یو این آئی، پی ٹی آئی
آندھر اپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے مینجمنٹ نے ریاستی حکومت کو بس کرایوں مٰں اضافہ کی تجویز بھیجی ہے ۔ یہاں ایک پریس کانفرنس میں آر ٹی سی مینجنگ ڈائرکٹر اور وائس چیرمین سامبا شیوا راؤ نے بتایا کہ بس کرایوں میں پچھلے دو سالوں سے کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اور اگر ابھی اضافہ نہیں ہوتا ہے تو کارپوریشن کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ چنانچہ انہوں نے کہا کہ مختلف درجوں کے لحاظ سے بس کرایوں میں10,12اور15فیصد اضافہ کی ضرورت ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کرایہ بڑھانے کے بجائے دیگر متبادل تلاش کرنے کا حکم دیا ہے ۔ پھر بھی حکومت نے بس کرایوں میں اضافہ کی تجویز کو زیر غور رکھا ہے ۔ راؤ نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی اور اندرونی نظام کو سدھارنے کی بنا پر جایہ سال کے پہلے تین ماہ میں نقصان کو24۔81کروڑ روپے کم کیاجاسکا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ کارپوریشن کو پے ریویژن کا اضافہ بوجھ سنبھالنا ہے اور اسے مزید55کروڑ روپے ادا کرنے ہیں ۔ ساتھ ہی اے پی ایس آر ٹی سی کو حیدرآباد سے وجئے واڑہ منتقل کرنے کے لئے42ہزار اسکوائر فٹ علاقہ درکار ہے جو موجودہ آر ٹی سی بس کے اوپر ایک اور چھت بنا کر حاصل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے بموجب اے پی ایس آر ٹی سی یکم ستمبر سے حیدرآباد سے وجے واڑہ منتقل ہوجائے گی اور عملہ کے تقریبا تمام ہی ارکان اپنے ارکان خاندان کو آندھرا پردیش منتقل کرنے پرراضی ہوگئے ہیں۔ راؤ نے بتایا کہ کارپوریشن نے اس سال مسافرین کی سہولتوں کے لئے52روڑ روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ب نایا ہے جس سے تروپتی ، وشاکھا پٹنم اور وجے واڑہ میں جدید سہولیات سے آراستہ بس اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کام کے لئے چند پرائیویٹ تنظمیں آگے آرہی ہیں اور ہم عوام کے مفاد کے لئے انہیں سرمایہ کاری کی اجازت دیں گے ۔
آندھرا پردیش حکومت دوسرے ممالک کے تجارتی اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گی تاکہ نئی ریاست کی معاشی ترقی ہوسکے ۔ چیف سکریٹری آئی وائی آر کرشنا راؤ نے یہ بات کہی ۔ برٹش ہائی کمیشن کے ایک وفد سے کریٹریٹ میں بات چیت کررہے تھے ۔ وفد نے مختلف محکمہ جات کے سکریٹریز سے تبادلہ خیال بھی کیا تاکہ حکومت کی سطح پر سرمایہ کاری کے موقعوں کا جائزہ لے سکے ۔برٹش ہائی کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آندھرا پردیش سرمایہ کاری کے لئے ایک اچھا مقام ہے اور ہمارے ایجنڈہ میں سب سے بڑی ترجیح ہے ۔ چیف سکریٹری نے وفد کو اسکل ڈیولپمنٹ اور پرائمری سیکٹر کی ترقی کے فوائد بتائے ۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے ممالک کی جانب سے نئے کیپٹل علاقہ میں معاشی ترقی بالخصوص صنعتی ترقی کے اچھے مواقع حاصل ہیں ۔ سرکاری سطح پر ترقی کے علاوہ خانگی اداروں کی جانب سے بھی سرمایہ کاری کے لئے بہتر مواقع فراہم کئے گئے ہیں ۔ حکومت اے پی کی جانب سے سنٹر فار گڈ گورننس اور دوسرے ٹریننگ انسٹی ٹیوشنس کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات فراہم کی گئی ہیں ۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ پراجکٹس کو کسی تاخیر کے بغیر منظوری دی جارہی ہے ۔ ٹیکس فری پالیسی فراہم کی گئی ہے ۔ تعلیم، صنعت کمپیوٹر ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں کافی مواقع موجود ہیں۔ پہلے سے ہی سنگاپور، تائیوان اور جاپان اور دوسرے ممالک نے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر دلچسپی ظاہر کی ہے اور کئی وعدے بھی کئے ہیں ۔ سنگا پور اور جاپان نے معاہدے بھی کرلئے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ نئی ریاست انتہائی جدید طرز پر تعمیر کی جارہی ہے جہاں ٹیکنالوجی عالمی معیار کی ہوگی۔ سرمایہ کاروں کو کسی قسم کی کوئی مشکل کا سامنا نہیں کرنا ہوگا ۔ وہ صرف داخل ہوتے ہی اپنا کام شرو ع کرسکتے ہیں ۔ انہیں صنعتیں قائم کرنے کے لئے ہر سہولت حاصل رہے گی ۔ چاہے وہ کمپیوٹر ٹکنا لوجی ہو فارما سیوٹکل ہو یا کسی بھی شعبہ حیات سے تعلق رکھتی ہوں۔ جان گولڈ ڈائرکٹر یو کے ٹریڈ، انوسٹمنٹ این پراسپاریٹی ، انڈیا، برٹش ہائی کمیشن، نئی دہلی ، رولی آستھانی ڈپٹی ہیڈ آفس این ہیڈ آف ڈیولپمنٹ پارٹنر سپ ہم، انڈیا، برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر حیدرآباد اینڈ ریو میک الیسٹر اور ابھیلاش پزکرا اسپیشل چیف سکریٹری پلاننگ ایس پی ٹھکر، سکریٹری فینانس کے سمتھا اور دوسروں نے اجلاس میں شرکت کی ۔
APSRTC will be operated from Vijayawada from September 1, APSRTC proposes 10-15% hike in bus fares
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں