مودی حکومت اقتصادی ترقی کو بحال کرنے میں ناکام - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-26

مودی حکومت اقتصادی ترقی کو بحال کرنے میں ناکام - کانگریس

شملہ
آئی اے این ایس
سابق مرکزی وزیر اور اے آئی سی سی ترجمان جتن پرساد نے پیر کے دن وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2014کے لوک سبھا انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کے اعتبار سے یہ حکومت اقتصادی ترقی کو بحال کرنے اور افراط زر کی شرح کو کم کرنے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوچکی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کتے ہوئے پرساد نے اس بات کی جانب نشاندہی کی کہ مودی نے اقتدار کی کرسی پر فائز ہونے کے لئے اچھی حکمرانی، پانچ سالہ دور اقتدارمیں10کروڑ ملازمتیں اور ڈیجیٹیل انڈیا جیسے کئی وعدے کئے تاہم وہ ان تمام پر عمل آوری میں پوری طرح ناکام ہوگئے۔ سابق مملکتی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل نے کہا کہ"مودی نے ہندوستان کے لئے نئی اقتصادی منصوبہ بندی کے تعلق سے اقتصادی اور صنعتی ماہرین سے گفتگو کی لیکن ایک سال گزر گا ایسا لگتا ہے کہ یہ منصوبہ بندی محض شہ سرخی حاصل کرنے کی حد تک محدود ہوکر رہ گئی ۔ انہوں نے کہا کہ خود نمائی پروپیگنڈہ ، کسی بھی معمولی چیز کو بڑھا چڑھا کر نمایاں کرنا اور موثر اور متاثرکن نعروں نے اس حکومت کو سرمایہ کاری کو فروغ دینے والی حکومت کے بجائے ایک سہ سرخی حاصل کرنے والی حکومت بنادیا ۔ پرساد نے کہا کہ ملک نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ کانگریس کی زیر قیادت یو پی اے حکومت نے اپنے10سالہ دور اقتدار میں اقتصادی ارتقا کو جس بلندی پر پہنچایا گیا تھا وہ محتاج بیان نہیں ۔ کانگریسی قائد نے مرکزی حکومت پر اس بات کا الزام عائد کیا کہ اس حکومت کو اقتصادی نقطہ نظر کا بالکل ہی اندازہ نہیں اور اسی وجہ سے وہ ملکی اخراجات میں بے ہنگم اور بے راہی کا شکار ہے ۔ یہاں تک کہ بی جے پی کے سینئر قائد ارون شوریٰ نے حکومت کے بارے میں یہاں تک کہہ دیا کہ یہ حکومت مالیاتی مسائل اور اس کی راہوں سے بالکل ہی بے بہرہ اور عاری ہے ۔ نیز صنعتی اور انڈسٹریل اداروں میں بھی مودی جادوگری پر اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے اور اب ہندوستانی صنعتکاروں کی خواہش ہے کہ مزید بھاری مکالموں کے بجائے موثر کارکردگی میں پیشرفت کی جائے ۔
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے پیر کے دن حکمران این ڈی اے کے ان الزامات کی تردید کردی جس میں کہا گیا تھا کہ اپوزیشن اس بات کی کوشاں تھی کہ پارلیمنٹ میں کلیدی نوعیت کے بلوں کی منظور ی روکا جائے ۔ نیز کانگریس نے کہا کہ حکومتی دعویٰ کے برعکس مخصوص غذائی اجناس کی قیمتوں میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے ۔ سینئر کانگریسی قائداور سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں اس دلیل کو مسترد کرتا ہوں کہ بلوں کی منظوری میں ہم رکاوٹ بن رہے تھے۔ کیا ہم نے انشورنس بل میں رکاوٹ ڈالی تھی؟ میں نے خود عملی طور پر اس بات کی درخواست کررہا تھا کہ اس کو منظور کیاجائے ۔ کیا ہم نے کالا دھن بل کی منظوری میں روڑے اٹکائے؟ انہوں نے یہ استفسار کئے۔ چدمبرم نے کہا کہ اپوزیشن پر الزام تراشیاں کرتے ہوئے حکومت کبھی بھی دو عددی ترقی کو حاصل نہیں کرسکتی ۔ ہم نے غذائی اجناس اور ٹیکس خدمات بل کو مستقل کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے اس بل میں8ترمیمات کی تھیں اورپارلیمانی اراکین نے محسوس کیا کہ یہ اہم آئینی ترمیمات ہیں اور اس کی تنقیح کے لئے مستقل کمیٹی سے رجوع کیاجانا ضروری ہے ۔ نیز چدمبرم نے کہا کہ مجموعی طور پر خوردہ افراط زر کی شرح میں بہت زیادہ گراوٹ واقع ہوئی ہے اور مخصوص ضروری اشیا خوردونوش کی قیمتیں بھی عروج پر ہیں اور یہ کہنا بالکل ہی غلط ہے کہ ضروری اشیا کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ مودی حکومت کو موافق صنعتکار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں سے کہا جائے کہ وہ اس حکومت کو نمبر دیں تو وہ10 میں سے صفر دیں گے ۔

Modi government failed to revive economic growth

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں