عام آدمی پارٹی کی ایک اور رکن اسمبلی کی تعلیمی قابلیت پر سوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-04

عام آدمی پارٹی کی ایک اور رکن اسمبلی کی تعلیمی قابلیت پر سوال

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی کے سابق وزیر قانون جتیندر سنگھ تومار کے بعد عام آدمی پارٹی کے ایک اور رکن اسمبلی بھاونا گوڑ کی تعلیمی قابلیت کے بارے میں شکوک و شبہات پید اہوئے ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے ایک شکایت پر رکن اسمبلی کے خلاف اسمبلی انتخابات کے لئے حلفنامہ میں مبینہ جھوٹی تفصیلات پیش کرنے پر فوجداری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پنکنج شرما نے اس درخواست کو قبول کرلیا جس میں الزام عائد کیا گیا تھاکہ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی نے دسمبر2013اور فروری2015میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں الیکشن کمیشن کو پیش کردہ حلفنامہ میں اپنی تعلیمی قابلیت سے متعلق تفصیلات غلط درج کی ہیں ۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب کہ ایک مہینے پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی جتیندر سنگھ تومار کو گرفتار کیا گیا اور انہیں وزیر قانون کی حیثیت سے اس وقت استعفیٰ دینا پڑا جب یہ پتہ چلا کہ ان کی ڈگری جعلی ہے ۔ شکایت کنندہ سمریندر ناتھ ورما نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ125Aکے تحت یہ شکایت عدالت میں پیش کی ہے۔ عدالت نے معاملہ کی سماعت 25جولائی تک ملتوی کردی ہے ۔

دریں اثنا نئی دہلی سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس پیر کے روز دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال سمیت عام آدمی پارٹی کے30 ارکان اسمبلی کے خلاف پٹیشن داخل کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرے گی ۔ اس کے ساتھ ہی ریاست دہلی میں فوی طور پر لوک آیوکت کی تقرری کا مطالبہ کرے گی۔ کانگریس کی دہلی یونٹ کے صدر اجے ماکن نے آج کہا کہ لوک پال اور لوک آیوکت کی تقرری نہ کرپانے کا بہانہ بنا کر49دنوں میں دہلی حکومت سے استعفیٰ دینے والی کجریوال حکومت نے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد اب تک لوک آیوکت کی تقرری نہیں کی ہے جب کہ یہ عہدہ نومبر2013سے خالی پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں لوک آیوکت نہ ہونے کی وجہ سے آپ حکومت کی مبینہ بد عنوانی اور ارکان اسمبلی کو منفعت بخش عہدوں پر تعینات کرکے انہیں فائدہ پہنچانے جیسے معاملوں کی انکوائری نہیں ہوپارہی ہے ، اس لئے لوک ایکت کی تقرری فوری طور پر ناگزیر ہے ۔

Now, AAP Palam MLA in soup over educational qualification

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں