پی ٹی آئی
ایک رینک ایک پنشن پالیسی پر عمل آوری میں تاخیر سے مایوس سابق فوجیوں نے آج قومی دارالحکومت کے بشمول ملک کے طول و عروض میں احتجاج منظم کرتے ہوئے اس پر فوری عمل آوری کا مطالبہ کیا ۔ سابق فوجیوں نے اس مسئلہ پر کل سے زنجیری بھوک ہڑتال شروع کرنے کا انتبادہ دیا۔ یہ احتجاج حکومت کے ساتھ بات چیت میں ناکامی کے بعد منظم کیا گیا کیوں کہ انہیں اس دیرینہ زیر التوا مسئلہ کو حل کرنے واضح تاریخ مقرر نہیں کی گئی ۔ یکس سرویس مین تحریک کے میڈیا مشیر کرنل (ریٹائرڈ) انیل کول نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں تیقن دیا تھا کہ او آر او پی پر عمل آوری کی جائے گی ، لیکن ایک سال گزر چکا ہے۔ میجر جنرل (ریٹائرڈ) ستبیر سنگھ نائب صدر نشین آئی ای ایس ایم نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ او آر او پی پر عمل آوری تک احتجاج جاری رہے گا ۔ یکس سرویس مین اپنے موقف کو برقرا رکھا کہ وہ کسی حکومت کے خلاف نہیں ہیں لیکن دیرینہ زیر التوامسئلہ کی یکسوئی کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس مسئلہ کو پیش کرنے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی درخواست بھی کیے ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بعض کسان گروپس دہلی یونیورسٹی اور جواہر لال یونیورسٹی کے طلباء بھی آج احتجاج میں شرکت کیے ۔ سابق فوجیوں کی تائید میں جنتر منتر پر جاری احتجاج میں شامل ہونے والے کسانوں کے گروپ نے جئے کسان، جیے جوان کے نعرے بلند کیے۔ مودی حکومت نے کہا کہ وہ او آر او پی کے لئے پابند عہد ہے جو ان کا ایک کلیدی ایک انتخابی وعدہ ہے ،،لیکن ابھی تک اس پر عمل آوری نہیں کی گئی ہے۔ من کی بات کے آٹھویں پروگرام میں مودی نے ریڈیو پر سابق فوجیوں کو تیقن دیا تھا کہ ان کی حکومت بہت جلد او آر او پی مسئلہ حل کرے گی۔ اور او آر او پی کے تحت ایک ہی عہدہ سے اور ایک ہی مدت ملازمت رکھنے والے فوجی کو بلا لحاظ تاریخ سبکدوشی یکساں پنشن جاری کی جائے۔ اس اسکیم کے تحت تقریبا22لاکھ سابق فوجی اور6لاکھ سے زیادہ بیوائیں( جن کے شوہر جنگ کے دوران ہلاک ہوئے ہیں) فوری مستفید ہوسکیں گے ۔ حالانکہ حکومت نے کہا کہ وہ او آر او پی پر عمل آوری کی پابند ہے لیکن اس میں تاخیر کے بارے میں کوئی سرکاری وضاحت نہیں کی گئی ۔ وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ او آر او پی کی فائل( مثل) منظوری کے لئے وزارت فینانس کے زیر غور ہے۔
One Rank One Pension: Ex-servicemen hold nationwide protests
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں