یو این آئی
آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے آر ٹی سی انتظامیہ جات کے علاوہ ملازمین یونین بھی اپنے اپنے موقف پر اٹل ہیں جس کے نتیجہ میں آر ٹی سی ورکرس کی کل سے ہڑتال ناگزیر نظرآتی ہے ۔ انتظامیہ جات اور ملازمین کے نمائندوں کے درمیان آج آر ٹی سی ہیڈ کوارٹرس بس بھون میں طویل مذاکرات ہوئے تاہم اس کے کوئی ثمرات سامنے نہیں آئے کیونکہ انتظامیہ نے یونین قائدین کے کسی بھی مطالبہ کو ماننے سے انکار کردیا ۔ ملازمین دیگر ریاستی سرکاری ملازمین کے مساوی تنخواہوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ملازمین کی یونینوں کا مطالبہ ہے کہ ریاست کے دیگر سرکاری ملازمین کے مساوی انہیں بھی43فیصد فٹمنٹ ادا کیاجائے تاہم انتظامیہ نے27فیصد فٹمنٹ کا پیشکش کیا ہے ۔جسے یونین قائدین نے قبول کرنے سے انکار کردیا اور اجلاس چھوڑ کر باہر نکل گئے ۔ مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ وہ ملازمین کے مطالبات پورے کرنے سے قاصر ہے کیونکہ کارپوریشن کی مالی حالت کمزور ہے اور وہ اس موقف میں نہیں ہے کہ ملازمین کو43فیصد فٹمنٹ ادا کرے۔ کارپوریشن کو مسلسل خسارہ کا سامنا ہے ۔ ایسے حالات میں تنخواہوں میں زیادہ اضافہ نہیں کیاجاسکتا ۔ یونین قائدین نے بعد ازاں باہر منتظر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج رات تک انتظامیہ کے فیصلہ کا انتظار کریں گے اور اگر تلنگانہ اور آندھرا پردیش کا آر ٹی سی انتظامیہ ملازمین کے مطالبات کو قبول نہیں کرتا ہے تو ہم کل سے ہڑتال کا آغاز کردیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینجمنٹ اس بات کا خواہاں ہے کہ ہڑتال، جولائی تک ملتوی کردی جائے تاکہ ادائیگیوں کے معاملہ پر کابینی سب کمیٹی کی رپورٹ کا اچھی طرح سے جائزہ لیاجاسکے ۔ اسی دوران تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ مہندر ریڈی نے ملازمین یونینوں کے قائدین کو بات چیت کے لئے مدعو کیا ہے تاکہ انہیں ہڑتال سے روکا جاسکے ۔
RTC unions to go on indefinite strike from midnight
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں