اجتماعی عصمت ریزی عملاً ناممکن - ملائم سنگھ کا متنازعہ تبصرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-20

اجتماعی عصمت ریزی عملاً ناممکن - ملائم سنگھ کا متنازعہ تبصرہ

لکھنو
پی ٹی آئی
سیاسی جماعتوں اور خاتون جہد کاروں نے آج سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے اس تبصرہ کی مذمت کی کہ اجتماعی عصمت ریزی عملا ممکن نہیں ۔ ایک خاتون جہد کار پرمیلا نیسرگی نے کہا کہ اکثر و بیشتر ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں ۔ وہ (ملائم سنگھ) اس سے بچ نہیں سکتے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب تک اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ پیش نہیں آتا دنیا کی کوئی خاتون ایسی کہانی نہیں بنائے گی کہ اس سکے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا ہے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے عصمت ریزی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے ایک نیا تنازعہ پیدا کردیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک شخص عصمت ریزی کرتا ہے جب کہ چار افراد کا نام لکھا دیا جاتا ہے، تاکہ حساب کتاب برابر کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ چار افراد ایک خاتون کی عصمت ریزی کر ہی نہیں سکتے ، عملا ایسا ممکن نہیں ۔ اتر پردیش کے سابق چیف منسٹرنے پہلی مرتبہ عصمت ریزی کے بارے میں ایسا افسوسناک تبصرہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال عصمت ریزی کے خاطیوں کو سزائے موت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ “لڑکے ، لڑکے ہوتے ہیں، غلطی ہوجاتی ہے ۔” یہاں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ریاست میں نظم و ضبط کی صورتحال کے بارے میں یادو نے کہا کہ اتر پردیش کی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے جرائم کی شرح بہت کم ہے ۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جہاں صرف ایک شخص عصمت ریزی کا مرتکب ہوا تھا ، لیکن متاثرہ خاتون نے چار افراد کا نام لکھا دیا تاکہ حساب کتاب برابر کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بے قصور افراد کو پھنسایا اور ہراساں نہیں کیاجانا چاہئے ۔ ایسے معاملے بھی ہوئے ہیں جہاں متاثرہ خاتون نے چار بھائیوں پر عصمت ریزی کا الزام عائد کردیا ۔ یہ عملا ممکن نہیں۔ انہوں نے اپنی بات کو ثابت کرنے کے لئے بدایوں خی دو رشتہ کی بہنوں کی مبینہ عصمت ریزی و قتل کیس کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسے حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔ انہوں نے کاہ کہ سی بی آئی نے اس کیس کی تحقیقات کیں اور پتہ چلایا کہ عصمت ریزی ہوئی ہی نہیں۔ متاثرہ لڑکیوں کے رشتہ داروں نے جائیداد کی خاطر یہ سفاکانہ قتل کیے تھے، لیکن سینئر قائدین تک جیسے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے فرزند راہول گاندھی بدایوں چلے آئے اور نظم و ضبط کے معاملہ میںریاستی حکومت کو نشانہ بنایا۔ملائم سنگھ نے اس تبصرہ پر ایک تنازعہ پید اہوگیا ہے ۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ یہ تبصرہ خواتین کی توہین ہے اور اس کی وجہ سے اجتماعی عصمت ریزی کے معاملوں میں عدالتوں کی جانب سے سنائے گئے فیصلوں پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے ۔ بی جے پی ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے کہا کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ۔ گزشتہ مواقع پر بھی عصمت ریزی کے مسئلہ پر ایس پی سربراہ نے کہا تھا کہ نوجوانوں سے غلطی ہوجاتی ہے۔ اس منطق کو مد نظر رکھتے ہوئے ملائم سنگھ نے ملک کی نصف آبادی کے تئیں بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اگر ملائم سنگھ ایسے بیانات دینے کے بجائے اپنے لڑکے اکھلیش یادو کی حکومت کو غیر سماجی عناصر کے خالف سخت کاروائی کرنے کی ہدایت دیتے ۔ کانگریس ترجمان وجیندر ترپاٹھی نے کہا سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ایسے تبصرہ سے خواتین کے تئیں ایس پی سربراہ کے عدم احترام کی عکاسی ہوتی ہے ۔ ایسے بیانات سے خواتین کے خلاف جرائم بشمول عصمت ریزی کے معاملوں میں ملوث عناصر کے حوصلے بلند ہوجائیں گے ۔

Impossible for 4 people to rape someone together: Mulayam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں