ہے۔ مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان پر اسکام میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس کے سبب وہ ہدف تنقید بن رہے ہیں ۔ حکومت نے پارلیمنٹ اجلاس میں تعطل کے خاتمہ کے لئے پیر کو کل جماعتی اجلاس کا اہتمام کیا ہے ۔ کانگریس کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ عین ممکن ہے کہ کانگریس سیاسی اسباب کے بناء پر حکومت سے بر سر پیکار ہے تاہم اسے یہ تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ، نہایت سنجیدگی سے اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ اس کے منفی رویہ اور خلل اندازی کے رجحان سے ملک اور اس کی معیشت کو زبردست نقصان پہنچے گا ۔ فیس بک پر ایک پوسٹ میں کانگریس پر ارون جیٹلی کا یہ جملہ در حقیقت گڈس اینڈ سرویسیز ٹیکس( جی ایس ٹی) بل کے حوالہ سے ہے جس سے وہ کافی حوصلہ مند ہیں ۔ جی ایس ٹی اصلاحی اقدامات ے متعلق ہے جسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی نوبت ہی نہیں آئی کیونکہ حزب مخالف سشما سوراج اور وسندھرا راجے کے علاوہ شیوراج سنگھ چوہان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائیوں کے ذریعہ ایوان کی کارروائیوں کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے ۔ وزیرپارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے بھی استعفیٰ کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے اپنا موقف دہرارہے ہیں کہ اس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہوسکتی ہے جس کے دوران اپوزیشن اپنے نظریات پیش کرسکتی ہے ۔ وہ اس موقف پر اٹل ہیں کہ سوراج اور راجے سے کوئی غلطی سرزد نہیں ہوئی ۔ وہ کسی بھی ایسی غیر اخلاقی عمل میں ملوث نہیں ، جس کی پاداش میں انہیں مستعفیٰ ہونا پڑے ۔ راجے تو ان دنوں چیف منسٹر بھی نہیں تھیں۔ نائیڈو نے کہا کہ ہم اپوزیشن کو ایک موقع دینے کے حق میں ہیں ۔

پارلیمنٹ میں تعطل ختم کرنے کے لئے کل جماعتی اجلاس سے قبل الفاظ کی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ حکومت نے اپوزیشن پر منفی اور رکاوٹ والا رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا ۔ جب کہ کانگریس نے جوابی وار کرتے ہوئے تعطل ختم کرنے میں حکمراں جماعت کی سنجیدگی پر سوال اٹھائے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ مانسون سیشن کا نصف حصہ عملاً ضائع ہوچکاہ ے حکومت نے کہا کہ کانگریس کے لئے با عزت راستہ یہ ہوگا کہ وہ وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے للف مودی کی مدد کے مسئلہ پر بحث کے لئے راضی ہوجائے ۔ مرکزی وزیر نرملا سیتا رامن نے تاہم پارٹی ہیڈ کوارٹرس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ مدھیہ پردیش کے ویاپم اسکام پر بحث نہیں کی جاسکتی کیونکہ اس کا تعلق ایک ریاست سے ہے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو سیاسی وجوہات کی بنا پر حکومت سے مایوس ہونا چاہئے لیکن اسے یہ بات قبول کرنی چاہئے کہ اس کی منفی اور رکاوٹ پیدا کرنے والے رجحانات سے ملک پر معیشت کو نقصان ہوگا ۔ انہوں نے فیس بک پر یہ تنقید کی ۔ اس دوران بی جے پی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تعطل برقرار رہنے کے لئے صدر کانگریس سونیا گاندھی ذمہ دار ہوں گے ۔ نرملا سیتا رامن نے کہا کہ کانگریس کے ارکان سونیا گاندھی کی ناک کے نیچے کرسی صدارت کے پاس پلے کارڈس لہرا رہے ہیں۔ سونیا گاندھی کو مانسون سیشن ضائع ہونے کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی ۔ رواں سیشن کے ماباقی حصہ کی صرف9نشستیں باقی رہ گئی ہیں ۔ ایسے میں حکومت نے اشیا و خدمات ٹیکس ، اراضی بل ، رائیل اسٹیٹ ، ریگولیٹر بل، انسداد رشوت ستانی( ترمیمی) بل، تحفظ شخصی برائے انکشاف جرم( ترمیمی) بل، بچہ مزدوری(امتناع و باقاعدگی) ترمیمی بل ، انصاف اطفال( نگہداشت و تحفظ اطفال( ترمیمی بل جیسی اہم قانون سازیوں کو آگے بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں