آئی اے این ایس
پاکستان کے صوبہ سندھ میں عوام کی جانب سے زبردست احتجاجی مظاہرہ کئے گئے ۔ عوام نے ہندوستان کے جنگی جنون پر برہمی کا اظہار کیا اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی وحشیانہ غیر انسانی کارروائیوں پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ تمام پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں نے ریالیاں نکالیں اور سندھ میں احتجاج کیا۔ ڈان آن لائن نے آج یہ اطلاع دی ۔ پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان سنی تحریک پی ایس ٹی کے احتجاجیوں نے ہندوستانی پرچموں کو نذر آتش کیا۔ ہندوستانی پرچموں اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مود کے پتلوں کو ریالی کے اختتام پر نذر آتش کیا ۔ سندھ پی ایم ایل کیو صدر حلیم عادل شیخ، حیدرآباد( سندھ) پریس کلب کے باہر ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانی اپنے وطن عزیز کی سیکوریٹی اور اس کے سالمیت کے لئے متحد ہیں ۔ اگر ہندوستان جارحیت کی کوئی غلطی کرتا ہے تو سارا ملک اپنے فوج کے ساتھ ہوگا ۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے7جون کو ڈھاکہ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کو موردالزام ٹھہرایا تھا کہ وہ ہندوستان میں دہشت گردی اور خوف کو پھیلا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر وقت پاکستان ہندوستان کو پریشان کررہا ہے جس کے لئے دہشت گردی کو اور شورشرابہ فروغ دینے کی کارروائیاں کو فروغ دے رہا ہے ۔ جمعہ کے دن ریالی کے شرکا مختلف سڑکوں پر مارچ کیا اور پھر پریس کلب کے پاس جمع ہوئے جہاں قائدین نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم کے بیانات سے تمام پاکستانیوں کو گہرا صدمہ پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک طاقتور ملک ہے اور اس کی فوج جانتی ہے کہ اپنی وطن عزیز کی کس طرح حفاظت کی جاسکتی ہے ۔ جماعت الدعوۃ لیڈر مولانا قاری محمود نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ( RAW) کے ایجنٹس کو ملک سے باہر کردیں اور تمام مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی وحشیانہ کارروائیوں کے لئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں ۔ احتجاجیوں نے روہنگیا مسلمانوں کے نسلی صفایا کی مذمت کی ۔ اس سے ہٹ کر بین الاقوامی تنظیموں انسانی حقوق اور اقوام متحدہ ، یورپین ممالک کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام پر مجرمانہ خاموشی پر مذمت کی ۔
Protests in Pakistan over Modi's remarks, Rohingyas' genocide
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں