پاکستان میں گرمی کی شدت میں کمی لیکن اموات کا سلسلہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-27

پاکستان میں گرمی کی شدت میں کمی لیکن اموات کا سلسلہ جاری

کراچی
یو این آئی
پاکستانی صوبہ سندھ اور بالخصوص اقتصادی دارالحکومت کراچی میں کل گرمی کی شدت میں گوکہ تھوڑی کمی آئی ہے تاہم کل بھی لو لگنے سے105افراد مزید ہلاک ہوگئے ، جس کے ساتھ ہی صوبہ سندھ میں گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد تقریبا1,200ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتہ سے جاری گرمی کی شدت میں کافی کمی آئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں لائے جانے والے ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں جمعرات کو نمایاں طور پر کمی آئی، اس لئے کہ موسم ابر آلود تھا اور ہوائیں چل رہی تھیں۔ تاہم یہ گرمی کی شدت کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہا ۔ ایک سرکاری عہدیدارو نے بتایا کہ جمعرات کو کم از کم90افراد کی اموات کراچی میں اور پندرہ کی اموات سندھ کے دیگر اضلاع میں ہوئیں ۔ سرکاری اعداد و شمارکے مطابق صرف کراچی میں ہفتہ کو سے ایک ہزار چالیس افرادجب کہ سندھ کے دیگر حصوں میں76افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کی جوائنٹ اگریکٹیو ڈائرکٹرسیمیں جمالی کا کہنا تھاکہ آج بھی ہم نے ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا اور ان کا علاج کیا ہے، لیکن ان کی تعداد اب تک کے یومیہ اوسط کی بہ نسبت کم تھی۔ اس اسپتال میں ہفتہ کی شام کے بعد سے329اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ صحت کے ماہرین نے کہا ہے کہ طویل لوڈ شیڈنگ، پانی کی قلت اور روزے نے خاص طور پر بڑی عمر کے لوگوں کو لو لگنے کا شکار ہونے میں اہم کردار ادا کیا ۔ لو لگنے کے متاثرہ افرا د میں سے زیادہ تر کی عمریں پچاس برس یا اس سے زیادہ تھیں ، اور ان کا تعلق شہر کی غریب آبادیوں سے تھا۔ مردہ خانوں میں گنجائش ختم ہوجانے کی وجہ سے اسپتالوں کے فرش پر میتوں خے بیاگس رکھے ہوئے نظر آئے ۔ سرکاری اسپتالوں کے حکام نے شکایت کی کہ انہیں صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی خاص مدد نہیں کی گئی ۔ جو کچھ بھی مدد ملی وہ عام لوگوں کی جانب سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی عیادت کے لئے آنے والے سرکاری حکام اور سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد فوٹو شوٹ کے لئے آرہی ہے ۔ اس دوران پاکستان میں خیبر پختونخواہ صوبہ مٰں اپر دیر کے ضلع بیار میں جمعرات کو سیلاب کے نتیجہ میں خواتین اور بچوں سمیت نو افراد ہلاک ہوگئے جب کہ سیلابی ریلے میں ایک بازار بھی بہہ گیا ۔ مقامی افراد کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ قریبی پہاڑیوں سے اچانک آنے والے اس سیلاب کے بعد سے کئی افراد گمشدہ ہوگئے ہیں جب کہ ایک مدرسہ، دکانیں ، اور متعدد گھر بھی تباہ ہوگئے ہیں ۔ علاقہ کے ایک رہائشی مطابق اب تک نو نعشیں برآمد ہوچکی ہیں جب کہ گمشدہ افراد کی تلاش جاری ہے ۔ ایک اور رہائشی کے مطابق سیلاب کے باعث کوہستان ضلع کااپر دیر سے زمین رابطہ منقطع ہوگیاہے ۔ ڈان نیوز کے مطابق بہتے ہوئے پانی کی وجہ سے ریسکیو کے کام میں مشکلات آرہی ہیں اور پانی کم ہونے کا انتظار کیاجارہا ہے ۔ ایک رہائشی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے چھ افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جو مروان میں رہتے ہیں اور گرمیاں گزارنے یہاں آئے تھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں