ایجنڈہ میں کشمیر کو شامل کرنے تک ہندوستان سے کوئی بات چیت نہیں - سرتاج عزیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-14

ایجنڈہ میں کشمیر کو شامل کرنے تک ہندوستان سے کوئی بات چیت نہیں - سرتاج عزیز

اسلام آباد
پی ٹی آئی
یہ اصرار کرتے ہوئے کہ وہ اپنے عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستان نے آج کہا کہ مسئلہ کشمیر کو ایجنڈہ میں شامل کرنے تک ہندوستان سے مذاکراتی عمل کا آغاز نہیں ہوگا ۔ قومی سلامتی و خارجی امور کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا کہ "کشمیر کو جب تک ایجنڈہ میں شامل نہیں کیاجائے گا کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ہم منصب نریندر مودی کے درمیان گزشتہ شام ملاقات پر نامہ نگاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے عزیز نے کہا کہ یہ اچھی شروعات ہے جس میں کشیدگی کو کم کرنے پر توجہ مرکوز تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مسئلے پر عزت و وقارکے ساتھ اپنے اصولی موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ ممبئی دہشت گرد حملہ کیس میں لشکر طیبہ کمانڈرذکی الرحمن لکھوی کے مقدمہ پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس سلسلے میں ہندوستان سے مزید شواہد اور معلومات درکار ہیں ۔ واضح رہے کہ2008ء کے ممبئی حملہ کیس کے تقریبا لاموجود مقدمہ سے ہندوستان مایوس رہا ہے اور پھر پاکستانی حکومت کی جانب سے درکار ثبوت پیش کرنے میں ناکامی کی بناء پر عدالت نے ماسٹر مائنڈ لکھوی کو بھی رہا کردیا ہے ۔ عزیز نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم شریف نے مودی سے اپنی ملاقات کے دوران سمجھوتہ دھماکون سے متعلق مزید معلومات فراہم کرنے کی خواہش کی ۔ گزشتہ ایک سال کے بعد اپنے پہلے باہمی مذاکرات میں مودی اور شریف نے روس کے شہر اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) اجلاس کے موقع پر تقریبا ایک گھنٹہ تک ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تمام اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اپنے وعدے سے انحراف کرتے ہوئے پاکستان نے آج26/11ممبئی حملہ کیس میں ہندوستان سے مزید شواہد اور معلومات طلب کیں۔جب کہ بمشکل تین دن قبل ہی مودی شریف کی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ فریقین ممبئی مقدمہ کی رفتار کو تیز کرنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کریں گے ۔ جب کہ عزیز نے آج ہندوستان پر اس کی ذمہ داری ڈالتے ہوئے اشارہ دیا کہ اس میں کچھ وقت درکار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی مقدمہ کے اختتام کے لئے ہمیں مزید معلومات اور ثبوت درکار ہیں ۔(اوفا اعلامیہ میں)اضافی معلومات کا حوالہ دراصل اس ضرورت کی نشاندہی ہے کہ مقدمہ کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے مزید معلومات کی ضرورت ہے ۔

No dialogue with India without Kashmir issue, says Sartaj Aziz

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں