لٹیروں کے برے دن آ گئے - سابق یو پی اے حکومت پر وزیراعظم مودی کی شدید تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-26

لٹیروں کے برے دن آ گئے - سابق یو پی اے حکومت پر وزیراعظم مودی کی شدید تنقید

متھرا
پی ٹی آئی
این ڈی اے حکومت کے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے آج اپنی حکومت کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا دور اسکامس اور کرپشن سے پاک ہے اور ملک کو لوٹنے والوں کے لئے برے دن آگئے ہیں۔ حکومت کی سالگرہ کے جشن کا متھرا کی سرزمین سے آغاز کرتے ہوئے مودی نے یہاں جلسہ عام سے خطاب کے دوران ملک سے غربت کے خاتمہ کا عہد کیا ۔ انہوں نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسے مزید ایک سال کی مہلت مل جاتی تو ملک غرق ہوگیا ہوتا ۔ اب کسی سیاسی لیڈر کے بیٹے یا داماد کے اسکام میں ملوث ہونے کی داستانیں سننے میں نہیں آتیں ۔ انہوںنے کہا کہ ان دنوں بعض افراد بڑی مشکل میں گھرے ہوئے ہیں ۔ ان کی پریشانی یہ ہے کہ تمام عوام کے لے فی الواقعی اچھے دن آگئے ہیں ، لیکن ان کے لئے برے دن آگئے ہیں۔ جن کے برے دن آئے وہ پریشانیوں میں مبتلا ہیں ، وہ چلا رہے ہیں ۔ کیونکہ60برسوں تک دہلی کے سیاسی گلیاروں میں صرف ان ہی کی آواز سنی جاتی تھی اور ملک ان کی خواہش کے مطابق چلایاجاتا ۔ مودی نے کہا کہ ان برسوں میں جنہوں نے ملک کو لوٹا ان کے لئے اچھے دن کی انہوں نے ضمانت نہیں دی ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اب آپ کی دولت کوئی نہیں لوٹ سکتا ۔ بی جے پی کے نظریہ ساز دین دیال اپادھیائے کے جائے پیدائش پر جلسہ عام منعقد کرتے ہوئے بی جے پی نے اپنی پہلی مضبوط حکومت کی سالگرہ تقاریب کا آغاز کیا ہے۔ پارٹی نے ملک بھر میں200عام جلسوں کا منصوبہ بنایا ہے۔ مودی نے تقریبا ایک گھنٹہ طویل تقریر میں کسان دوست اور غریب دوست ہونے کا مظاہرہ کیا لیکن متنازعہ حصول اراضی بل کا کوئی تذکرہ نہیں کیا جس پر ان کی حکومت کو خود اپنے این ڈی اے حلیفوں سے بھی سخت مخالفت کا سامنا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ3قائدین گاندھی جی، لوہیا جی اور دین دیال جی کے خیالات نے گزشتہ برسوں کے دوران ہمیں کھڑا کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی حکومت کی ایک سال کی کارکردگی کو عوام سے واقف کروانے کے لئے دین دیال دھام موضع کا انتخاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں حکومت ریموٹ کنٹرول سے چلائی جاتی تھی اور ہر روز ایک اسکام اور بدعنوانی کا معاملہ سامنے آتا۔ ہم نے عوام سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے کسی اسکام ، اقربا پروری یا ریمورٹ کنٹرول کا پچھلے ایک سال کے دوران کوئی تذکرہ سنا ہے؟ یو پی اے حکومت کوئلہ اسکام ، اسپیکٹرم، اسپورٹس اسکام سے بھری تھی اور بیوروکریٹس ان میں ملوث ہوکر جیل چلے جایا کرتے تھے ۔ اب ایک تبدیلی آئی ہے، نیا اعتماد اور نئی لہر دیکھی جارہی ہے ۔ اگر عوام نے ایک سال قبل یہ تبدیلی لانے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا تو ملک مزید تباہی کا شکار ہوجاتا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں