جہیز ہراسانی قانون میں ترمیم کرنے حکومت کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-18

جہیز ہراسانی قانون میں ترمیم کرنے حکومت کا منصوبہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک میں ہر سال جہیز ہراسانی کے10ہزار سے زائد جھوٹے مقدمات درج ہونے پر حکومت نے اس قانون کا آزادانہ طور پر غلط استعمال روکنے کے لئے اس میں ترمیم لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ لاکمیشن اور جسٹس ملیماتھ کمیشن کی تجاویز کے مطابق جہیز ہراسانی سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعہ498Aکے غلط استعمال پر عدالت کی اجازت سے قابل سزا جرم قرار دیاجائے گا ۔ مرکزی وزرات داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس قانون میں موجود شقوں کو میاں بیوی کے درمیان مصالحت کروانے اور معاملات کی یکسوئی کے قابل بنایاجائے گا۔ موجودہ صورتحال میں یہ جرم ناقابل معافی اور ناقابل ضمانت ہے جس کے باعث ملزم کی فوری گرفتاری عمل میں آتی ہے جس کے باعث فریقین میں صلح و صفائی کی کوششیں ناممکن ہوجاتی ہیں ۔ عدالت میں ایک شوہر یا اس کے ارکان خاندان اس وقت تک مجرم رہتے ہیں تاوقتیکہ وہ اپنے آپ کو بے گناہ ثابت نہ کریں ۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب کبھی خاندان میں جھگڑے ابھرتے ہیں، شوہر یا سسرال والوں پر گھریلو جھگڑوں پر جہیز ہراسانی کے جھوٹے الزامات عائد کئے جاتے ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی جانب سے فراہم کردہ ڈاٹا کے مطابق دفعہ498A کے تحت ملک بھر میں سال2011ء میں99,135کیسس سال2012میں1,06,527اور سال2013میں1,18,866جہیز ہراسانی کے مقدمات درج کئے گئے جس میں شوہر یا اس کے رشتہ داروں کو ملزم گردانا گیا ۔ پولیس تحقیقات کے بعد سال2011، میں10,193کیسس غلط پائے گئے یا اس قانون کے تحت ان افراد کو غلطی سے ماخوذ کرتے ہوئے مصائب کا شکار بنایا گیا ۔ اگر اس قانون کو قابل مواخذہ بنایاجائے تو اس کے غلط استعمال میں بیحد کمی آئے گی او ر فریقین میں کونسلنگ اور عدالت سے باہر معاملات کو نمٹاجاسکے گا ۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار نے بتایا کہ شکایت کنندہ خاتون کے خلاف کارروائی کے لئے عدالت کی جانب سے اجازت کے حصول کے باعث ایک خاتون کو شوہر اور سسرال والوں سے مفاہمت کا ضامن ہوگا ۔ موجودہ قانون کے تحت اگر جہیز ہراسانی کا کیس غلط ثابت ہوتا ہے یا اس قانون کا غلط استعمال ثابت ہوتا ہے تو جھوٹی شکایت کنندہ کو صرف ایک ہزار جرمانہ عائد کیاجاتا ہے ، مجوزہ ترمیم میں اس جرمانہ کو 15ہزار روپے کرنے کی گنجائش رکھی جائے گی ۔ اس ترمیم میں ایک اور نئی شق کو شامل کیاجائے گا جس کے تحت ملزم کو جیل جانے سے روکنے کے لئے اسے جرمانہ عائد کیاجائے گا۔

Government plans to amend anti-dowry harassment law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں