یو این آئی
امریکی صدر بارک اوباما نے کہا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو واحدایسے غیر ملکی لیڈر ہیں جنہوں نے امریکہ کی خارجہ پالیسی میں زبردست دخل اندازی کی ہے۔ اوباما نے سی این این کو دئیے گئے ایک انٹر ویو میں کہا کہ نتن یاہو واحد غیر ملکی لیڈر ہیں جنہوں نے امریکی خارجہ پالیسی میں زبردستی دخل دیا ہے اور مجھے ایسی کوئی دوسری مثال یاد نہیں جب کسی دوسرے ملک نے امریکی پالیسی میں دخل اندازی کی ہو۔ انہوں نے مک نیوز کو ایک علیحدہ انٹر ویو دیا جس میں ناظرین راست طور پر سوال پوچھ سکتے ہیں ۔ اس انٹر ویو میں ایک ایرانی عورت نے اوباما سے پوچھا کہ کیا کوئی ایسا راستہ تھا جس کے ذریعہ ایران کے عوام کوا تنا پریشان کئے بغیر بھی نیو کلیر سمجھوتہ کیا جاسکتا تھا ۔ اوباما نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ نیو کلیر پروگرام پر بات چیت کے لئے ایران کو تیار کرنے کا واحد طریقہ اس پر اقتصادی پابندی لگانا تھا ۔ نیو کلیر سمجھوتہ پر امریکی پارلیمنٹ میں17ستمبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور امریکی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں امریکی ریپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے جو اس قرار داد کے خلاف ہے ۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بھی اس سمجھوتہ کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے ریپبلکن پارٹی کی حمایت کی ہے ۔
Obama accuses Netanyahu of interfering in US foreign policy
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں