پاکستان کا ایجنڈا سے انحراف اور بات چیت سے انکار افسوسناک - راج ناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-24

پاکستان کا ایجنڈا سے انحراف اور بات چیت سے انکار افسوسناک - راج ناتھ سنگھ

لکھنو، نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہند۔ پاک مشیران قومی سلامتی بات چیت کی پاکستان کی جانب سے تنسیخ کے ایک دن بعد مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہا گر پاکستان مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر اس قدر مصر تھا تو اس نے اوفا میں بات چیت کے دوران اس سے گریز کیوں کیا جب کہ اس کی وجہ سے کانگریس نے صورتحال سے صحیح طریقہ سے نہ نمٹنے کے لئے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ پاکستان پر اوفا میں وزرائے اعظم نریندر مودی اور نواز شریف کے درمیان متفقہ ایجنڈہ سے مکر جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی نوعیت کی بات چیت کا امکان پڑوسی ملک پر منحصر ہوگا ۔ پاکستان کے اس دعویٰ پر کہ کشمیرہی اصل اور مرکزی ایجنڈہ ہے ، پر تبصرہ کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے اس موضوع پر ان دنوں بات چیت نہ کی اب دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ایک ساتھ اوفا میں موجود تھے ۔ گزشتہ ماہ ہی یہ فیصلہ کیوں نہ کیا گیا کہ این ایس اے سطح بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل رہے گی ۔ ایجنڈہ میں اس کا تذکرہ کہیں بھی موجود نہیں ۔ بات چیت کے پروگرام کو منسوخ کئے جانے پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے اس موقف کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ ہندوستان ، ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ بات چیت اور خوشگوار تعلقات کی تائید کرتا ہے ۔ ہند۔ پاک این ایس اے سطح بات چیت کی تنسیخ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے ۔ ہندوستان بات چیت کی راہ اختیار کرنے کا حامی ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ایک تقریب کے حاشیہ میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ پاکستان نے نئی دہلی میں منعقدہونیو الی سرتاج عزیز۔ اجیت دوول اجلاس کو منسوخ کئے جانے کا اعلان کیاتھا۔ قبل ازیں ہندوستان نے دو ٹوک انداز میں وضاحت کردی تھی کہ سرتاج عزیز کے ساتھ کشمیری علیحدگی پسندوں کی ملاقات اور دہشت گردی سے ہٹ کر کسی اور موضوع بالخصوص مسئلہ کشمیر پر بات چیت نئی دہلی کے لئے ناقابل قبول ہوگی ۔ کانگریس نے نریندر مودی حکومت پر معاملات کو احمقانہ انداز سے نمٹنے اور پاکستان کے ہاتھوں کھلونا بننے کا الزام عائد کیاتھا۔ کانگریس پارٹی کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ ہندوستان نے10سال کی محنت اور اس کے حاصل کو ہمیشہ کے لئے گنوا دیا ۔ بد قسمتی سے این ڈی اے حکومت ، مبہم ہونے کے سبب پاکستان کے ہاتھوں کھلونا بنی ہے ۔ نہ اس کی تیاریاں مکمل تھیں اور نہ ہی اس نے پوری طرح زمینی حقائق معلوم کرنے میں عرق ریزی سے کام لیا، اس کے ارتکاز پر بھی دھیان نہیں دیا گیا ۔ این ڈی اے حکومت بہترت طور پر روایتی سفارتکاری اور تیاری کے مظاہرہ میں ناکام رہی جو پاکستان کے ہاتھوں کھلونا بننے کے اہم اسباب بنے ۔ ہمارے لئے یہ انتہائی افسوس کی گھڑی ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ہم دونوں کے درمیان کسی نہ کسی حد تک مسائل دور ہوئے تھے تاہم اب کچھ بھی باقی نہ بچا اور سارے کا سارا نذر آب ہوگیا ۔ کانگریس ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی جیسے سنجیدہ اور اہم مسئلہ پر طئے بات چیت کو منسوخ کرنے کا ایسا موقع ہرگز نہیں دیاجانا چاہئے تھا۔ ہم، حکومت کی جانب سے بعض پہلوؤں سے متعلق احمقانہ طریقہ عمل اختیار کئے جانے کی مذمت کرتے ہیں ۔ میرے خیال سے حکومت کو اپنے انتظامی عمل میں درستگی کی ضرورت ہے ۔ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اچانک ، ہندوستانی خارجہ پالیسی وضع کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان مکمل اتحاد اور ہم آہنگی ہونی چاہئے اور تمام ایجنسیوں کو متحد ہوکر بیک آواز ایک ہی بات کہنی چاہئے ۔
پاکستان کونکتہ چینی کرتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ اسلام آباد کے اس فیصلہ سے ظاہر ہوا کہ اسلامی جمہوریہ دہشت گردی سے مربوط مسائل پر بات چیت کرنے سے بچنے کی کوشش کررہا ہہے کیونکہ ملک اطلاعات کے تبادلہ اور کسی بھی موضوع پر گفت و شنید کے حق میں نہیں ۔ خصوصی طور پر پاکستان ایسے معاملات پر بات چیت کرنے کا خواہاں نہیں جس سے متعلق اسے یقین ہے کہ ہندوستان ، اس پر حاوی ہوجائے گا اور وہ پریشان کن حالات سے دوچار ہوگا ۔ سری نگر میں چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید نے این ایس اے بات چیت میں شرکت سے متعلق پاکستان کے انکار پر اظہار افسوس کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ شاید یہ عارضی تعطل ہو ۔ چیف منسٹر نے پاکستان کو یہ مشورہ بھی دیا کہ چیف منسٹر نے پاکستان اور علیحدگی پسند قائدین کو پس پردہ یہ مشورہ بھی دیا کہ مشیران قومی سلامتی بات چیت جیسی تمام باہمی ملاقاتوں اور بات چیت میں ہر فریق کی راست یا بالراست اجتماعی شمولیت ضروری اور یہ حقیقی معنوں میں قابل قبول بھی نہیں ۔ مفتی محمد سعید نے یہ توقع بھی ظاہر کی کہ دونوں ممالک ایک بار پھر نتیجہ خیز بات چیت کا اہتما م کریں گے ۔ اور تعلقات میں حائل دراڑوں کی درستگی کی جانب نئی دہلی کے اقدامات کا پاکستان مناسب جواب دے گا ۔ مفتی نے کہا کہ میں دونوں ممالک کو شانہ بشانہ اعتماد کے پل پر سے گزرتے دیکھنے کا خواہاں ہوں ۔ پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو مورد الزام قرار دینے سے متعلق سوال کے جواب میں چیف منسٹر نے کہا کہ پوری دنیاپر واضح ہے کہ بات چیت سے انکار ہندوستان کے بجائے پاکستان نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ہمیشہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور ہمیشہ اسی جہت میں پیش قدمی کرتا رہے گا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور نواز شریف کے درمیان اوفا میں متفقہ ایجنڈہ سے پاکستان کو انحراف نہیں کرنا چاہئے تھا۔ کشمیری علیحدگی پسند قائدین کے ساتھ عزیز کے ملاقات پر پاکستانی تنقید سے متعلق راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ این ایس اے سطح بات چیت میں کسی تیسرے فریق کی شمولیت کی کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی تھی۔ بات صرف عزیز اور اجیت کے درمیان ہونی تھی ۔ بات چیت سے قبل یا اس کے بعد یا پھر اس کے دوران کسی کے ساتھ کوئی بات چیت کی گنجائش ہی نہیں تھی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کو طئے شدہ ایجنڈہ پر بات چیت کرنا چاہئے تھا۔ مستقبل میں اسی نوعیت کی دوبارہ بات چیت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ سوال پاکستان سے کیا جائے تو بہتر ہے ۔ ہندوستان کی جانب سے اگلے قدم کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار پاکستان پر ہے ۔ ہندوستان ، ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پر امن دوستانہ اور خوشگوار تعلقات کا خواہاں رہا ہے ۔

Pakistan must not deviate from agenda set in Ufa: Rajnath

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں