یو این آئی
پاکستانی فوج نے اس دعویٰ کے ساتھ قبائلی علاقہ کے بیشتر حصے کو دہشت گردوں کا صفایا کیاچکا ہے شمالی وزیرستان کے علاقہ شوال میں زمینی فوجی کارروائی شروع کردی ہے ۔ بہر حال شمالی وزیرستان کے وہ علاقے جہاں فوجی کارروائی جاری ہے میڈیا کی براہ راست رسائی نہیں اس لئے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوپاتی ہے ۔ دوسری طرف دہشت گردوں کے خلاف بھرپور پاکستانی فوجی کارروائیوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں افغانستان کی طرف سے یہ الزام بھی لگایا گیا کہ پ اکستان میں اب بھی دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں جو افغان حکام کے بقول ان کے ملک کے لئے خطرہ ہیں۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے حوالہ سے اخبار ڈان نے خبر دی ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے فوجی اہداف جلد از جلد حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ افغان سرحد سے ملحقہ وادی شوال ایک دشوار گزار علاقہ ہے۔ واضح رہے کہ پاکستانی فوج نے15جون2014کو شمالی وزیرستان میں ، ضرب عضب کے نام سے فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا لیکن شوال میں اب تک بری فوجی کارروائی نہیں کی گئی تھی ۔ متاثرہ علاقوں میں پاکستانی فوج پہلے بھی فضائی کارروائیں کرتی رہی لیکن گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ایسی کارروائیوں میں تیزی دیکھی گئی جن میں درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ۔ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کا ایک سال مکمل ہونے پر پاکستانی فوج کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق فواجی کارروائیوں میں2763دہشت گرد مارے گئے ہیں جب کہ لگ بھ350فوجی افسران اور جوان بھی اس دوران ہلاک ہوئے۔ دہشت گردوں کے خلاف بھرپور فوجی کارروائیوں کے باوجود حالیہ ہفتوں میں افغانستان کی طرف سے یہ الزام بھی لگایا گیا کہ پاکستان میں اب بھی دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں جو افغان حکام کے بقول ان کے ملک کے لئے خطرہ ہیں ۔
Pakistan military launch ground offensive in N. Waziristan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں