وزیراعظم مودی نے دورہ پاکستان کے لئے نواز شریف کی دعوت قبول کر لی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-11

وزیراعظم مودی نے دورہ پاکستان کے لئے نواز شریف کی دعوت قبول کر لی

اوفا
پی ٹی آئی، یو این آئی
ہندوستان اور پاکستان نے آج تعطل کو ختم کرتے ہوئے منجمد باہمی مذاکرات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور26/11کے دہشت گردانہ حملہ کے مقدمہ کے پیچیدہ مسئلہ کو حل کرنے کی غرض سے آواز کے نمونے کی فراہمی پر اتفاق بھی کیا ہے تاکہ تحقیقات میں تیزی لائی جاسکے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کے مابین اوفا میں جاری ایس سی او کا نفرنس کے دوران الگ سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کرنے پر اتفاق ہوا ۔ ماضی قریب میں تلخیوں کو فراموش کرتے ہوئے مودی نے2016ء میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والی سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت کی پاکستانی وزیراعطم کی دعوت بھی قبول کرلی ۔ ملاقات کے بعد جاری کئے گئے ایک مشترکہ بیان میں دونوں قائدین نے ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی اور جنوبی ایشیا سے اس لعنت کے خاتمہ کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ۔ یہ ملاقات ایک سال سے زائد عرصہ کے بعد ہوئی ہے ۔ مودی نے برکس چوٹی کانفرنس سے الگ چین کے صدر شی جن پ نگ کے ساتھ باہمی ملاقات میں اس سلسلہ میں احتجاج درج کرایا ہے ۔ مودی۔ شریف کی ملاقات کے بعد عجلت میں منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں دونوں خارجہ سکریٹریز نے مشترکہ بیان پڑھ کر سنایا ۔ خارجہ سکریٹریز نے میڈیا کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا اور کہا کہ یہ بیان واضح ہے۔
نواز شریف آج ہندوستان کے وقت کے مطابق10:50بجے اوفا کے کانگریس ہال میں تشریف لائے جہاں نریندر مودی نے مصافحہ کرکے ان کا استقبال کیا اور اس کے بعد دونوں لیڈروں کے درمیان یہاں بات چیت کا آغز ہوا جو تقریبا55منٹ تک چلی ۔ یہ دو طرفہ ملاقات اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی چوٹی کانفرنس کے دوران علیحدہ طور پر ہوئی ہے ، جو دونوں لیڈروں کے درمیان13ماہ بعدہونے والی پہلی باضابطہ بات چیت ہے ۔ اس بات چیت میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ نمائندہ وفد میں قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول ، خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شامل تھے ۔ دوسری طرف پاکستانی وزیر اعظم کے ہمراہ آئے وفد میں ان کے قومی سلامتی و امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز اور خارجہ سکریٹریز عزیز چودھری بھی شامل تھے ۔ یہ ملاقات صرف نصف گھنٹے کے لئے منعقد کی گئی تھی ، لیکن55منٹ تک جاری رہی۔ نواز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کی چوٹی کانفرنس میں شرکتکرنے کے لئے کل اوفا پہنچے تھے اور کل ہی روسی صدر ولادیمیرپوتن کی طرف سے دئیے گئے عشائیہ کے دوران ان دونوں نے مختصر غیر رسمی ملاقات کی تھی ۔ ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقل رکن بننے کے لئے کوشاں ہیں ۔

Modi accepts Nawaz Sharif's invitation to visit Pakistan for SAARC summit in 2016

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں