این ایس اے بات چیت برقرار رہنی چاہئے - پی ڈی پی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-22

این ایس اے بات چیت برقرار رہنی چاہئے - پی ڈی پی

سری نگر
پی ٹی آئی
حکمراں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی نے آج کہا کہ ہند پاک کے درمیان جاریہ ہفتہ کے اواخر میں قومی سلامتی مشیروں(این ایس اے)سطح کی بات چیت برقرار رہنی چاہئے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان مخاصمت سے جموں و کشمیر کے عوام بری طرح متاثر ہوتے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف بات چیت سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ پی دی پی کے ترجمان اعلی محبوب بیگ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پاکستان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا چاہتا ہے یا نہیں ۔ ایسی ملاقاتیں (علیحدگی پسندوں اور پاکستانی عہدیداروں کے درمیان) ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں۔ یہ ملاقاتیں اٹل بہاری واجپائی کے دور میں اور پھر منموہن سنگھ کے دور میں بھی ہوئی ہیں۔ بیگ نے کہا کہ واجپائی حکومت کے دور میں تمام دیرینہ مسائل بشمول مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا عمل شروع کیا گیاتھا اور واجپائی معاہدہ کے قریب پہنچ گئے تھے ۔ جب منموہن سنگھ نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا اور اس وقت بھی بات چیت جاری رہی لیکن پاکستان میں پیش آنے والے واقعات(پاکستان کے اس وقت کے صدر پرویز مشرف سے متعلق) کے سبب کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ۔ اسی دوران نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے مطابق کشمیری علیحدگی پسندوں کے مسئلہ سے ہند۔ پاک کے مابین این ایس اے سطح کی بات چیت کے خطرہ میں پڑ جانے کے دوران کانگریس نے آج پاکستان سے متعلق حکومت کی پالیسیوں کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اس نے اپنا مذاق بنالیا ہے اور اشتعال انگیزی کے باوجود کوئی واضح پیام دینے میں ناکام رہی ہے ۔ پارٹی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ حکومت کی ڈانوں ڈول ڈپلومیسی کے سبب ملک کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ہندوستان نے پاکستان پر یہ واضح کردیا تھا کہ اس کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز جب اپنے ہم منصب اجیب ڈوول سے ملاقات کے لئے یہاں آئیں تو انہیں کشمیری علیحدگی پسندوں سے ملاقات نہیں کرنی چاہئے ۔ سابق مرکزی وزیر و کانگریس قائد منیش تیواری نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت کے مسئلہ پر خود کو مذاق بنارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا نے اس مشق کی منسوخی پر زور دیا تھا اور اسے پڑوسی ملک کے تئیں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی پالیسی سے غداری قرار دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز اور پاکستان جس انداز میں پیش آرہے ہیں ، اس سے یہ صاف پیام ملتا ہے کہ وہ ہم سے بات چیت میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ پاکستان کے قومی سلامتی مشیر نے اپنے دورہ کی تفصیلات بھی روانہ نہیں کی ہیں کہ وہ ہندوستان کے ایک روہ دورہ کے دوران کیا کرنا چاہتے ہیں ۔ لہذا آپ وزیر اعظم صاحب کو قوم کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ کیا آپ پاکستان سے بات چیت کے لئے بین الاقوامی دباؤ میں ہیں ۔ ایک اور سابق مرکزی وزیر آر پی این سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو پہلے ہی طاقتور پیام دینا چاہئے تھا۔

NSA-level talks must go on, dialogue can resolve problems: PDP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں