کانگریس پارلیمنٹ کی کاروائی چلانے کی خواہاں - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-11

کانگریس پارلیمنٹ کی کاروائی چلانے کی خواہاں - راہول گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کو صرف اس وقت ہی چلنے دے گی جب وزیر خارجہ سشما سوراج، للت مودی کے ساتھ اپنے خاندان کی مالی لین دین کی تفصیلات فراہم کریں۔ انہوں نے چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش کی ستائش پر وزیر اعظم پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان دو چیف منسٹرس کے غیر قانونی اقدامات پر مودی ہنوز خاموش ہیں ۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے للت مودی کو مجرم قرار دیتے ہوئے رازدارانہ طور پر رحم کرنے اور فیاضی دکھانے پر سشما سوراج پر تنقید کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ ملک کو بتائیں کہ کتنی رقم انہوں نے اور ان کے خاندان نے آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی سے اپنے بینک اکاؤنٹس میں حاصل کی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہم اس بات پر اتفاق کرتے ہیٰں کہ پارلیمنٹ کو چلنا چاہئے لیکن ہم نے بنیادی مسائل اٹھائے ہیں، ہم کہہ چکے ہیں کہ اور میں ب ھی تین مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ وزیر خارجہ سشما سوراج ، چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیور اج سنگھ چوہان نے چند غیر قانونی کام کئے ہیں ، مدھیہ پردیش میں کئی قتل ہوچکے ہیں اور ہمارے وزیر اعظماس پر کسی قسم کا رد عمل ظاہر کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ اہ ان چیف منسٹرس کی ستائش کررہے ہیں۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں مکمل طور پر حقائق کو نظر انداز کردیا ہے کہ ان کے چف منسٹر نے ہزارہا افراد کے مستقبل کو تباہ کردیا ہے ۔وزیر اعظم نے ان حقائق کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے جس میں ان کی وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش وسندرا راجے کے ایک مجرم سے مالی و تجارتی تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر احتجاج کے دوران پارلیمنٹ میں تعطل برقرار رہے گا ۔ ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے شہر گیا میں خطاب کرتے ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش ریاستیں بی جے پی کے چیف منسٹر کی قیادت میں بیماری کی زمرہ سے نکل کر تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ آپ نے پارلیمنٹ میں سننے کے لئے بہترین تقریر تو کی جس میں انہوں نے للت مودی پر رحم اور فیاضی کا آشکارا کیا۔ انہوں نے سشما سوراج سے کہا کہ آپ رحم دل بنا چاہتی ہیں، آپ فیاض بننا چاہتی ہیں تو اس کے لئے رازداری کی کیا ضرورت تھی ، کیوں آپ نے یہ رحم دلی چھپائی ، کیوں آپ نے اپنی ساری وزارت کو اس بات سے واقف نہیں کروایا ، کیوں سارے ملک کو اپنی فیاضی سے واقف نہیں کرایا۔ راہول گاندھی نے سشما سوراج سے کہا کہ ملک کی مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے جس ملزم کی تلاش کی جارہی ہے اس سے آپ کے رقمی اور مالی لین دین کی ہے ۔ انہوں نے سشما سوراج سے کہا کہ براہ کرم آپ ہی بتائے کہ للت مودی سے آپ کو اور آپ کے ارکان خاندان کو کتنی رقم وصول ہوئی ہے ۔ براہ کرم سادہ سے انداز میں اس تفصیل سے ملک کو واقف کروادیجئے اور پارلیمنٹ کو آسانی سے چلنے دیجئے ۔
راجیہ سبھا میں مسلس گڑ بڑ اور پارلیمنٹ میں حکومت پر لگائے گئے الزامات کاجواب دینے سے روکنے پر بی جے پی نے آج کانگریس پرمارو اور بھاگو کی پالیسی اپنانے کا الزام عائد کیا۔ گڑ بڑ کے بعد راجیہ سبھا کو دو بجے دن تک ملتوی کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ کانگریس کے مطابق وہ جو کچھ بھی راجیہ سبھا میں کہہ رہی ہے اس پر جب حکومت جواب دینا چاہتی ہے تب کانگریس ایوان میں گڑ بڑ کرتے ہوئے ایوان کو چھوڑ رہی ہے۔ اس طرح کی سیاسی جمہوری نظام میں پہلی مرتبہ دیکھی جارہی ہے ، یہ ملک کے لئے بہتر نہیں ہے ۔ اس ہفتہ اختتام پذیر پارلیمنٹ مانسون سیشن میں کانگریس کے احتجاج پر تعطل برقرار ہے کیونکہ کانگریس نے کہا ہے کہ جب تک حکومت سشما سوراج ، چیف منسٹر راجستھان وسندرا راجے اور چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان کو ہٹایا نہیں جاتا پارلیمنٹ سے تعطل ختم نہیں کیاجائے گا۔ ویاپم اسکام اور للت مودی تنازعہ پر اپوزیشن کے الزامات کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے نقوی نے کہا کہا گر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی اس قسم کی چالوں سے انہیں سیاسی مدد حاصل ہوگی وہ بد قسمتی سے غلطی پر ہیں ۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ بی جے پی قائدین کے خلاف اپنی تقاریر میں جس زبان کو استعمال کررہے ہیں اس سے ان دونوں نے سیاسی شائستگی کے ہر اصولوں کو توڑا ہے ۔

لوک سبھا میں کانگریس کا ہنگامہ جاری - تعطل برقرار
دریں اثنا نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے مطابق اپوزیشن کانگریس ارکان نے پارٹی کے25ارکان کی معطلی ختم ہونے کے بعد ایوان میں آج واپس ویسا ہی ہنگامہ برقرار رکھا جس پر انہیں معطل کیا گیا تھا۔ نعرے لگاتے ہوئے ارکان نے پلے کارڈ لہرائے اور ایوان کے وسط میں پہونچ کر زبردست شوروغل کیا ، نتیجہ میں اسپیکر کو پہلے تین مرتبہ التوا کے بعد ایوان دن بھر کے لئے ملتوی کرنا پڑا ۔ احتجاجی ارکان وزیر خارجہ سشما سراج اور بی جے پی زیر قیادت ریاستوں کے چیف منسٹرس وسندھرا رائے اور شیو راج سنگھ چوہان سے للت گیٹ اور ویاپم اسکام پر استعفیٰ کا مطالبہ کررہے تھے۔ اپوزیشن ارکان زیادہ تر وقت وسط ایوان میں رہے، پلے کارڈ لہراتے اور نعرے لگاتے ہوئے خاطی وزراء کو برطرف کرنے اور اس مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ ہنگامہ اس قدر تھا کہ ایوان کو پہلے12بجے تک پھر 12:30اور دوپہر2بجے تک ملتوی کیا گیا ۔ اس دوران کرسی صدارت نے وقفہ سوالات ، وقفہ صفر کے دوران بعض امور انجام دئیے، جن میں دیو گڑھ مندر بھگدڑ واقعہ پر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا بیان اور تحفظ صارف بل کی پیشکشی شامل ہے ۔ قبل ازیں ایوان میں بھوٹانی پارلیمانی وفد کا خیر مقدم کیا جو ایک خصوصی گوشہ سے کارروائی کا مشاہدہ کررہا تھا ۔ کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے ویاپم اسکام اور للت گیٹ پر اپوزیشن کے خیالات پر اظہار خیال کرنے اور انہیں ریکارڈ کروانے کی کوشش کی لیکن وہ بیان مکمل نہیں کرسکے کیونکہ اسپیکر سمترا مہاجن نے یہ کہتے ہوئے انہیں اجازت نہیں دی کہ وہ انہیں بولنے کی اجازت دیں گی لیکن ابھی نہیں ۔ اس دوران سماج وادی پارٹی لیڈر ملائم سنگھ یادو نے اسپیکر کو کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کی تاکہ ایوان کے تعطل کو ختم کیاجاسکے ۔ اسپیکر نے قبل ازیں اس طرح کے اجلاس پر کانگریس کی سرد مہری پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بالآخر تمام جماعتوں کے قائدین کا اجلاس طلب کرنے سے اتفاق کیا لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیدو نے اجلاس کے بعد صحافیوں سیے کہا کہ صرف کانگریس قائدین کا اڑیل رویہ مسئلہ کے حل میں رکاوٹ بنا ہوا ہے ۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب للت گیٹ اور ویاپم اسکام جیسے تنازعات پر طویل تعطل میں پھنسی راجیہ سبھا میں آج بھی کوئی مباحث نہیں ہوسکے جب کہ اپوزیشن اور حکمراں بنچوں نے اس صورتحال کے لئے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ متحد اور ڈٹی ہوئی اپوزیشن کی وجہ سے مانسون سیشن کامل طور سے ضائع ہوتا نظر آرہا ہے ۔ کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے تعطل ختم کرنے میں حکومت کی غیر سنجیدگی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ دوسری جانب قائد ایوان ارون جیٹلی نے للت مودی تنازعہ کے تناظرمیں جی ایس ٹی بل کو منظوری کے لئے پیش کرنے کے موقع نہ دینے کا اپوزیشن پر الزام لگایا۔ غیر بی جے پی اور غیر کانگریس جماعتوں نے حکومت پر غیر لکچدار رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ تعطل کی بنیادی وجہ یہی ہے ۔ انہوں نے صورتحال کے حل کے لئے حکومت کیا قدام کی تجویز دی ۔ الزامات اور جوابی الزامات کے درمیان ایوان بالا میں گورنر کے تقرر کا مسئلہ زیر بحث آیا لیکن کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ کر نعرے لگانے لگے ۔

Parliament won't function till Swaraj, Raje resign: Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں