ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کی ضرورت - آر ایس ایس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-18

ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کی ضرورت - آر ایس ایس

نئی دہلی
یو این آئی
متنازعہ یکساں سول کوڈ کا مسئلہ پھر سے موضوع بحث بن گیا ہے جب کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو یکساں سول کود لانے اور اس پر عمل آوری کو یقینی بنانے کی ایک بار پھر ہدایت دی ہے ۔ جسٹس وکرم جیت سین نے اس سلسلہ میں مسلسل ناکامی کے لئے حکومت پر برہمی کا ارشادہ دیا ۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ہفتہ وار ترجمان آرگنائزر میں شائع ایک مضمون کے مطابق جسٹس وکرم جیت سین اور جسٹس اے ایم سپرے پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے12مئی کو ایک عیسائی جوڑے کی طلاق کے مقدمہ سے نمٹتے ہوئے یہ رائے ظاہر کی کہ تمام ہندوستانی شہریوں کے لئے بلا لحاظ مذہب و ذات پات یکساں قانون بنایاجانا چاہئے ۔ پارلیمنٹ کے گزشتہ سرمائی سیشن میں اس متنازعہ قانون کی عمل آوری کے لئے حکومت نے کوشش کی تو اس پر کافی ہنگامہ دیکھا گیا ۔ مودی حکومت نے12دسمبر2012کو کہا تھا کہ وہ دستور کی روح کے مطابق یکساں سول کوڈ کی عمل آوری کے لئے اقدامات کرے گی اور اس ضمن میں اتفاق رائے کے لئے وسیع تر مشاورت کا آغاز کرے گی۔ یکساں سول کوڈ لانے کے لئے پیشرفت کا ویوان کو یقین دلاتے ہوئے وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڑا نے راجیہ سبھا میں بیان دیا تھا کہ یکساں قانون پر عمل آوری ہماری ذمہ داری ہے اور دستور سے رہنمائی کی روشنی میں اس سمت میں پیش قدمی کی جائے گی۔ کانگریس کے راجیو شکلا نے جب یہ سوال کیا کہ آیا ملک اس طرح کے قانون کو قبول کرنے تیار ہے تو وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت اس کے لئے وسیع تر مشاورت شروع کرے گی ۔ یکساں سول کوڈ کے تحت شادی بیاہ، طلاق ، ورثہ ، متبنہ کرنے اور شوہر کی موت کے بعد بیوہ کے گزارہ زندگی کے مسائل کا احاطہ کیاجاتا ہے ۔ یادرہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران بعض عدالتوں کی جانب سے مسلم جوڑوں کے مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے مطلقہ کو تا حیات گزارہ زندگی دینے کی شوہر کو ہدایت دی گئی جب کہ شریعت اسلامی کے مطابق طلاق کے بعد ایک متعین مدت تک ہی مطلقہ کو نان و نفقہ دینے کا شوہر پابند ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں