مسلم پرسنل لا بورڈ کی دین و دستور بچاؤ تحریک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-14

مسلم پرسنل لا بورڈ کی دین و دستور بچاؤ تحریک

نئی دہلی
اعتماد نیوز
ملک کے بدلے ہوئے حالات میں مسلمانوں اور اسلام پر پے در پے تہذیبی یلغار کے پس منظر میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے دین اور دستور بچاؤ تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس مقصد سے مہم کے پہلے مرحلہ میں ملک کے بڑے شہروں اور مرکزی مقامات پر جلسوں، سیمنارس اور سمپوزیم کے ذریعہ رائے عامہ بیدار کرنے کی کوشش کی جائے گی اور دوسرے اقلیتی قائدین اور سیکولر زہن کے حامل برادران وطن کو اس تحریک میں شامل کرنے کے مساعی کی جائے گی ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ملک کے موجودہ حالات کے پس منظر میں کہا کہ ہندوستان کے آئین کے بنیادی اصولوں سیکولرزم ، انصاف، آزادی مساوات اور باہمی اخوت اور بھائی چارگی کو بڑی بے دردی کے ساتھ پامال کیاجارہا ہے اور ہندوستان کو سیکولر اسٹیٹ سے تبدیل کر کے ایک خاص تہذیب کے رنگ میں رنگنے کی بھرپور سازشیں کی جارہی ہیں ، نیز مختلف مذہبی ، لسانی، تہذیبی اور سماجی اکائیوں کے ساتھ ظلم اور نا انصافی کا رویہ اختیار کیاجارہا ہے، دبے کچلے انسانوں کو مزید دبانے اور ان کے حقوق سلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک کی دوسرے بڑٰ اکثریت مسلمان ہیں ، ان کے پاس سب سے بڑی دولت ان کا دین اور عقیدہ توحید ہے جس سے وہ کسی قیمت پر بھی دستبردار نہیں ہوسکے لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ مسلمانوں سے ان کا دین و ایمان چھیننے اور انہیں ایک خاص تہذیب کا پابند بانے کے لئے پورا زور صرف کیاجارہا ہے ، یوگا، سوریہ نمسکار ، وندے ماترم اور اسکولوں کے نصاب و نظام تعلیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کے پیچھے یہی ذہن کار فرما ہے علی الاعلان2020ء تک مسلمانوں کے خاتمے کی بات کہی جارہی ہے اور ان کے شعائر کو نشانہ بنایاجارہا ہے مدارس اور مساجد کے معاملہ میں دخل اندازی کی جارہی ہے از کار رفتہ قوانین کی فہرست میں ان قوانین کو بھی شامل کیاگیا ہے جن کا خاتمہ در حقیقت مسلم پرسنل لاء کا خاتمہ ہے ، اسی کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر نفرت پھیلانے اور ملک کے دوسرے باشندوں کے سامنے مسلمانوں کو مجرم، دہشت گرد، امن دشمن، وطن مخالف کی شکل میں پیش کرنے کا سلسلہ بھی پورے زوروشور سے جاری ہے جس کی وجہ سے ملک میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور نفرت کا بازار گرم ہورہا ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے مرحلے میں مسلمانوں کو آواز دیتا ہے کہ وہ اپنے دین و ایمان کے تحفظ کے لئے سر گرم عمل ہوجائیں اور اس عزم کو اپنے دلوں میں تازہ کریں کہ ہم اس ملک میں اپنے تمام تر تشخصات کے ساتھ دین و ایمان کی حفاظت کرتے ہوئے رہیں گے اور اپنے عقیدہ و مذہب کے سلسلے میں کسی طرح کی سرکاری یا غیر سرکاری مداخلت برداشت نہیں کریں گے ، اور عقیدہ توحید کو جان کی قیمت پر بھی ہاتھ سے جانے نہ دیں گے ۔ پریس نوٹ میں مزید کہا گیا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ملک کے باشندوں، بالخصوص مختلف مذہبی، لسانی، تہذیبی اور سماجی اکائیوں کو آواز دیتا ہے کہ وہ دستور ہند کے تحفظ و بقا ، ظلم کی مخالفت اور مظلوموں کی حمایت کے سلسلے میں فکر مندی کے ساتھ مشترکہ جدو جہد کے لئے تیار ہوجائیں ۔ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے چلائی جانے والی عوامی تحریک میں حصہ لیں کہ یہ وقت کی اہم ضرورت اور حالات کا تقاضا ہے ۔ رائے عامہ کی بیداری کے لئے پہلے مرحلے میں ملک کے بڑے بڑے شہروں اور مرکزی مقامات پر جلسوں، سیمینار اور سمپوزیم کا انعقاد کیاجائے گا اسی طرح مختلف اقلیت کے قائدین اور سیکولر ذہن رکھنے والے برادران وطن سے رابطہ کر کے انہیں اس عوامی تحریک میں شریک کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
لکھنو سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ایک کانفرنس منقد کرتے ہوئے ملک کے تعلیمی نظام کو زعفرانی بنانے مرکزی حکومت کے اقدام کی مخالفت کرے گا ۔ بورڈ، اقلیتی تنظیموں ، اداروں سے اور ائمہ مساجد سے اپیل کرے گا کہ وہ تعلیمی اداروں میں مسلط کئے جانے والے فیصلوں اور برہمن کلچر کی مخالفت کریں ۔ اس اجلاس میں علما کے علاوہ ائمہ، قاضی اور اقلیتی تعلیمی اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے یہ اجلاس17اگست کو بھوپال میں منعقد ہوگا ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ورکنگ کمیٹی نے جون میں قرار داد منظور کی تھی کہ جس میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں یوگا اور دیگر مذہبی امور کو شامل کئے جانے کی مخالفت کی گئی تھی ۔ قرار داد میں ان اقدامات کر برہمن دھرم اور مسلمانوں کے نظریات کے خلاف قرار دیا گیا تھا ۔ بورڈ کے ایک سینئر رکن نے بتایا کہ ہمارے مذہب کو سنگین خطرہ لاحق ہے ، مسلمانوں پر یوگا ، سوریہ نمسکار اور ویدوں کو پڑھنے کی ترغیب دیتے ہوئے برہمن دھرم مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اسی لئے پرسنل لاء بورڈ نے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ دیگر ریاستوں میں بھی اس طرح کی کانفرنس منعقد کی جائے گی تاکہ لوگوں میں شعور بیدار کیاجاسکے ۔

Muslim Personal Law Board launches ‘Save Beliefs, Save Constitution Movement’

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں