جھار کھنڈ کے ایک مندر میں بھگدڑ - 10 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-11

جھار کھنڈ کے ایک مندر میں بھگدڑ - 10 افراد ہلاک

رانچی
آئی اے این ایس
جھار کھنڈ کے دیو گھر ٹاؤن میں آج صبح سویرے ایک مندر میں بھگدڑ کے نتیجہ میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک اور پچاس زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے یہ بات بتائی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جانوں کے اتلاف پر انہیں شدید رنج ہوا ہے ۔ جس وقت بھگدڑ کا واقع پیش آیا تب زائد از ایک لاکھ افراد قطار میں تھے، جو اتوار کی رات سے مشہور ویدیا ناتھ مندر میں داخل ہونے کے منتظر تھے ۔ دیو گھر، یہاں سے تقریبا300کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ کم از کم گیارہ افراد ہلاک اور دیگر پچاس زخمی ہوئے ہیں ۔ ہندو کیلنڈر کے شراون مہینہ کے دوران زائد از تیس لاکھ افراد ویدیا ناتھ مندر میں پوجا کرتے ہیں ۔ پیر کے دن ان کی تعداد میں قابل لحاظ اضافہ ہوجاتا ہے اور تقریبا دو لاکھ افراد پوجا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھگدڑ میں اموات پر اظہار تعزیت کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جھار کھنڈ میں بھگدڑ کے نتیجہ میں جانوں کے اتلاف پر مجھے بے حد رنج ہوا ہے ۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری دعائیں مہلوکین کے ارکان خاندان کے ساتھ ہیں۔ میری دعا ہے کہ زخمی لوگ جلد صحت یاب ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس واقعہ کے بارے میں چیف منسٹر رگھو برداس سے بات چیت کی ہے ۔ جھار کھنڈ کی مندر میں بھگدڑ کا یہ واقعہ آندھرا پردیش کے راجمندری میں بھگدڑ کے چند دن بعد پیش آیا ہے جسے ایک مہینہ بھی پورا نہیں ہوا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر امیت کمار نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو دیو گھر کے صدر ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ زبردست ہجوم کے نتیجہ میں بھگدڑ ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ میں جھار کھنڈ کے دیو گھر میں بھگدڑ میں ہلاک ہونیوا لوں کے ارکان کاندان سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کے لئے دعا کرتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر داس نے انہیں دیو گھر کی صورت حال سے واقف کرایا ہے اور آر اے ایف کے اضافی دستوں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آر اے ایف کی ایک اضافی بٹالین دوی گھر روانہ کی جائے گی، تاکہ ہجوم اور سیکوریٹی کا بہت رانصرام کیاجاسکے ۔ حکومت جھار کھنڈ نے مہلوکین کے رشتہ داروں کے لئے دو لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کے لئے پچاس ہزار روپے فی کس معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ رگھوبر داس نے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت، واقعہ کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی شروع کرے گی ۔ قائد اپوزیشن ہیمنت سورین نے الزام عائد کیا کہ مقامی حکام کی بد انتظامی کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا ہے ۔

10 dead in Jharkhand temple stampede

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں