پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا اسکینڈل بے نقاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-11

پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا اسکینڈل بے نقاب

اسلام آباد
آئی اے این ایس
بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے اسکینڈل کو بے نقاب کرنے کے فوری بعد ملک گیر سطح پر برہمی کی لہر دوڑ گئی ۔ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اس پر عزم ظاہر کیا کہ وہ قصور وار افراد کو سزا دیں گے ۔ میڈیا کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔20تا25افراد پر مشتمل ایک ٹولی نے400ویڈیوز ایسے تیار کئے جن میں28-بچے صوبہ پنجاب میں کسور ضلع میں جنسی حراسانی کے ملوث پائے گئے۔ اکسپریس ٹریبیون نے یہ اطلاع دی ۔ انہوں نے کہا کہ قصور وار افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔ چیف منسٹر پنجاب شہباز شریف نے بھی کیس کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے محکمہ داخلہ کے عہدیداروں کو فوری طور پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منظور ملک سے درخواست کریں کہ ایک کمیشن قائم کریں جو ضلع سیشن ججس پر مشتمل ہوتا کہ تحقیقات کی جاسکے ۔ ہفتہ کو ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے کم از کم سات ایسے ملزمین کو اس وقت گرفتار کرلیا جب کہ تلاشی مہم کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ اس دوران پولیس نے کہا کہ اسکینڈل میں ملوث ایک اور شخص کو گرفتار کرلیا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(انوسٹی گیشن) سید ندیم عباس نے کہا کہ تمام ملزمین نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بچوں کو جنسی زیادتی کے لئے مجبور کیا تھا جس کے بعد ان کی فلمبندی کی گئی۔ ہم نے فحش ویڈیوز، فونس اور میموری کارڈ کو ملزمین کے قبضہ سے برآمد کرلیا ہے جس سے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ہوجائے گا۔15ملزمین کے خلاف8مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ جولائی کے مہینہ میں اس سلسلہ میں آٹھ شکایات درج کی گئی تھی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اتوار کو کسور کا دورہ کیاجہاں انہو ں نے پاکستان کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ اسکینڈل کی بذات خود تحریری نوٹس قبول کریں۔ واقعہ کی تحقیقات کی جانی چاہئے اور قصور وار جو اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلایاجائے جن پر دہشت گردی کے تحت الزامات عائد کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں کے ساتھ ظلم و زیادتی دہشت گردی سے بھی کم کوئی گناہ نہیں ہے اور بچوں اور والدین سے جبری وصولی کرنا بڑا جرم ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب پاکستان پولیس نے ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے سب سے بڑی اسکینڈل میں مزید و مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا جو اصل ملزم ہیں۔ یہ واقعہ ہندوستانی سرحد سے متصل پنجاب کے ایک گاؤں مین پیش آیا جس کے ساتھی ہی اس کیس میں تا حال نو قصور وار افراد گرفتار کرلئے گئے ہیں جب کہ متاثرین کے خاندان والوں نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قصور وار افراد کا تحفظ کررہی ہے ۔ کم ازکم280بچے کی ویڈیو زبنائی گئی ہیں جنہیں ایک ٹولی کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا جس نے سینکڑوں ویڈیوز استعمال کئے ہیں تاکہ ان کے والدین کو پیش کرتے ہوئے انہیں بلیک میل کیا جاسکے ۔ ضلع کسور کے گندہ سنگھ گاؤں میں یہو اقعہ پیش آیا جو یہاں سے پچاس کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔ کسور پ ولیس کے سربراہ رائے ببر نے نامہ نگاروں کو آج بتایا کہ اصل ملزم حسیب عامر کو کل گرفتار کرلیا گیا تھا جس نے اس جرم کے بارے میں انکشاف کیا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے جنسی طور پر کئی بچوں کے ساتھ زیادتی کی اور بے ہودہ حرکتیں کیں تاکہ ان کے والدین کو بلیک میل کیاجاسکے ۔ پولیس نے مزید دو ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے جن کے نام ایف آئی آر میں درج کرلئے گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ کے اوائل یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے15مشتبہ افراد کی ٹولی کے خلاف اہانت اور جبری وصولی کے الزامات کے تحت فوجداری مقدامات عائد کئے ہیں ۔ قصور کی ایک مقامی عدالت نے متعدد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں5ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کردی ہے ۔ مقامی پولیس کے مطابق ان مقدمات میں گرفتار ہونے والے ملزمان کی تعداد اب13ہوگئی ہے جب کہ ایک ملزم ابھی تک مفرور ہے ۔ یہ تمام ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں ۔ یہ تمام ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں ۔

Pakistan sex video racket: 280 children allegedly abused

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں