گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کی دوڑ - چین دیگر ممالک سے آگے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-09

گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کی دوڑ - چین دیگر ممالک سے آگے

بیجنگ
یو این آئی
ہوا اور شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کرنے والا سر فہرست ملک چین گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں کمی کی دوڑ میں دوسروں سے آگے نکل رہا ہے ۔ لندن اسکول آف اکنامکس( ایل ایس ای) کی ایک رپورٹ کے مطابق آئندہ10 برسوں کے اندر یعنی امید سے کوئی پانچ سال پہلے ہی چین میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں کمی شروع ہوجائے گی جس سے ماحولیات کو بچا نے کی کوششوں کو خاطرخواہ تقویت ملے گی ۔ قابل تجدید توانائی کے زبردست استعمال کی جانب چین کا اپنی توجہ مبذول کرنا اس انقلاب کا ایک اہم سبب ہے ۔ چین پرانے کوئلے کے پلانٹ کی جگہ زیادہ صاف نئے پلانٹ تیار کررہاہے۔ اس طرح یہ رپورٹ کوئلہ پید اکرنے والوں کے لئے ایک بری خبر ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ دنیا فضلات کے ایندھن کے عہدے سے آگے نکل رہی ہے ۔ صدر زی جن پنگ ، امریکہ کے ساتھ ایک باہمی معاہدے کے دوران2030تک کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج کو کم کرنے کا عہد کرچکے ہیں ۔ متذکرہ رپورٹ کے مصنفین کے مطابق چین کے بین الاقوامی عہد کو قدر زیادہ سے زیادہ کی حد کی طرف سے دیکھنا چاہئے کیونکہ یہ حکومت کم وعدہ کرتی ہے اور زیادہ کارکردگی دکھاتی ہے ۔ مصنفین کے مطابق اس سال پیرس میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی پر ہونے والی کانفرنس بہت کامیاب رہے گی بشرطیکہ حکومتیں چین کی تبدیلیوں اور عالمی گرین ہاؤس اخراج پر اس کے اثرات کو سمجھیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے اقدام پر عالمی بازار میں صاف ستھری توانائی سے بنی چیزوں اور خدمات کو تحریک ملے گی اور کوئلے اور دوسرے کچے مادوں کے برآمد کرنے والوں کو نقصان ہوگا ۔ چین نے2030سے قبل چوٹی پر پہنچنے کے لئے بہترین کوشش کرنے کا عہد کیا تھا اور آج پورا ملک اس بہترین کوششوں کا ثمر دیکھ رہا ہے ۔ رپورٹ نے کہا کہ چین کی اس بڑی تبدیلی کے عالمی معیشت پر زبردست اثرات مرتب ہوں گے اور گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو نسبتاً محفوظ حد تک رکھنے کے امکان روشن ہوں گے۔ چین کے عمل سے اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ ماحولیات کو وسیع پیمانے پر ہونے والے نقصانات سے بچایاجاسکتا ہے ۔

China's greenhouse gas emissions may peak by 2025

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں