یوگا پر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلنے کی مذمت - مودی اور اکھلیش یادو پر مایاوتی کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-15

یوگا پر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلنے کی مذمت - مودی اور اکھلیش یادو پر مایاوتی کی تنقید

لکھنؤ
پی ٹی آئی
بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے عالمی یوم یوگا(21جون) منانے کا خیر مقدم کیا لیکن بی جے پی اور اس کی ذیلی تنظیمیں جس طرح فرقہ وارانہ کارڈ کھیل رہی ہیں اس کی انہوں نے مذمت کی ۔ انہوں نے یہاں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہماری پارٹی21جون کو عالمی یوم یوگا پروگرامس کی مخالف نہیں ہے ۔ وہ ان کا خیر مقدم کرتی ہے لیکن بی جے پی اور اس کی ذیلی تنظیمیں اس موقع پر فرقہ وارانہ کارڈ استعمال کرتے ہوئے جوگندہ کھیل کھیل رہی ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت پر نئی متنازعہ روایتوں کی شروعات کا الزام عائد کیا ۔ لیکن اس کی وضاحت نہیں کی ۔ سابق چیف منسٹر اتر پردیش نے کہا کہ جمہوری روایات پر عمل کرنے کے بجائے حکومت نے نئی متنازعہ روایتیں شروع کردی ہیں جس سے اس کی بگڑی ہوئی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے ۔ یو این آئی کے بموجب بہوجن سماج پارٹی سربراہ نے نریندر مودی اور اکھلیش یادو کی حکومتوں کو ان کی ناکامیوں کے لئے نشانہ تنقید بنایا لیکن21جون کو عالم یوم یوگا کی تائید کی۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران سومناتھ مندر میں غیر ہندوؤں کا داخلہ محدود کرنے کی کوشش کی بھی مخالفت کی اور الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت، ایودھیا اور دیگر مسائل پر ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لئے اپنا پورا زور آزما رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایودھیا معاملہ عدالت میں ہے تو ایسے میں بی جے پی قائدین کا اسے اٹھانا ثابت کرتا ہے کہ اس میں کوئی سازش ہے ۔ شاہ جہاں پور میں ایک صحافی کے قتل کے سلسلہ میں یوپی کے وزیر رام مورتی سنگھ ورما کی فوجی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر یوپی نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یوپی میں اب حکومت خود مجرموں کا تحفظ کررہی ہے ۔ انہوں نے تاہم صنعت کار للت مودی کو وزیر خارجہ سشما سوراج کی بھرپور مدد کے حالیہ تنازعہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔ مایاوتی نے کہا کہ مجھے تنازعہ کی تفصیلات کا علم نہیں لہذا میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کروں گی لیکن یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں یقینا اٹھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور چیف منسٹر یوپی میں عوام کی بد حالی کو نظر انداز کرتے ہوئے بیرونی ممالک کے دوروں کی دوڑ لگی ہے۔ بی ایس پی قائد نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت نے الیکشن کے دوران کئے گئے وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ۔ وہ تمام شعبوں میں ناکام رہی ۔ لوگوں نے اچھے دن کی امید کی تھی لیکن اب انہیں اپنی زندگیوں کے انتہائی برے دنوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔ دونوں جماعتوں کو چنندہ سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے سے دلچسپی ہے ۔ بی جے پی دور میں کسان زیادہ پریشان ہیں ۔ اپنی40منٹ سے زائد کی پریس کانفرنس میں مایاوتی نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر تنقید میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور کہا کہ مودی کے جس جادو نے لوک سبھا میں اکثریت دلائی تھی وہ صرف ایک سال میں ختم ہوچکا ہے ۔ مایاوتی نے کہا کہ مودی حکومت ایک طرف ریاستوں سے تعاون کا ڈرامہ کرتی ہے جب کہ دوسری جانب وہ ریاستوں کا حصہ گھٹا دیتی ہے اور اب وہ ریاستوں کا آمدنی خسارہ نظر انداز کرتے ہوئے جی ایس ٹی رائج کردی ہے ۔ انہوں نے کہا جن دھن اور پنشن اسکیم60سال کی موت کے بعد اچھے دن کی پیشکش ہے ۔ جب لوگوں کو کوئی نوکری ہی نہیں ملتی تو وہ اس پ نشن اسکیم میں رقم کیسے جمع کرائیں گے جس میں حکومت ایک پیسہ بھی نہیں ڈالتی ۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ وہ ایک ماہ کے لئے لکھنو میں رہین گی اور کل سینئر قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گی۔ بعد ازاں وہ روزانہ ڈیویژنل سطح کی میٹنگس کا اہتمام کریں گی تاکہ ریاست میں2017کے اسمبلی الیکشن کے لئے پارٹی کی بنیاد کتنی مضبوط ہے اس کا اندازہ لگایا جائے ۔

دریں اثنا لکھنؤ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکز اور حکومت یوپی پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے الزامات کے جواب میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی نے کہا کہ انہیں پہلے اپنے دور حکومت کے اسماکس یاد کرنے چاہئیں ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت باجپائی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو ان لوگوں کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے جنہوں نے عوام کا پیسہ یادگاروں کی تعمیر اور مجسموں پر خرچ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی سربراہ شاید بھول گئی ہیں کہ لوک سبھا الیکشن میں ان کی پارٹی کی کارکردگیصفر رہی۔ باجپائی نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کی موافق غریب پالیسیاں مایاوتی کو ہضم نہیں ہورہی ہیں ۔ بی ایس پی سربراہ کے بی جے پی کو فرقہ پرست قرار دینے پر انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ اس شخصیت کے لئے مناسب نہیں جو خود ذات پات کی سیاست کرتی ہو۔

BJP communalising yoga, says Mayawati

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں