چینلوں کی بہتات کے باوجود پرنٹ میڈیا کے لئے مواقع موجود - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-15

چینلوں کی بہتات کے باوجود پرنٹ میڈیا کے لئے مواقع موجود - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات ارون جیٹلی نے آج کہا کہ ذرائع ابلاغ کے اداروں کے لئے شدید مسابقتی ماحول میں ایک طرف قاری کو حقائق کے صحیح یا غلط ہونے کی طرف الکٹرانک میڈیا کی اپنی طرف راغب کرنے کی جدو جہد کررہا ہے اور تصویر کے دوسرے رخ کو نظر انداز کردیاجارہا ہے ایسے میں پرنٹ میڈیا کے لئے اپنی جگہ واپس حاصل کرنے کا یہ صحیح موقع ہے۔ دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماسوس کمیونی کیشن( آئی آئی ایم سی) میں ماس کمیونی کیشن یونیورسٹی کے قیام کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ کے شعبے میں گزشتہ15برسوں میں انقلابی تبدیلی آئی ہے جس سے روایتی ذرائع ابلاغ (پرنٹ میڈیا) پیچھے ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 24گھنٹے چلنے والے نیوزچینلوں نے پرنٹ میڈیا کے سامنے مشکلات کھڑی کردی ہیں ۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جو خبر ناظرین دن بھر دیکھ رہے ہیں اسے کیا آپ اگلے روز شائع کریں گے۔خبروں کا ایجنڈا طے کرنے میں نیوز چینلوں کے بڑھتے ہوئے اثر کا ذکر کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ اب بھی اخبارات کے لئے کافی مواقع ہیں کہ وہ مضبوط بن کر ابھرے اور ان خبروں کے ساتھ مسابقت کرے جو کئی بار یکطرفہ ہوتی ہیں۔ انکھوں دیکھی نیوز جس طرح مقبول ہوتی جارہی ہے اس میں کیمرے کی اہمیت ظاہر ہے ۔ لوگوں کو راغب کرنے کے لئے چینلوں کے درمیان جو دوڑ لگی ہے اس سے معیار پستی کی طرف جارہا ہے ۔ اس ابھرتے منظر میں مذاکراے بے مہار اور چیخ و پکار والے ہوتے جارہے ہیں ۔ اتنے چینل ہیں جن سے ناظرین کو کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ سچائی کہاں تلاش کرے ۔ پرنٹ میڈیا میں بھی نمایاں تبدیلی آ رہی ہے لیکن ڈیجیٹل میڈیا کے اس دور میں رسائل اور ٹیبلائد جرنلزم پیچھے چھوٹ رہی ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کا اثر ہے ۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ آج نیوز چینلز کی بھرمار ہے لیکن ناظرین اندھیرے میں بھٹک رہے ہیں اور وہ مخمصے میں گرفتار ہیں کہ کون سا چینل سچ کے زیادہ قریب ہے۔ روایتی میڈیا کے پاس زوردار طریقے سے اپنی واپسی درج کرانے کا یہ صحیح موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں میڈیا ایک اہم اور مضبوط ذریعہ ہے لیکن اب اس کے کردارمیں تبدیلی آرہی ہے ۔ اب میڈیا ایک طرح سے فیصلہ کے عمل میں شریک ہونے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے یا غلط، وہ اس کا تجزیہ نہیں کرسکتے لیکن ایسا وہ محسو س کرتے ہیں ۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا میں مناسب مالی ماڈل کا فقدان ہے جس کی وجہ سے سنسنی خیز صحافت، پیڈ صحافت اور پیڈ نیوز کا چلن بڑھا ہے ۔ نشریات کا خرچ زیادہ ہے جس کی بھرپائی پروگرام کے معیار کے ساتھ سمجھوتہ کرکے کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کو ہوا دے کر، جانی مانی شخصیات ، بالی ووڈ اور کرکٹ وغیرہ کو نمایاں کرکے نشر کیاجارہا ہے اور اس کے ذریعہ سے ٹی آر پی بڑھانے کی مسابقت ہورہی ہے ۔ ایسے میں عوام سے جڑے اصل مسائل کہیں پیچھے چھوٹ گئے ہیں ۔ بی سی سی سی کے صدر جسٹس مکل مدگل نے کہا کہ نیوز چینلوں کو متوازن خبریں دینی چاہئے ۔ انہیں خبروں کو سنسنی خیز بنانے سے بچنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماس کمیونیکیشن و جرنلزم کی یونیورسٹی کا قیام ہوتا ہے تو اسے پوری طرح پرائیویٹ ہاتھوں میں نہیں سونپا جانا چاہئے ۔ آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کی طرح اس پر حکومت کا کم سے کم کنٹرول ہونا چاہئے ۔

Right time for print media comeback with credible news: Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں