پی ٹی آئی
پاکستان نے ہندوستان کے اعتراض کے باوجود آج گلگت ۔ بلتستان میں اسمبلی الیکشن کرایا۔2009میں تفویض اختیارات کے بعد علاقائی اسمبلی کے لئے پاکستان نے دوسری مرتبہ الیکشن کروایا ہے۔ شمالی علاقوں کا نام تبدیل کرکے گلگت۔ بلتستان کردیا گیا اور اسے علاقائی اسمبلی فراہم کی گئی ۔ گلگت۔ بلتستان میں الیکشن پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہندوستان نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ یہ پاکستان کی اپنے جبری و غیر قانونی قبضہ کو پوشیدہ رکھنے کی کوشش ہے جب کہ یہ علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے نئی دہلی میں کہا تھا کہ پاکستان علاقہ کے عوام کو ان کے سیاسی حقوق سے محروم رکھنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ ان علاقوں کو جذب کررہا ہے۔ پاکستان نے ہندوستان کا یہ موقف مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ ہندوستان کو اس کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ قانون ساز اسمبلی کی24نشستوں کے لئے رائے دہی مقامی وقت8بجے شروع ہوئی ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے بموجب6لاکھ18ہزار364رائے دہندے ہیں جن میں خواتین کی تعداد2لاکھ88ہزار 889ہے۔ 1143پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ ان میں282کو انتہائی حساس اور269کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔ 272امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تمام بڑی جماعتیں بشمول وزیر اعظم نواز شریف کی پی ایم ایل۔ این ، عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی میدان میں ہیں۔ پاکستان کے سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ نے بھی13امیدوار میدان میں اتارے ہیں ۔ الیکشن لڑنے والی دیگر جماعتوں میں پاکستان عوامی تحریک ، مجلس وحدت مسلمین ، جمعیت علماء اسلام(فضل) تحریک اسلامی اور جماعت اسلامی شامل ہیں ۔ پاکستان نے الیکشن کے دوران امن و سلامتی کی برقراری کے لئے علاقہ میں ہفتہ کے دن فوج تعینات کردی تھی۔ گلگت ، بلتستان دفاعی نقطہ نظر سے اہم مقام پر واقع ہے ۔ اور یہ چین سے واحد زمینی رابطہ فراہم کرتا ہے ۔ 46بلین امریکی ڈالر کی چین۔ پاکستان معاشی راہداری کو اسی علاقہ سے گزارنے کی تجویز ہے جس پر ہندوستان نے اعتراض کیا ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں گلگت بلتستان دوسری قانون ساز اسمبلی کے24حلقوں کے لئے رائے دہی پیر کے دن شام4بجے سخت سیکوریٹی انتظامات کے بیچ اختتام کو پہنچی۔ نئی دہلی نے ان انتخابات کو خارج کردیا ہے ۔ تمام 7اضلاع میں رائے دہی صبح آٹھ بجے شروع ہوئی۔ تمام اضلاع میں پاکستان رینجرس، فوج، پولیس اور جی بی اسکاؤٹس کو تعینات کیا گیا تھا ۔ سیاسی ورکرس نے جھڑپوں کے بعد چند مقامات پر کچھ دیر کے لئے رائے دہی روکنی پڑی جن میں کچھ لوگ زخمی ہوگئے ۔ گلگت۔ بلتستان قانون ساز اسمبلی2009میں صدارتی احکام کے ساتھ تشکیل پائی تھی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلا الیکشن لڑا تھا اور پانچ سالہ میعاد پوری کی تھی ۔ 13دسمبر2014کو عبوری حکومت وجود میں آئی جس کی12رکنی نگراں کابینہ کو آزادانہ و منصفانہ الیکشن کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی ۔ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں گلگت۔ بلتستان کا رقبہ85ہزار793مربع کلو میٹر ہے ۔
Despite India's objections, Pakistan holds elections in Gilgit-Baltistan region
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں