مسلمانوں پر وید کلچر مسلط کرنے کی کوشش - مسلم پرسنل لا بورڈ کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-17

مسلمانوں پر وید کلچر مسلط کرنے کی کوشش - مسلم پرسنل لا بورڈ کا الزام

لکھنو
پی ٹی آئی
اسکولوں میں یوگا شروع کرتے ہوئے دیگر مذاہب پر ہندو تہذیب مسلط کرنے کی کوششوں کا الزام لگاتے ہوئے کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس طرح کے اقدامات کے خلاف مہم کے سلسلہ میں دیگر طبقات کے لیڈروں سے تائید کی خواہش کی ہے ۔ بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی نے الزام لگایا کہ ایک سازش کے تحت دیگر مذاہب کے بشمول مسلم بچوں کے ذہنوں پر ہندو تہذیب کے اثرات نقش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کا ایک اجلاس بھوپال میں پیر17اگست کو منعقد ہورہا ہے جس میں اس سازش سے نمٹنے کی حکمت عملی طئے کی جائے گی ۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ اسکولوں میں یوگا لازمی قرار دیتے ہوئے اس سازش کو عملی جامہ پہنایاجارہا ہے ۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ دیگر مذاہب کے ماننے والوں پر وید کی تہذیب مسلط کرنے کی کوشش کے خلاف “دین اور دستور بچاؤ تحریک” شروع کرے گی ۔ اس تحریک میں ہندو، سکھ عیسائی کے بشمول مختلف مذاہب کے قائدین اور دانشوروں کو شامل کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احساس ہے کہ مختلف مذاہب کے قائدین کو ساتھ شامل کر تے ہوئے اس مہم کو کامیا ب بنانا ممکن ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل پر برہمن مذہب تھوپا جارہا ہے ۔ یہ دین اسلام اور دستور دونوں کے لئے خطرہ ہے۔ دستور کی دفعہ28کے تحت کوئی بھی مذہب اور اس کی روایات دوسروں پر مسلط نہیں کئے جاسکے ۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ بورڈ کا یہ واضح موقف ہے کہ ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کی مکمل آزادی حاصل ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال کنونشن میں مختلف مساجد کے ائمہ، مدارس کے ذمہ داروں، اساتذہ اور طلبہ کو مدعو کیاجائے گا جو بورڈ کے اندیشوں اور احساسات سے اتفاق رکھتے ہیں۔ قبل ازیں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے این ڈی اے حکومت پر دستور کی خلاف ورزی اور آر ایس ایس ایجنڈہ مسلط کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ مسلم تنظیموں اور ائمہ سے راست طور پر مخاطب ہوتے ہوئے ملک میں مسلمانوں کی اس نمائندہ تنظیم نے کہا کہ مسلمانوں کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ بعض تنظیموں کی جانب سے اسلامی عقائد پر حملہ کیاجارہا ہے ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یوگا کے لئے حکومت کے اقدامات کی مذمت کی اور اسے دستور کے مغائر قرار دیا اور کہا کہ دستور مذہبی سر گرمیوں کو حکومت کی جانب سے فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ۔ موجودہ ماحول میں حکومت اور اس کی طفیلی مختلف تنظیمیں اور افراد دستور کی کھلی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ مولانا ولی رحمانی نے جو بورڈ کے کارگزار معتمد عمومی ہیں، مختلف مسلم تنظیموں اور قائدین کو روانہ کردہ ایک مکتوب میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ یوم یوگا منانا اور سوریہ نمسکار اور وندے ماترم کا اسکولوں میں لزوم دراصل آر ایس ایس ایجنڈہ کی عمل آوری کی سمت ایک قدم ہے ۔

Muslim Personal Law Board says Modi govt is trying to impose vedic culture on Muslims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں