مودی حکومت پاکستان کے ہاتھ کھلونا بن گئی - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-24

مودی حکومت پاکستان کے ہاتھ کھلونا بن گئی - کانگریس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج مشیران قومی سلامتی سطح کی بات چیت کے مسئلہ پر پاکستان کے ہاتھ کھلونا بن جانے کا این ڈی اے حکومت پر الزام عائد کیا اور کہا کہ پڑوسی ملک کو دہشت گردی کے معاملہ پر دھوکہ دینے کا موقع فراہم کیا۔ بد قسمتی سے حکومت ہند بات چیت کی عدم تیاری، توجہ کی کمی اور بغیر کسی ابتدائی تیاری اور قدیم فیشن کے مطابق سفارت کاری کے باعث پاکستان کے ہاتھوں کھلونا بن گئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ ہمیں یہ کہتے ہوئے بیحد افسوس ہورہا ہے کہ کم از کم چند مسائل پر یکسوئی کے باوجود گزشتہ10سالوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حاصل کردہ کامیابیوں کو سخت دکھ پہنچا ہے ۔ پاکستان کو دہشت گردی کے سنگین معاملہ پر بات چیت کو لا حاصل قرار دینے کی کوئی موقع دینے نہیں چاہئے ۔ سنگھوی نے کہا کہ مودی حکومت نے پاکستان چالاکی سے نمٹنے کے لئے کوئی تیاری نہیں کی تھی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یہ عادت رہی ہے کہ وہ دہشت گردی پر بات چیت کرنے سے راہ فرار اپناتا رہا ہے ۔ یہ مودی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے تھا اور اسی لحاظ سے تیاری بھی کی جانی چاہئے تھی۔ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ پاکستان جان بوجھ کر ہندوستان کو اکساتا رہتا یہ اور ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ اس کے باوجود حکومت ہند اس کے ہاتھوں میں کھیل گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی غلطی، بغیر تیار اور توجہ کی کمی کے وجہ سے حکومت کو اس صورتحال سے دوچار ہونا پڑا۔
سری نگر
پی ٹی آئی
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان این ایس اے سطح کی مذاکرات کی معطلی پر چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید نے آج افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بات چیت میں تعطل عارضی ہوگا ۔ پاکستان کی جانب سے بات چیت کو معطل کرنے پر چیف منسٹر نے اپنے رد عمل میں پاکستان اور علیحدگی پسندوں کو مشور ہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ تو انتباہ ہے اور نہ ہی پسندیدگی کی بات ہے کہ تمام شرکاء راست یا بالراست باہمی بات چیت میں شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان این ایس اے سطح کی باہمی بات چیت ایک اچانک معطلی سے انہیں صدمہ پہنچا ہے لیکن وہ پر امید ہیں ۔ کہ بات میں معطلی عارضیہوگی اور روس کے شہر اوفا میں حاصل کامیابی جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے ملاقات کرتے ہوئے اپنی گہری رفاقت کا اظہار کیا تھا وہ ضائع نہ ہوگا ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان اور پاکستان دوبارہ بامعنی بات چیت کی شروعات کریں گے اور نئی دہلی کی جانب سے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے رکاوٹوں کو دور کرنے کی جو کوشش کی گئی تھی اسلام آباد بھی اسی طرح کی کوشش کرے گا۔ مفتی سعید نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک اعتماد و بھروسہ کے پل پر چلتے ہوئے حساس سرحدی ریاست جموں و کشمیر میں اندرونی اور بیرونی سطح پر امن اور استحکام لائیں گے جو اس وقت سنگین صورتحال سے معمول، استحکام اور ترقی کی سمت جاری ہے۔ اسی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے مشیران قومی سلامتی کے درمیان باہمی بات چیت کے لمحہ آخر میں ٹوٹ جانے سے ہمیں بڑی مایوسی ہوئی ہے۔ دہشت گردی کے ساتھ خط قبضہ پر فائرنگ میں اضافہ ملک کے ساتھ ساتھ ہمارے لیے شدید پریشان کن مسئلہ ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ کئی برسوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقاتہمہ زاویائی اور ہمہ پہلو ہے جب کہ ہر فریق کئی سطحوں بالخصوص تجارت، سفر،، سی ڈی ایم، سفارتی اور سیاسی معاملات میں ایک دوسرے سے متعلق ہیں ۔ سعید نے پاکستان سے کہا کہ وہ ہندوستان کی پیشکش کا گرمجوشانہ رد عمل طاہر کرتے ہوئے بامعنی بات چیت کو شروع کردے ۔ چیف منسٹرنے باتچیت کو ہی مسائل جیسے امن اور استحکام کو حاصل کرنے کا واحد ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان انجماد کے باعث ریاست جموں و کشمیر ہی سب سے زیادہ ناکامی اور شدید نقصانات کا باعث بنا ہے ۔ مسلسل دہشت گردی اور مقابلہ آرائی کے باوجود ہم ریاست کے عوام کی خواہشات اور امیدوں کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ہم نے انہیں ایک شفاف اور قابل احتساب انتظامیہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ریاست جموں و کشمیر کے عوام اب علاقہ میں بڑے پیمانے پر نقصانات برداشت کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں ۔
سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کی بات چیت کی منسوخی کو انتہائی بد قسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کا ہمیشہ سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کے لئے بامعنی مذاکرات واحد راستہ ہے اور اس سلسلے میں دو جوہری مملکتوں کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال کسی بھی طور اس خطے کے دائمی امن کے مفاد میں نہیں ہے ۔ حریت کانفرنس کی جانب سے یہاں جاری ایک بیان میں بات چیت کی منسوخی کے لئے ہندوستان کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت ہندوستان کا مذاکرات کے ضمن میں موقف نہ صرف حقاق سے بعید ہے بلکہ مسائل کے حل کے تئیں جان بوجھ کر فرار کا راستہ اختیار کرنے کے مترادف ہے بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کو زیادہ دیر تک نہیں ٹالا جاسکتا اور حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ ٹھوس تاریخی حقائق کے اعتراف میں اس مسئلہ کے حل کے لئے پاکستان کی کوششوں کا مثبت جواب دے ۔ بیان میں پاکستان کے موقف کو ہر لحاظ سے اصولوں اور حقائق کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مخاصمت کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور باقی حل طلب مسائل مسئلہ کشمیر کی ہی دین ہیں اور اس ضمن میں حکومت پاکستان کا غیر مبہم موقف نہ صرف قابل ستائش ہے بلکہ پاکستان کی اس خواہش کا واضح اظہار بھی ہے جو وہ اس خطے سے بد امنی کے خاتمے اور دائمی امن اور ااستحکام کے لئے اختیار کئے ہوئے ہے ۔ اس دوران حریت چیر مین میر واعظ عمر فاروقنے دلی میں مقیم پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان مذاکرات کے ضمن میں پاکستان کی جانب سے اختیار کردہ اصولی موقف کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے موقف نہ صرف کشمیری عوام کے جذبات و احساسات کے عین مطابق ہے بلکہ اس مسئلہ کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لئے پاکستان نے روز اول سے کشمیری عوام کی مبنی بر حق جدو جہد کی جو اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی ہوئی ہے اس کے لئے کشمیری عوام ان کے ممنون ہیں

Govt has no coherent plan on Pakistan: Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں