افغانستان میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی نامزدگی - مغربی رجحان پر علماء کی برہمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-01

افغانستان میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی نامزدگی - مغربی رجحان پر علماء کی برہمی

کابل
اے ایف پی
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے آج خاتون کو بحیثیت سپریم کورٹ جج نامزد کیا ہے، جو کہ ایک ایسااقدام ہے جس کی ماضی میں نظیرنہیں ملتی ۔ اس سے ہوسکتا ہے کہ بعض قدامت پسند افراد میں برہمی پید اہوجائے ۔ انیسارسولی جو کہ افغانستان ویمنس ججس اسوسی ایشن کی صدر اور سابق جونیل کورٹ کی جج ہے ۔ یہ واحد خاتون ہیں جنہیں12رکنی بنچ میں نامزد کیا گیا ہے ۔ جب کہ اس تعلق سے اعلان میں مخالفت کے باعث تاخیر کی گئی ۔ قدامت پسند اسلامی گروپ نے اس اقدام کی مخالفت کی تھی ۔ مجھے فخر ہے کہ میں نے پہلی مرتبہ ایک خاتون کا سپریم کورٹ کی جج کی حیثیت سے نامزد کیا ہے۔ غنی یہ بات سفارتکاروں کے اجتماع اور دائیں بازو خاتون کارکنوں کے اجتماع سے کہی ۔ سپریم کورٹ میں ایک خاتون کے تقرر سے عدالتی نظام میں کوئی ردو بدل نہیں ہوگا۔ ہمیں علماء کی مکمل تائید حاصل ہے ۔ نامزدگی کے لئے پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے ۔ یہ غنی کی متحدہ حکومت کی کوششوں کا ایک حصہ ہے جو خواتین کو انتہائی اعلیٰ سطحی عہدوں کو فروغ دینا چاہتے ہیں جب کہ وہ اور ان کے چیف اگزیکٹیو آفیسر عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ ستمبر میں عہدہ کو سنبھالا تھا ۔ دستور کے تحت سپریم کورٹ کے ججس کو 10سالہ میعاد مقرر ہے ۔ اپریل میں قانون سازوں نے غنی کی نامزدگی کو منظوری دیدی تھی جن میں چار خواتین بھی شامل تھے ۔ سابق ماہر تعلیم اور عالمی بینک کے ماہر معاشیات پہلے ہی دو خواتین کو گورنرس کا صوبہ گوہراور ایک علاقہ میں تقرر کیا گیا۔ اس اقدام کی پرزور ستائش ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تمام وزرا خاتون نائب وزرا کا تقرر عمل میں لائیں۔ لیکن قدامت ملک میں اس اقدام کی بعض با اثر اسکالرس میں برہمی پائی جاتی ہے۔ قبل ازیں جون کے مبینہ کابل ایک علماء کے گروپ نے خاتون جج کے سپریم کورٹ کی حیثیت سے نامزدگی پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ طالبان کے دور میں خوتین کو صرف اپنے محرم کے ساتھ باہر نکلنے کی اجازت تھی ۔اس کے علاوہ اکثریتی بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا جیسے تعلیم وغیرہ۔ امریکی جارحیت کے ذریعہ طالبان کو اقتدارسے ہٹانے کے تقریبا14سال بعد خواتین کو اب سرکاری سطح پر نمائندگی حاصل ہورہی ہے جب کہ خاتون قانون ساز اور سیکوریٹی شعبوں میں خواتین کو بہتر مواقع حاصل ہورہے ہیں ۔ صدر غنی کی اہلیہ نے بھی گزشتہ سال صدارتی انتخابات کے دوران منظر عام پر آئیں ۔ جس کے بعد انہوں نے خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم ہوگئیں ۔

Victory for gender equality cause: First female judge nominated to Afghan Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں