رائٹر
بحرین کے حکام نے ملک میں عراق میں تربیت یافتہ جنگجوؤں کے دہشت گردی کے ایک حملے کی سازش ناکام بنادی ہے۔ بحرین کا دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سلسلہ وار حملہ کرنے والے ممنوعہ حکومت مخالف شیعہ گروپ کے خلاف کارروائی کرکے اس کے کئی ارکان کو گرفتار کرلیا ہے ۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ تحقیقات سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ2افراد نے مغربی اتحادی شاہی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے ارادے سے2012ء میں سرایا اشترا نامی تنظیم قائم کی گئی تھی جو سیکوریٹی فورسس پر حملے کرتی ہے۔ تنظیم کے یہ دونوں بانی اب ایران میں ہیں ۔ بحرین کے سنی حکمرانوں نے شیعہ ایران پر ملک میں بے چینی پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ ایران نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ بحرین نے گزشتہ سال اس وقت سرایا الاشتار اور دو دیگر حکومت مخالف تنظیموں کو دہشت گرد تنظیمیں قرا ر دے دیا تھا جب ایک بم دھماکہ میں2مقامی پولیس عہدیداروں کے علاوہ متحدہ عرب امارات کا ایک عہدیدار ہلاک ہوگیا تھا۔ سرایا الاشتار نے سوشیل میڈیا پر اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی مگر اس کی تصدیق نہیں کی جاسکی ۔ بحرین میں امریکی بحریہ کا اڈہ ہے یہاں2011ء میں عوامی احتجاج کے دوران جمہوریت اور شیعوں کے لئے زیادہ حقوق کا مطالبہ کیا گیا تھا جو یہ کہتے ہیں ان کے ساتھ سیاسی اور معاشی طور سے امتیاز برتا جاتا ہے ۔ ان احتجاجیوں کو بری طرح کچلا گیا تھا مگر اس کے باوجود2سال سے زیادہ عرصہ سے شیعہ کسی نہ کسی واقعہ کے ذریعہ اپنی برہمی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ بھرین کی خبر رساں ایجنسی نے سرابا الاشتار کے 14مبینہ ارکان کے نام شائع کئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ12افراد حراست میں ہیں۔ اس کے دو لیڈراحمد یوسف سرہاں ابو منتظر اور جسیم احمدعبداللہ (ذوالفقار) ایران میں ہیں ۔ حکومت پر الزام ہے کہ بان اور عبدالستار نے اپنے گروپ کے لئے افراد بھرتی کئے تھے ۔
Bahrain foils 'terror plot' by Iraqi-trained cell
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں